گلوکار علی ظفر نے مداحوں کو خوشخبری سُنا دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
پاکستانی معروف گلوکار اور اداکار علی ظفر نے عید الاضحیٰ کے موقع پر اپنے مداحوں کے لیے ایک نئے ثقافتی گانے کے ریلیز کا اعلان کر دیا ہے۔
علی ظفر نے فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے اس نئے پراجیکٹ کا عندیہ دیا اور لکھا، "تیار ہو جائیں، اس عید پر آ رہا ہے اگلا ثقافتی دھماکا!”۔
گلوکار کی اس پوسٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بڑی عید کے موقع پر مداحوں کو ایک اور ثقافتی زبان میں گانا پیش کرنے والے ہیں۔ علی ظفر اس سے قبل بلوچی، سندھی، پشتو اور سرائیکی زبانوں میں گانے پیش کر چکے ہیں، جو پاکستان کی مختلف ثقافتوں اور زبانوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا ذریعہ بنے۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ تمام گانے ایک خوبصورت سفر کا حصہ رہے ہیں اور اب وقت ہے ایک نئے گانے کا، انہوں نے مداحوں سے اس گانے کی زبان، علاقہ اور شریک فنکاروں کے بارے میں مداحوں سے اندازے لگانے کیلئے سوالات بھی کیے۔
یاد رہے کہ علی ظفر کا گزشتہ سرائیکی گانا ’بالو بتیاں‘ اور پشتو گانا ’لارشا پخاور‘ بےحد مقبول ہوا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: علی ظفر
پڑھیں:
داغستان اور پاکستان کے درمیان ثقافتی، تعلیمی و اقتصادی تعاون کی راہیں کھلنے لگیں
مخچکالا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 3 جون 2025ء) روسی جمہوریہ داغستان کے چار روزہ بین الاقوامی میڈیا دورے کے دوران مختلف ممالک کے صحافیوں کے وفد نے داغستان کے سربراہ سرگئی میلیکوف سے اہم ملاقات کی۔ اس وفد میں پاکستان کی نمائندگی اشتیاق ہمدانی نے کی۔ ملاقات کے دوران اشتیاق ہمدانی نے روس اور پاکستان کے مابین ثقافت، تعلیم اور معیشت کے شعبوں میں ممکنہ تعاون سے متعلق سوال کیا، جس کے جواب میں سرگئی میلیکوف نے دوطرفہ تعلقات کو مثبت اور امید افزا قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ: "گزشتہ سال عید الاضحیٰ کے موقع پر روس میں مقیم مختلف ممالک کے سفارتی نمائندوں کو داغستان مدعو کیا گیا تھا، جہاں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی کی شرکت ہمارے لیے باعثِ افتخار تھی۔(جاری ہے)
اس موقع پر ہم نے خوشی کے ماحول کے ساتھ ساتھ باہمی منصوبوں پر بھی سنجیدہ تبادلۂ خیال کیا۔" سرگئی میلیکوف نے مزید انکشاف کیا کہ ایک پاکستانی وفاقی وزیر کا خط انہیں موصول ہوا ہے، جس میں جون 2025 میں جمہوریہ داغستان کے دورے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
اس متوقع دورے میں ثقافت، سیاحت، اقتصادی ترقی اور گوشت کی پیداوار و پراسیسنگ جیسے اہم شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا: "آج آپ کی موجودگی اور سوال کے ذریعے پاکستان کے ساتھ نئے دور کے آغاز کا اشارہ ملتا ہے۔ ہم جون کی ملاقات میں اُن تمام شعبوں کی نشان دہی کریں گے، جہاں دونوں ممالک باہمی مفادات کے تحت مل کر کام کر سکتے ہیں۔" انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور داغستان کے درمیان تعلقات میں وسعت کے بے شمار امکانات موجود ہیں، جن پر پیش رفت پاکستانی حکام کے دورے کے دوران کی جائے گی۔