Al Qamar Online:
2025-07-23@17:19:34 GMT

گلوکار علی ظفر نے مداحوں کو خوشخبری سُنا دی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT

پاکستانی معروف گلوکار اور اداکار علی ظفر نے عید الاضحیٰ کے موقع پر اپنے مداحوں کے لیے ایک نئے ثقافتی گانے کے ریلیز کا اعلان کر دیا ہے۔

علی ظفر نے فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے اس نئے پراجیکٹ کا عندیہ دیا اور لکھا، "تیار ہو جائیں، اس عید پر آ رہا ہے اگلا ثقافتی دھماکا!”۔

گلوکار کی اس پوسٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بڑی عید کے موقع پر مداحوں کو ایک اور ثقافتی زبان میں گانا پیش کرنے والے ہیں۔ علی ظفر اس سے قبل بلوچی، سندھی، پشتو اور سرائیکی زبانوں میں گانے پیش کر چکے ہیں، جو پاکستان کی مختلف ثقافتوں اور زبانوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا ذریعہ بنے۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ تمام گانے ایک خوبصورت سفر کا حصہ رہے ہیں اور اب وقت ہے ایک نئے گانے کا، انہوں نے مداحوں سے اس گانے کی زبان، علاقہ اور شریک فنکاروں کے بارے میں مداحوں سے اندازے لگانے کیلئے سوالات بھی کیے۔

یاد رہے کہ علی ظفر کا گزشتہ سرائیکی گانا ’بالو بتیاں‘ اور پشتو گانا ’لارشا پخاور‘ بےحد مقبول ہوا تھا۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: علی ظفر

پڑھیں:

مکہ مکرمہ کا ’العمودی میوزیم‘ سیاحوں کے لیے کیوں پُرکشش مقام ثابت ہو رہا ہے؟

مکہ مکرمہ کے ممتاز نجی عجائب گھروں میں شامل العمودی میوزیم، شہر کے ثقافتی و تاریخی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ میوزیم نہ صرف قدیم اسلامی اور حجاز کی روایات کا امین ہے بلکہ اسے مکہ کی تہذیبی ترقی کا جیتا جاگتا ثبوت بھی کہا جا سکتا ہے۔

العمودی میوزیم کا قیام اور تاریخ

العمودی میوزیم کی بنیاد 1422 ہجری میں معروف مقامی مورخ ابو بکر بن عبدالرحمٰن العمودی نے رکھی، جبکہ یہ 1436 ہجری میں عوام کے لیے باقاعدہ طور پر کھولا گیا۔ تقریباً 2,000 مربع میٹر پر محیط یہ عجائب گھر آج 15 ہزار سے زائد تاریخی و ثقافتی نوادرات کا خزانہ بن چکا ہے، جن میں سے کئی اشیاء کی عمر 150 سال سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے اب مکہ مکرمہ میں زمزم کا پانی کیسے ملا کرے گا؟ نیا نظام رائج

نوادرات اور تاریخی ذخیرہ

میوزیم میں موجود اہم اشیاء میں روایتی ملبوسات اور زیورات، قدیم موسیقی کے آلات، نایاب سکے اور دستی ہنر مندی کے نمونے، زرعی آلات، ہتھیار، اور دستاویزی ریکارڈز، مٹی کے برتن، لکڑی کے کام اور لوہار کاریگری کے نادر نمونے شامل ہیں۔

حرمین شریفین کی نایاب جھلکیاں

میوزیم کا ایک مخصوص حصہ حرمِ مکی اور مقدس مقامات کی تاریخی تصاویر، ماڈلز اور نقشوں پر مشتمل ہے۔ ان میں سے بعض تصاویر کی عمر 100 سال سے زائد ہے۔ یہ حصہ سعودی حکومت کی حرمین شریفین کی خدمت میں کی گئی کوششوں کا عکس پیش کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے آبِ زمزم: برکت، معیار اور خدمت کی عظیم روایت

منفرد طرزِ تعمیر

میوزیم کی عمارت قدیم محلوں کے طرز پر تعمیر کی گئی ہے، جس میں مقامی مٹی، کچی اینٹیں، کھجور کے پتّے اور لکڑی استعمال کی گئی ہے۔ اس تعمیراتی انداز کا مقصد مقامی ثقافت اور تاریخی شناخت کو اجاگر کرنا ہے۔

تعلیمی و سیاحتی مرکز

العمودی میوزیم آج کل سیاحوں، عمرہ و حج زائرین، طلبہ اور روزانہ آنے والے زائرین کے لیے ایک مقبول مقام بن چکا ہے۔ یہاں تاریخی آگہی کے لیے انٹر ایکٹو سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ نوجوان نسل مکہ مکرمہ کی تہذیبی عظمت سے روشناس ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیے مکہ مکرمہ: حرا ثقافتی منصوبہ، اسلامی ورثے کی حفاظت اور فروغ کی طرف ایک اہم قدم

العمودی میوزیم نہ صرف ایک عجائب گھر بلکہ مکہ مکرمہ کے تاریخی ورثے کا زندہ اور متحرک امین ہے۔ یہ ادارہ آنے والی نسلوں کو ان کی جڑوں سے جوڑنے اور ثقافتی شعور بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

العمودی میوزیم مکہ مکرمہ

متعلقہ مضامین

  • بنوں: ایف سی نے چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا، 6 اہلکار زخمی
  • تاریخی سرخ لاری: سعودی عرب اور خلیج کی ثقافتی پہچان
  • مکہ مکرمہ کا ’العمودی میوزیم‘ سیاحوں کے لیے کیوں پُرکشش مقام ثابت ہو رہا ہے؟
  • سلمان خان نے بالکونی میں بلٹ پروف شیشہ کیوں لگایا؟
  • مذہبی و ثقافتی سفارتکاری، بیرسٹر سیف کی قیادت میں وفد چین روانہ