ٹی وی میزبان و اداکارہ ندا یاسر کا کہنا ہے کہ نظرِ بد ایک حقیقت ہے اور اور ان کا خاندان کئی بار اس کا شکار ہوا ہے۔

اپنے حالیہ پروگرام میں بات کرتے ہوئے ندا یاسر نے کہا کہ نظرِ بد ہم سب پر اثر انداز ہوتی ہے اور میں نے اس کو کئی بار محسوس کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ جب بھی میں اپنے بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتی تھی تو وہ بیمار ہو جاتے تھے اور کبھی ان کا پیٹ خراب ہو جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب مجھے سمجھ آتا ہے کہ لوگ بچوں کی تصاویر پر ایموجی کیوں لگا دیتے ہیں بعض لوگ اس پر ہنستے ہیں کہ ایسا کیوں کیا لیکن میں کہتی ہوں کہ وہ لوگ ٹھیک کرتے ہیں کیونکہ میں نے کبھی ایموجی نہیں لگائی بچوں کی تصویریں ایسے ہی اپلوڈ کر دیں جس کے بعد مجھے احساس ہوا کہ نظر برحق ہے۔

پروگرام میں شامل اداکارہ بینا چوہدری نے بھی نظر بد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی وہ اپنے شوہر کے ساتھ تصاویر پوسٹ کرتی ہیں، اُسی دن ان کے  درمیان جھگڑا ہو جاتا ہے جس پر ندا یاسر نے کہا کہ آج ان کی شادی کی سالگرہ ہے اب دیکھتے ہیں ان کے اور یاسر کے درمیان کب جھگڑا ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ ندا یاسر اور یاسر نواز ڈرامہ انڈسٹری کی کامیاب ترین جوڑیوں میں سے ایک ہیں۔ وہ کامیابی کے ساتھ اپنا اپنا کام کر رہے ہیں اور دونوں اپنے اپنے شعبوں میں مضبوطی سے قدم جمائے ہوئے ہیں۔ یاسر نواز ایک مشہور ہدایت کار اور کامیاب اداکار ہیں جبکہ ندا یاسر کئی برس سے مارننگ شو کی میزبانی کر رہی ہیں۔ اُن کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد 26 لاکھ سے زائد  ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

مارننگ شو ندا یاسر نظر بد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ندا یاسر ندا یاسر بچوں کی کہا کہ

پڑھیں:

اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔

عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • گھوٹکی میں سیلاب، 60 سالہ خاتون ہنر کی بدولت اپنے بچوں کا سہارا بن گئیں
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف
  • ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف
  • پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹس چوری ہونے کا انکشاف
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
  • کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب