کافی باقاعدگی سے پینے والی ادھیڑ عمر خواتین کیلئے اچھی خبر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ادھیڑ عمر خواتین میں باقاعدہ کافی پینے کے کئی مثبت اثرات دیکھے گئے ہیں جو انہیں بڑھاپے میں فائدہ دے سکتا ہے۔
اہم فائدے
ذہنی کارکردگی: کافی میں موجود کیفین دماغی سرگرمی کو بڑھا سکتی ہے، جس سے یادداشت بہتر ہونے اور توجہ برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
میٹابولزم سپورٹ: کافی پینے سے میٹابولزم بہتر ہو سکتا ہے، جس سے وزن کو قابو میں رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ڈپریشن کا خطرہ کم: کچھ مطالعے بتاتے ہیں کہ کافی کا باقاعدہ استعمال ڈپریشن کے خطرے کو بھی کم کر سکتا ہے خاص طور پر ادھیڑ عمر خواتین میں۔
دل کے امراض کا خطرہ کم: اعتدال پسند کافی (2 سے 3 کپ روزانہ) پینے سے دل کی صحت بہتر رہنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
احتیاط:
زیادہ مقدار (4 یا اس سے زائد کپ روزانہ) پینے سے بے چینی یا نیند کے مسائل ہو سکتے ہیں۔ مزید برآں زیادہ کیفین ہڈیوں کی صحت پر اثر انداز ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر کیلشیم کی مقدار کم ہو۔
اسی طرح اگر آپ کو دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر یا کوئی خاص طبی مسئلہ درپیش ہے، تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 80 کروڑ ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2025ء)ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان میں مالیاتی پائیداری کو مضبوط بنانے اور عوامی مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے 80 کروڑ ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے دی۔فلپائن میں قائم مالیاتی ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بہتر وسائل کی وصولی اور استعمال میں اصلاحات کے پروگرام کے دوسرے ذیلی مرحلے میں 30 کروڑ ڈالر کا پالیسی پر مبنی قرض شامل ہے، اور اے ڈی بی کی طرف سے پہلی مرتبہ پالیسی پر مبنی ضمانت دی جا رہی ہے، جو 50 کروڑ ڈالر تک ہوگی، جس سے کمرشل بینکوں سے تقریباً ایک ارب ڈالر کی مالی معاونت حاصل ہونے کی توقع ہے۔اے ڈی بی کی پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر ایما فان نے کہا کہ پاکستان نے معاشی حالات کو بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت کی ہے، یہ پروگرام حکومت کے اس عزم کی حمایت کرتا ہے کہ وہ پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے عوامی مالیات کو مستحکم کرے اور پائیدار ترقی کو فروغ دے۔(جاری ہے)
یہ پروگرام ٹیکس پالیسی، انتظامیہ اور عمل درآمد کو بہتر بنانے کے لیے جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے، ساتھ ہی سرکاری اخراجات اور نقدی کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کرتا ہے۔
منیلا میں قائم ادارے نے کہا کہ یہ پروگرام ڈیجیٹلائزیشن، سرمایہ کاری میں سہولت کاری، اور نجی شعبے کی ترقی کو بھی فروغ دیتا ہے، ان اقدامات کا مقصد پاکستان کے مالیاتی خسارے اور عوامی قرض کو کم کرنا ہے، جب کہ سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے گنجائش پیدا کرنا بھی ہے۔اس پروگرام کے تحت ایک جامع معاونتی پیکیج بھی فراہم کیا جائے گا، جس میں تکنیکی معاونت اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ قریبی رابطہ کاری شامل ہے، تاکہ پاکستان کو طویل مدتی مالی استحکام اور لچک حاصل کرنے میں مدد ملے۔وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے تصدیق کی کہ اس مالیاتی ادارے نے پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ معاشی امور اور وزارت خزانہ کی قیادت میں سفارت کاری نے اے ڈی بی کے بورڈ میں اکثریتی حمایت حاصل کی۔