ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدرکو مصنوعی طور پر کم رکھا گیا ہے.تولا ایسوسی ایٹس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 )پاکستان معروف ٹیکس اور مالیاتی امور کے ادارے تولا ایسوسی ایٹس نے انکشاف کیا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدرکو مصنوعی طور پر کم رکھا گیا ہے اور ڈالر کی روپے کے مقابلے میں حقیقی ویلیو249روپے ہے تاہم مارکیٹ میں ڈالر کی مقررکردہ ویلیو282روپے ہے.
(جاری ہے)
ادارے کے تازہ ترین معاشی آﺅٹ لک کے مطابق مالی سال 25 کے جولائی تا اپریل کی مدت کے لیے کرنٹ اکاﺅنٹ بیلنس میں فیکٹرنگ کے بعد پاکستانی روپے کی ڈالر کے مقابلے میں حقیقی قدر249روپے ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روپے کو مصنوعی طور پر کم قیمت میں رکھا گیا ہے رپورٹ میں روپے کی مستقبل کی تشخیص کے لیے چار ممکنہ منظرناموں 30 جون 2024 تک کی قیمت‘ مالی سال 24 کے لیے 665 ملین ڈالر کے اصل کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کی بنیاد ‘جی ڈی پی اورمالی ایڈجسٹمنٹ پر تحقیق کی بنیاد پر یہ جائزہ پیش کیا گیا ہے.
تولہ ایسوسی ایٹس کے آﺅٹ لک میں کہا گیا ہے کہ روپے کی قدرمیں مصنوعی کمی کے خاتمے اور ڈالر کی اصل ویلیو سے ممکنہ مالیاتی ایڈجسٹمنٹ، خوراک کی افراط زر، اور اشیاءکی عالمی قیمتوں میں اضافے جیسے عوامل کا مالیاتی دباﺅ کم کیا جاسکتا ہے تاہم مانیٹری پالیسی کمیٹی نے طے کیا ہے کہ موجودہ مالیاتی پالیسی کا موقف ہدف کی حد میں افراط زر کو مستحکم کرنے کے لیے موزوں ہے. دوسری جانب عالمی سطح پر امریکی ڈالر چھ ہفتوں کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جس کی وجہ امریکہ کی معیشت میں غیر یقینی صورتحال اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارت کی جنگ کا منفی اثر ہے عالمی اسٹاک مارکیٹس نے ٹرمپ کی ٹیرف دھمکیوں کے باعث پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے باوجود بحالی دکھائی ہے مگر امریکی کرنسی کی قدر کمزور ہو چکی ہے. بزنس ریکارڈر کے مطابق امریکہ میں اگلے دنوں میں جاری ہونے والے فیکٹری اور روزگار کے اعداد و شمار اس بات کی مزید وضاحت کریں گے کہ تجارتی کشیدگی امریکہ کی معیشت پر کتنا منفی اثر ڈال رہی ہے بدھ سے درآمد شدہ اسٹیل اور ایلومینیم پر امریکی ٹیرفز 25 فیصد سے بڑھ کر 50 فیصد ہو جائیں گے اور اسی دن تجارتی مذاکرات میں ممالک کو اپنی بہترین پیشکشیں جمع کروانی ہوں گی. نیشنل آسٹریلیا بینک کے سینئر فارن ایکسچینج اسٹریٹجسٹ روڈریگو کیٹرل نے کہا کہ تجارتی کشیدگی میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی اور اسی وجہ سے ڈالر کی قدر کم ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ اس بار آسٹریلین ڈالر اور نیوزی لینڈ ڈالر نے اچھا مظاہرہ کیا ہے ڈالر انڈیکس جو امریکی کرنسی کو چھ بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں ماپتا ہے، 98.58 کی سطح تک گر گیا جو اپریل کے آخر کے بعد سب سے کم ہے یورو کی قیمت 0.2 فیصد گر کر 1.1454 ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی جبکہ نیوزی لینڈ ڈالر اپنی سالانہ بلند ترین سطح 0.6054 تک پہنچا. پچھلے ہفتے ڈالر کو کچھ سہارا ملا تھا جب یورپی یونین کے ساتھ تجارتی مذاکرات بحال ہوئے اور ایک امریکی عدالت نے ٹرمپ کے زیادہ تر ٹیرفز کو روکا، تاہم ایک اپیل عدالت نے ان ٹیرفز کو دوبارہ نافذ کیا اس دوران چین نے امریکہ کی طرف سے ٹریڈ معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات کو سختی سے رد کیا. امریکی مالیاتی مسائل کی وجہ سے ایک ”سیل امریکہ“کا رجحان پیدا ہوا ہے جس کی وجہ سے امریکی اسٹاکس اور ٹریڑری بانڈز کی قدر کم ہو رہی ہے اس ہفتے سینیٹ میں حکومت کا ٹیکس کٹوتی اور اخراجات کا بل زیر غور آئے گا جو اگلے دس سالوں میں وفاقی قرضے میں 3.8 ٹریلین ڈالر کا اضافہ کرے گا.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مقابلے میں ڈالر کے روپے کی ڈالر کی گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی، حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا۔ بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نا کچھ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا، مسلم دنیا کو سمجھنا چاہیے، اپنے دوست نما دشمن میں تفریق کر لیں۔ گز شتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی، حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا۔ بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نا کچھ ہوگا۔
انہوں نے کہا غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے یہ سب کچھ امریکہ کی مرضی کیساتھ ہوا ہے، شام میں امریکہ کی مرضی سے حکومت آئی ہے، اسرائیل اس پر بھی حملے سے باز نہیں آ رہا۔ وزیر دفاع نے کہا اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، اس کو سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لائے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا امریکہ اور مغرب میں جو رائے عامہ بن رہی ہے، یہ اسرائیل کیلئے زیادہ خطرناک ہے، امریکہ اور باقی دنیا میں رائے عامہ اسرائیل کیخلاف ہو رہی ہے۔