متحدہ عرب امارات؛ عید الاضحیٰ پر شاندار آتش بازی کہاں کہاں ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
متحدہ عرب امارات میں رواں برس عید الاضحیٰ پر مختلف مقامات پر شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا جائے گا جس کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔
عرب میڈیا کے مطابق رنگا رنگ آتش بازی کے مظاہرے عید الاضحیٰ کی چار دن کی طویل تعطیلات کے دوران ہوں گی تاکہ شہریوں اور سیاحوں کے لیے تفریح کا سامان رہے۔
دبئی پارکس اینڈ ریزورٹس میں خوبصورت آتش بازی کا مظاہرہ 5 اور 6 جون کو رات 9 بجے ہوگا اور اس شو کو دیکھنے کے لیے تھیم پارک کا مہنگا ٹکٹ (Dh295) لینے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔
تاہم آتش بازی کے مقام ریورلینڈ میں داخلے کے لیے 20 درہم کا ٹکٹ لینا ہوگا (جسے کھانے پینے پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ابوظہبی کے مختلف علاقوں میں بھی آتش بازی کے شاندار مظاہرے ہوں گے۔ یاس بے واٹر فرنٹ میں 6 سے 8 جون، کورنیچ میں 6 جون اور حزہ بن زاید اسٹیڈیم العین میں بھی 6 جون کو رات 9 بجے ہوگی۔
اسی طرح شارجہ کے مشہور رہائشی علاقوں الجادہ، مسار، اور نسما ریزیڈنس میں 6 جون رات 8 بجے آتش بازی کا مظاہرہ ہوگا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہوائی اڈوں اور ائیربیسز کے گرد 15 کلومیٹر تک دفعہ 144 نافذ
محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر کے ہوائی اڈوں اور پاک فضائیہ کی ائیربیسز کے گرد 15 کلومیٹر کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ہوائی اڈوں اور ائیربیسز کے گرد دفعہ 144 کے تحت کبوتربازی، آتش بازی، ڈرون اور لیزر لائٹ کے استعمال اور قربانی کے فضلے کو پھینکنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ پنجاب بھر میں یہ پابندیاں 5 جون سے 20 جون تک مؤثر رہیں گی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق یہ فیصلہ فلائٹ آپریشنز میں رکاوٹ پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو روکنے اور فلائٹ سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ پرندے کھلی آلائشوں کی جانب راغب ہو کر طیاروں اور مسافروں کے لیے سنگین خطرات پیدا کرتے ہیں۔
سیکریٹری داخلہ پنجاب نے ضابطہ فوجداری 1898 کے سیکشن 144(6) کے تحت یہ پابندیوں کا فیصلہ کیا جو صوبہ بھر میں تمام ایئرپورٹس کی حدود میں نافذ العمل ہوں گی۔ ہوائی اڈوں اور ائیر بیسز کے گرد کبوتر بازی، آتش بازی، لیزر لائٹس اور ڈرونز کے استعمال اور قربانی کا فضلہ پھینکنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دفعہ 144 پر عملدرآمد کیساتھ ایئرپورٹس اور گردونواح میں صفائی کا خاص انتظام یقینی بنائیں تاکہ پرندوں کو راغب کرنے والے تمام عوامل ختم کیے جا سکیں۔