پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کا بین الاقوامی گروہ بے نقاب، 2 کارندے پکڑے گا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی اور ویڈیوز ڈارک ویب پر فروخت کرنے والے بین الاقوامی گروہ کے خلاف کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں این سی سی آئی اے کے سربراہ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ پاکستان میں ایک انٹرنیشنل گینگ کام کر رہا تھا جس نے چھوٹے بچوں کے لئے ایک کلب بنایا تھا، جہاں بچوں سے زیادتی کر کے اُن کی ویڈیوز بناکر انہیں ڈارک ویب پر فروخت کیا جاتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ گینگ کی سر برائی جرمن شہری کر رہا تھا جو کارروائی سے قبل فرار ہوگیا جبکہ دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جن کا تعلق پنجاب سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ گروہ بچوں کو نازیبا ویڈیوز پر بلیک میل کرتا تھا جبکہ ڈارک ویب پر انہیں ہزاروں ڈالر میں فروخت کیا جاتا تھا۔ طلال چوہدری نے انکشاف کیا کہ اس دھندے میں کچھ متاثرہ بچوں کے والدین بھی ملوث پائے گئے ہیں۔
وزیرمملکت کے مطابق بچوں سے زیادتی کے حوالے سے 173مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
ڈی جی این سی ای آئی اے وقار الدین سید نے بتایا کہ اسپیشل پرانچ نے مظفر گڑھ کے ایک گاؤں میں اس کلب کی موجودگی کی موجودگی کی اطلاع دی جس کے بعد تحقیقات کی گئیں تو ہوشربا انکشافات ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ گروہ کے اراکین نے وڈیو بنانے کے لئے باقاعدہ ایک رنگ بنایا تھا، جس میں جدید کیمرے اور لائٹنگ کا انتظام تھا، چھ سے دس سال کے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بناکر ان کی ویڈیو بنائی جاتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ جرمن شہری نے یہاں آکر باقاعدہ ٹریننگ دی اور پھر مقامی سطح پر چار ملزمان نے اس دھندے کو شروع کیا، پہلے مرحلے میں ویڈیوز جرمن شہری کو بھیجی گئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ڈی پی او مظفر گڑھ نے بھی ہماری پوری مدد کی جبکہ انٹرپول بھی این سی ای آئی اے کے ساتھ کام کرتا ہے اور ہمیں وہاں سے بھی اطلاع ملی تھیں۔ یہ گینگ طرز کا یہ پاکستان میں پہلا واقعہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چائلڈ ایبوز کیس میں سزا بھی بڑھا دی گئی ہے، چودہ سے بیس سال تک اب سزا ہوگی اور اب ضمانت یا صلح بھی نہیں ہو سکے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں
پڑھیں:
پاکستانی صارفین کی ڈھائی کروڑ ٹک ٹاک ویڈیوز ڈیلیٹ
ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستانی صارفین کی لگ بھگ ڈھائی کروڑ ویڈیوز پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کردیں۔
یہ بات کمپنی کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاک پر روزانہ کروڑوں ویڈیوز اپ لوڈ ہوتی ہیں جن کے مواد کی جانچ پڑتال کمیونٹی گائیڈ لائنز کے اصولوں کے تحت ہوتی ہے۔ ٹک ٹاک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کے لیے کمیونٹی گائیڈ لائنز کے نفاذ کی رپورٹ جاری کی ۔
ٹک ٹاک نے جنوری سے مارچ 2025 کے دوران دنیا بھر میں 21 کروڑ 10 لاکھ 97 ہزار 307 ویڈیوز کو کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر پلیٹ فارم سے ہٹایا۔
یہ ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کی گئی وڈیوز کے تقریباً 0.9 فیصد کے برابر ہے۔
ڈیلیٹ کی گئی ویڈیوز میں سے 18 کروڑ 43 لاکھ سے زائد ویڈیوز کو خودکار نظام کے ذریعے شناخت کرکے حذف کیا گیا جن میں سے 75 لاکھ سے زائد ویڈیوز کو مزید جانچ پڑتال کے بعد بحال کر دیا گیا۔
کمپنی کے مطابق پیشگی حذف کی جانے والی ویڈیوز کی شرح 99 فیصد رہی اور 94.3 فیصد مواد کو پوسٹ کئے جانے کے 24 گھنٹوں کے اندر ہی پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا۔
پاکستان میں اس عرصے میں 2 کروڑ 49 لاکھ 54 ہزار سے زائد ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا گیا۔
کمپنی کے مطابق گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والی تقریبا 95.8 فیصد ویڈیوز کو پوسٹ کیے جانے کے 24 گھنٹوں کے اندر ڈیلیٹ کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حذف کی گئی 30.1 فیصد ویڈیوز حساس یا بالغ موضوعات پر مشتمل تھی جو مواد کے حوالے سے ٹک ٹاک کی پالیسیوں کے مطابق نہیں تھیں۔
11.5 فیصد ویڈیوز میں پلیٹ فارم کے تحفظ اور شائستگی کے معیارات کی خلاف ورزی کی گئی، جبکہ 15.6 فیصد پرائیویسی اور سیکیورٹی کی ہدایات کی خلاف ورزی پر مبنی تھیں۔
حذف کردہ ویڈیوز میں سے 45.5 فیصد کو غلط معلومات کے طور پر نشان زد کیا گیا اور 13.8فیصد ویڈیوز کو ترمیم شدہ میڈیا اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار کردہ مواد کے طور پر شناخت کیا گیا۔