امریکا اور یورپ میں 1 لاکھ 35 ہزار پاکستانیوں کا سیاسی پناہ کی درخواستیں دینے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ 1لاکھ 35 ہزار پاکستانیوں نے یورپ اور امریکا میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اورسیز پاکستانیز کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس میں وزارت سمندر پار پاکستانی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب نے پاکستانیوں کے ویزوں کی تعداد کمی کیساتھ ویزے کی اصول کیلئے کوائف سخت کر دیئے ہیں۔
اجلاس میں ایف آئی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2023 سے ڈی پورٹ والے پاکستانیوں کی تعداد 52 ہزار سے زائد ہے جبکہ 5ہزار بھکاری سعودی عرب سے ڈی پورٹ کیے گئے۔
دوران اجلاس ڈی جی پاسپورٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ کچھ ممالک پاکستانیوں کو پاسپورٹ ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے جیل میں نہیں ڈالتے فورا پاکستان کے حوالے کر دیتے ہیں، گزشتہ سال 34 ہزار پاکستانی ایران سے ڈی پورٹ ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ بلاک کردیے ہیں جرائم میں ملوث پاکستانی شہریوں کو سخت سزائیں دیں رہے ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ یو اے ای، اٹلی، برطانیہ اور یورپ کے کچھ ممالک نے اسٹوڈنٹس ویزہ بند کر دیا ہے، یورپی ممالک میں 1 لاکھ پچیس ہزار امریکا میں 10 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔
ڈی جی پاسپورٹ نے مزید بتایا کہ ایک کروڑ 3 لاکھ پروفیشنل پاکستانی باہر دنیا میں کام کررہے ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹ نے ریکارڈ سینیٹ کمیٹی میں پیش کرکیا جسک ے مطابق 2 سال میں 52 ہزار سے زائد پاکستانی ڈی پورٹ ہوئے جبکہ ایران نے غیر قانونی طور پر جانے والے34ہز ار پاکستانیوں کووطن واپس بھیجا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ڈی جی پاسپورٹ نے ڈی پورٹ
پڑھیں:
ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا معاملہ، تمام بلاک کردیے، ڈی جی کا دعویٰ
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ اِس معاملے میں جتنے پاسپورٹ جاری ہوئے ان کو بلاک کردیا گیا، اِن پاسپورٹس کی دوبارہ تجدید نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی، یہ بہت ہی تشویش ناک معاملہ ہے۔ کنوینر کمیٹی کا کہنا تھا کہ جس طرح کے حالات ہیں اِن پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد سمیت 25 پاسپورٹس آفس سے 32 ہزار 6 سو 74 پاسپورٹس چوری کے معاملہ پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ اِس معاملے میں جتنے پاسپورٹ جاری ہوئے ان کو بلاک کردیا گیا، اِن پاسپورٹس کی دوبارہ تجدید نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی، یہ بہت ہی تشویش ناک معاملہ ہے۔ کنوینر کمیٹی طارق فضل چودھری نے کہا کہ جس طرح کے حالات ہیں اِن پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے جب کہ حکام نے بتایا کہ 2 سال پہلے نادرا اور پاسپورٹ کا سائبر آڈٹ ہوا۔
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہاں سے سعودی عرب گئے وہاں وزارت داخلہ نے اِن کو پکڑا، سعودی عرب نے افغان شہریوں سے وہاں سے ڈی پورٹ کیا ،اس واقعے کے بعد نادرا اور پاسپورٹ کا سسٹم مکمل ڈیجیٹائز کردیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب کوئی بھی جعلی کام کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے، اس سے قبل جعلی پاسپورٹ والوں کو نہ پکڑنے کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا۔ کنوینر کمیٹی طارق فضل چودھری نے سوال کیا کہ مشکوک شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا تناسب کتنا فیصد ہوگا۔؟ دوسری جانب پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ڈی جی پاسپورٹ کو انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔