پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے طلبا میں 25 ہزار اسپورٹس کٹس تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے طلبا میں 25 ہزار اسپورٹس کٹس تقسیم کردی گٸیں۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ طلباء کیلئے کھیلوں کی سرگرمیوں میں مشغول رہنا بہت ضروری ہے، پہلے اسپورٹس کمپلیکس قومی ایتھلیٹس یا فیس ادا کرنے والے پرائیویٹ اداروں کو دیا جاتا تھا مگر اب سرکاری اسکولوں کو بھی پاکستان اسپورٹس بورڈ کی سہولیات دے دی گئی ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ طلباء کو پاکستان اسپورٹس بورڈ کی طرف راغب کرنا کھیلوں کے کلچر کو فروغ دینا ہے، ہر سطح پر بچوں میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہئے، صحتمند رہنے کیلئے کھیل ضروری ہے۔
رانا ثناء اللہ نے طلبا کو ہدایت کی کہ آج سے ہی اپنی روٹین میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو شامل کرلیں، حکومت بچوں کو کھیلوں کی ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی، ملک میں کھیلوں کے کلچرل کو فروغ دینے کیلٸے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فزیکل ایکٹیویٹی کے بغیر صحت مند معاشرہ پروان چڑھانا ممکن نہیں، کھلاڑی دنیا میں ملک کا نام روشن کریں، وزیراعظم کی قیادت میں نوجوانوں کو ہر ممکن وساٸل فراہم کریں گے۔
ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ یاسر پیرزادہ نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کے طلباء میں پچیس ہزار ٹریک سوٹس تقسیم کیے جائیں گے، ٹریک سوٹس کے ساتھ جاگرز اور کھیلنے کے آلات بھی شامل ہیں۔ سرکاری اسکولوں کے طلباء کے لئے اسپورٹس بورڈ کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔
یاسرپیرزادہ نے کہا کہ ہر طالب علم اپنی پسند کے کھیلے میں شرکت کرے گا، پاکستان اسپورٹس بورڈ میں ہفتہ وار کھیلوں کی سرگرمیاں ہوں گی، پاکستان اسپورٹس بورڈ طلباء کو کوچز بھی فراہم کرے گا، موسم گرما کی تعطیلات میں طلباء کے لئے خصوصی سرگرمیاں شیڈول کی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان اسپورٹس بورڈ کی کھیلوں کی نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں سرکاری و نجی اسکولز میں موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی نے تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگانے کی قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی تھی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب: دوران ڈیوٹی نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ
قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس سماجی مسئلے کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کے لیے جامع لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ ابتدائی اقدام کے طور پر ایوان نے تجویز دی کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے قانون سازی بھی کی جائے۔
قرارداد کی منظوری کے بعد حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ اس معاملے میں فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ تعلیمی اداروں میں طلبا کی تربیت اور اخلاقی معیار پر منفی اثرات کو روکا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اسمبلی سرکاری و نجی اسکولز طلبا موبائل فون پر پابندی