بلاول بھٹو کی صدر جنرل اسمبلی سے اہم ملاقات، واضح جامع موقف پیش کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
انور عباس: پاکستانی سفارتی وفد کی صدر جنرل اسمبلی سے ملاقات،جارحانہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونےوالی صورتحال پر بریفنگ دی۔
ترجمان پاکستانی مستقل مشن کا کہنا تھا کہ وفد کی قیادت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کر رہے تھے، ملاقات جنوبی ایشیا میں پہلگام واقعہ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی اور دشمنی کے پس منظر میں ہوئی۔
بلاول بھٹو نے جنرل اسمبلی کے صدر کو پہلگام واقعہ کے بعد خطے کی بگڑتی ہوئی سلامتی کی صورت حال سے آگاہ کیا,انہوں نے بلا تحقیق, پاکستان پر بھارت کے بے بنیاد اور جلد بازی میں لگائے گئے الزامات پر پاکستان کی شدید تشویش سے آگاہ کیا۔
مودی کو دیکھیں تو یہ لگتا ہے کہ وہ نیتن یاہو کی کاپی ہے
انہوں نے بھارت کے فوجی اقدامات، بشمول عام شہریوں کو نشانہ بنانا اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو بین الاقوامی قوانین اور بین الریاستی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا، بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کے ذمہ دارانہ اور تحمل پر مبنی اصولی مؤقف کو اجاگر کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے امن، علاقائی استحکام اور کثیرالطرفہ تعاون سے متعلق پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا,انہوں نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن، اقوام متحدہ چارٹر اور سلامتی کونسل متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر ناممکن ہے۔
اقوام متحدہ میں فرانس کے سفیر کی پاکستانی اعلیٰ سطح پارلیمانی وفد سے ملاقات
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ سندھ طاس معاہدے کی بحالی پر اپنا کردار نبھائے,اور عالمی برادری پاکستان و بھارت کے درمیان جامع مکالمے کے آغاز کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
وفد نے روشنی ڈالی کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے سنگین انسانی نتائج سامنے آ سکتے ہیں،اور یہ اقدام ایک خطرناک نظیر قائم کرے گا جو پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے اور پانی پر جنگوں کی راہ ہموار کرے گا۔
اب میں پیٹرن ان چیف ہوں؛ بانی نے خود کو بالائے آئین عہدہ پر ترقی دے لی
وفد نے زور دیا کہ بھارت کی بلااشتعال جارحیت کو "نیا معمول" نہیں بننے دینا چاہیے،کیونکہ یہ قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کو مجروح کرے گا۔ معاہدوں کی حرمت کا احترام کیا جانا ناگزیر ہے۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر نے اقوام متحدہ کے ساتھ پاکستان کی مسلسل شمولیت کو سراہا,انہوں نے زور دیا کہ امن کا واحد راستہ مکالمہ اور سفارتکاری ہے,انہوں نے اقوام متحدہ چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
6 عارضی منڈیوں میں 600 سے زائد افسران و جوان ڈیوٹی پر ہیں؛ ڈی آئی جی آپریشنز
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جنرل اسمبلی اقوام متحدہ بلاول بھٹو انہوں نے زور دیا
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
اقوام متحدہ:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا اور اجلاس میں پاکستان کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی، قرارداد 2788 (2005) میں تنازعات کے پرامن حل کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
قرارداد میں رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے پرامن ذرائع استعمال کریں اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر موثر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
رکن ممالک اور اقوام متحدہ کو تنازعات کو بڑھنے سے روکنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، جس میں بروقت سفارتی کوششیں، ثالثی، اعتماد سازی اور بین الاقوامی، علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر بات چیت شامل ہے۔
پاکستان کی قرارداد میں تنازعات کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں کی کوششوں کو بڑھانے اور ان تنظیموں اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔