زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے جس سے بچاؤ ممکن نہیں، لیکن مناسب تیاری اور احتیاط سے جانی و مالی نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ذیل میں زلزلے سے پہلے، دوران اور بعد میں اختیار کرنے والی تدابیر دی جا رہی ہیں:

1۔ زلزلے سے پہلے کی تیاری 

۔ گھر کی تعمیر میں معیاری مواد استعمال کریں

۔ اینٹوں، سیمنٹ اور لوہے کو معیاری رکھیں۔

۔  عمارتوں میں زلزلہ پروف ڈیزائنز اپنائیں۔

ضروری سامان تیار رکھیں 

۔ فرسٹ ایڈ باکس، پانی، خشک خوراک، ٹارچ، بیٹریاں اور ضروری ادویات کا ذخیرہ ۔

۔  اہم دستاویزات (شناختی کارڈ، پاسپورٹ، جائیداد کے کاغذات) محفوظ جگہ پر رکھیں۔

خاندانی ایمرجنسی پلان بنائیں:

۔  گھر سے باہر ملنے کی مقررہ جگہ طے کریں۔

۔ بچوں اور بزرگوں کی خصوصی دیکھ بھال کا انتظام کریں۔

2۔ زلزلے کے دوران بچاؤ کے طریقے  اگر گھر کے اندر ہوں:

۔  فوراً کسی مضبوط فرنیچر (میز، بیڈ) کے نیچے چھپ جائیں اور سر کو ہاتھوں سے ڈھانپیں۔

۔ کھڑکیوں، دروازوں اور بھاری فرنیچر سے دور رہیں۔

۔  لفٹ یا سیڑھیوں کا استعمال ہرگز نہ کریں۔

اگر کھلی جگہ پر ہوں:

۔  عمارتوں، بجلی کے کھمبوں یا درختوں سے دور رہیں۔

۔ زمین پر بیٹھ جائیں اور سر کو ڈھانپ لیں۔

اگر گاڑی میں ہوں:

۔  گاڑی فوراً روک کر کھلی جگہ پر کھڑی کریں۔

۔ پل یا انڈر پاس کے نیچے نہ رکیں۔

3۔ زلزلے کے بعد کی احتیاطیں  گھر یا عمارت میں فوراً داخل نہ ہوں:

۔  جب تک یقین نہ ہو کہ عمارت محفوظ ہے، اندر نہ جائیں۔

گیس، بجلی اور پانی کے مین سوئچ بند کریں:

۔  اگر بو یا آواز سے گیس لیک کا شبہ ہو تو فوراً متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں۔

زخمی افراد کی مدد کریں:

۔  اگر کوئی زخمی ہے تو اسے محفوظ جگہ پر لے جائیں اور فرسٹ ایڈ دیں۔

۔ شدید زخمیوں کو ہلڈنے سے گریز کریں (ریڑھ کی ہڈی کو نقصان پہنچ سکتا ہے)۔

افواہوں پر عمل نہ کریں:

۔ صرف سرکاری اداروں (NDMA, PDMA) یا معتبر خبررساں ذرائع سے معلومات لیں۔

4۔ خاص ہدایات برائے بچے اور بزرگ  بچوں کو سکھائیں:

۔ زلزلہ آنے پر گھبرانے کی بجائے محفوظ جگہ پر چھپنا۔

۔  والدین یا اساتذہ کی ہدایات پر عمل کرنا۔

بزرگوں کا خیال رکھیں:

۔  ان کے قریب ایمرجنسی سامان رکھیں۔

۔ اگر وہ چلنے پھرنے سے معذور ہیں تو انہیں محفوظ جگہ پر منتقل کریں۔

5۔ حکومتی اور سماجی ذمہ داریاں 

۔  عمارتوں کے زلزلہ ریزسٹنٹ کوڈز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔

۔  اسکولوں، دفاتر اور عوامی مقامات پر زلزلہ ڈرلز کا اہتمام کیا جائے۔

۔ زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے ریلیف فنڈز مختص کیے جائیں۔

یاد رکھیں زلزلہ اللہ کی طرف سے ایک آزمائش ہے۔ ہمیں چاہیے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، دوسروں کی مدد کریں، اور اللہ کی رحمت کے لیے دعا کریں۔

اگر آپ کے علاقے میں زلزلے کا خطرہ ہو تو محکمہ موسمیات یا NDMA کی ویب سائٹ سے مستند معلومات حاصل کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: محفوظ جگہ پر

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، 150 زخمی
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی
  • ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان  اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ:4 افراد جاں بحق
  • افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، محکمہ موسمیات
  • شہر قائد میں زلزلے کے جھٹکے