کراچی زلزلوں کی زد میں، کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے جس سے بچاؤ ممکن نہیں، لیکن مناسب تیاری اور احتیاط سے جانی و مالی نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ذیل میں زلزلے سے پہلے، دوران اور بعد میں اختیار کرنے والی تدابیر دی جا رہی ہیں:
1۔ زلزلے سے پہلے کی تیاری۔ گھر کی تعمیر میں معیاری مواد استعمال کریں
۔ اینٹوں، سیمنٹ اور لوہے کو معیاری رکھیں۔
۔ عمارتوں میں زلزلہ پروف ڈیزائنز اپنائیں۔
ضروری سامان تیار رکھیں۔ فرسٹ ایڈ باکس، پانی، خشک خوراک، ٹارچ، بیٹریاں اور ضروری ادویات کا ذخیرہ ۔
۔ اہم دستاویزات (شناختی کارڈ، پاسپورٹ، جائیداد کے کاغذات) محفوظ جگہ پر رکھیں۔
خاندانی ایمرجنسی پلان بنائیں:۔ گھر سے باہر ملنے کی مقررہ جگہ طے کریں۔
۔ بچوں اور بزرگوں کی خصوصی دیکھ بھال کا انتظام کریں۔
2۔ زلزلے کے دوران بچاؤ کے طریقے اگر گھر کے اندر ہوں:۔ فوراً کسی مضبوط فرنیچر (میز، بیڈ) کے نیچے چھپ جائیں اور سر کو ہاتھوں سے ڈھانپیں۔
۔ کھڑکیوں، دروازوں اور بھاری فرنیچر سے دور رہیں۔
۔ لفٹ یا سیڑھیوں کا استعمال ہرگز نہ کریں۔
اگر کھلی جگہ پر ہوں:۔ عمارتوں، بجلی کے کھمبوں یا درختوں سے دور رہیں۔
۔ زمین پر بیٹھ جائیں اور سر کو ڈھانپ لیں۔
اگر گاڑی میں ہوں:۔ گاڑی فوراً روک کر کھلی جگہ پر کھڑی کریں۔
۔ پل یا انڈر پاس کے نیچے نہ رکیں۔
3۔ زلزلے کے بعد کی احتیاطیں گھر یا عمارت میں فوراً داخل نہ ہوں:۔ جب تک یقین نہ ہو کہ عمارت محفوظ ہے، اندر نہ جائیں۔
گیس، بجلی اور پانی کے مین سوئچ بند کریں:۔ اگر بو یا آواز سے گیس لیک کا شبہ ہو تو فوراً متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں۔
زخمی افراد کی مدد کریں:۔ اگر کوئی زخمی ہے تو اسے محفوظ جگہ پر لے جائیں اور فرسٹ ایڈ دیں۔
۔ شدید زخمیوں کو ہلڈنے سے گریز کریں (ریڑھ کی ہڈی کو نقصان پہنچ سکتا ہے)۔
افواہوں پر عمل نہ کریں:۔ صرف سرکاری اداروں (NDMA, PDMA) یا معتبر خبررساں ذرائع سے معلومات لیں۔
4۔ خاص ہدایات برائے بچے اور بزرگ بچوں کو سکھائیں:۔ زلزلہ آنے پر گھبرانے کی بجائے محفوظ جگہ پر چھپنا۔
۔ والدین یا اساتذہ کی ہدایات پر عمل کرنا۔
بزرگوں کا خیال رکھیں:۔ ان کے قریب ایمرجنسی سامان رکھیں۔
۔ اگر وہ چلنے پھرنے سے معذور ہیں تو انہیں محفوظ جگہ پر منتقل کریں۔
5۔ حکومتی اور سماجی ذمہ داریاں۔ عمارتوں کے زلزلہ ریزسٹنٹ کوڈز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔
۔ اسکولوں، دفاتر اور عوامی مقامات پر زلزلہ ڈرلز کا اہتمام کیا جائے۔
۔ زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے ریلیف فنڈز مختص کیے جائیں۔
یاد رکھیں زلزلہ اللہ کی طرف سے ایک آزمائش ہے۔ ہمیں چاہیے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، دوسروں کی مدد کریں، اور اللہ کی رحمت کے لیے دعا کریں۔
اگر آپ کے علاقے میں زلزلے کا خطرہ ہو تو محکمہ موسمیات یا NDMA کی ویب سائٹ سے مستند معلومات حاصل کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: محفوظ جگہ پر
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائیں گے
کراچی ٹریفک پولیس اور لوک سہائتہ کے اشتراک سے روڈ سیفٹی اور فیس لیس ای ٹکٹنگ کے حوالے سے ایک جامع آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اس مہم کا مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ایک جدید، خودکار چالان نظام سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کرنا ہے۔یکم اکتوبر 2025 سے فیس لیس ای چالان سسٹم باضابطہ طور پر فعال کیا جا رہا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔اس جدید نظام کے تحت شہر بھر میں نصب جدید سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین کی خودکار نگرانی کی جائے گی، خلاف ورزی کی صورت میں تصویری یا ویڈیو ثبوت کے ساتھ چالان جاری ہوگا۔شہریوں کو شفاف، منصفانہ اور مؤثر قانون نافذ کرنے کا ایک نیا تجربہ فراہم کیا جائے گا۔ آگاہی مہم کے دوران شہر کے مختلف اہم مقامات، بالخصوص ٹریفک سگنلز پر شہریوں میں آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جا رہے ہیں۔رضاکار، لیڈی کانسٹیبلز اور تعلیمی اداروں کے طلباء ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر شہریوں کو آگاہ کر رہے ہیں۔ ٹریفک قوانین کی پابندی، روڈ سیفٹی اور نظام میں شفافیت کی اہمیت کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام کراچی شہر کو زیادہ محفوظ، منظم اور قانون پسند بنانے کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ آپ کے سفر میں ہمسفر، کراچی ٹریفک پولیس۔