وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کو ہر بین الاقوامی فورم پر شکست کا سامنا ہے، اسی لیے وہ اب جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا کا سہارا لے رہا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا ذمہ داری کے ساتھ جواب دیا، اور ہر سطح پر دشمن کے جھوٹے بیانیے کو بے نقاب کیا۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سفارتی محاذ پر پاکستان کا موقف انتہائی مؤثر انداز میں پیش کیا، جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں خارجہ ٹیم نے عالمی برادری تک حقائق پہنچانے کے لیے جانفشانی سے کام کیا۔

مزید پڑھیں: امریکی سازش کا نعرہ لگانے والے آج امریکا میں پاکستان کے خلاف نعرے لگوا رہے ہیں، عطاءاللہ تارڑ

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا، اینکرز، صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز نے بیانیے کی جنگ میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا اور حقائق پر مبنی صحافت کی، جس پر وہ تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے بھارتی میڈیا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا میڈیا ایک مخصوص ریاستی ایجنڈے کے تحت فیک نیوز، جعلی وڈیوز اور سنسنی خیزی کے ذریعے جھوٹ کا طوفان برپا کر رہا ہے، مگر وہ دنیا کو گمراہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ موجودہ کشیدہ حالات میں پوری پاکستانی قوم نے مثالی اتحاد، استقامت اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، جبکہ ’آپریشن بنیان مرصوص‘ اور ’معرکہ حق‘ کو عسکری اور سفارتی کامیابی کی ایک تابناک مثال کے طور پر تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔

پریس کانفرنس کے دوران بھارتی دہشتگردی کے ویڈیو شواہد بھی میڈیا کے سامنے پیش کیے گئے۔ ان میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مکتی باہنی کی حمایت کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ بھارتی وزراء کی پاکستان مخالف تقاریر کے کلپ شامل کیے گئے۔ بلوچستان میں دہشتگردی کے مختلف واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت بھی ویڈیو میں پیش کیے گئے۔

مزید پڑھیں: لندن میں بدتمیزی کرنے والے اب معافیاں مانگ رہے ہیں، عطا تارڑ

وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ بھارت کی ریاستی پالیسی دہشتگردی پر مبنی ہے، جو نہ صرف پاکستان بلکہ کینیڈا، امریکا اور آسٹریلیا جیسے ممالک تک جا پہنچی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو بلوچستان سے رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا، جو پاکستان میں دہشتگرد نیٹ ورکس کی نگرانی کر رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’فتنۂ ہند‘ بلوچستان میں دہشتگرد گروہوں کو مالی امداد فراہم کر رہا ہے، مگر افواجِ پاکستان دشمن کے ہر ہتھکنڈے کا مؤثر جواب دینے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت کا جھوٹ دنیا کے سامنے بےنقاب ہو چکا ہے اور پاکستان کا پرامن و اصولی مؤقف ہر عالمی فورم پر سراہا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بھارت بھارتی دہشتگردی پہلگام کلبھوشن یادیو مودی وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان بھارت بھارتی دہشتگردی پہلگام کلبھوشن یادیو وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت کر رہا کہا کہ رہا ہے

پڑھیں:

حادثات، ہلاکتیں اور بدنامی: بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ

بھارتی فضائیہ میں 62 سال سے زیراستعمال روسی ساختہ مگ 21 جنگی طیاروں کا باب بالآخر بند ہونے جا رہا ہے، جب کہ ان کی جگہ اب بھارت میں تیار کردہ تیجس مارک-1 اے طیارے لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیارہ حادثے کا شکار، 3 افراد ہلاک

بھارتی میڈیا کے مطابق مگ 21 طیاروں کا آخری اسکواڈرن 19 ستمبر 2025 کو باضابطہ طور پر فضائی بیڑے سے نکال دیا جائے گا۔ ان طیاروں کو کئی دہائیوں سے بھارتی فضائیہ کی ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا تھا، تاہم ان کے خطرناک ریکارڈ نے بالآخر ان کی سروس کا خاتمہ یقینی بنا دیا۔

رپورٹس کے مطابق بھارت نے مجموعی طور پر 876 مگ 21 طیارے حاصل کیے تھے، جن میں سے 490 مختلف حادثات کا شکار ہوئے۔ ان واقعات میں 200 سے زائد بھارتی پائلٹ اور 60 سے زیادہ شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ان خطرناک اعداد و شمار کے باعث بھارتی پائلٹ ان طیاروں کو ’فلائنگ کوفن‘ (اڑتا تابوت) کے نام سے پکارتے تھے۔

مگ 21 اس وقت بھی عالمی خبروں کی زینت بنا تھا جب 27 فروری 2019 کو پاک فضائیہ کے آپریشن “سوئفٹ ریٹورٹ” میں بھارت کے ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کا مگ 21 طیارہ مار گرایا گیا تھا اور وہ خود بھی گرفتار ہو گئے تھے۔

ان طیاروں نے 1965 اور 1971 کی جنگوں سمیت، کارگل جھڑپوں، آپریشن سندور اور بالاکوٹ حملے میں بھی حصہ لیا تھا۔ تاہم اب بھارت نے ان کی جگہ گھریلو ساختہ تیجس طیاروں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی جنگی طیارے ’اڑتے تابوت‘ بن گئے، 550 سے زائد فضائی حادثات، 150پائلٹس ہلاک

دلچسپ بات یہ ہے کہ مارچ 2024 میں تیجس طیاروں کی پہلی کھیپ بھارتی فضائیہ کو ملنی تھی، لیکن تاخیر کے باعث اب تک یہ طیارے فراہم نہیں کیے جا سکے، جس کے نتیجے میں مگ 21 کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھارتی فضائیہ کے لڑاکا اسکواڈرن کی تعداد صرف 29 رہ جائے گی جو کئی دہائیوں کے دوران کم ترین سطح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews باب بند بھارتی فضائیہ بیڑے سے باہر حادثات فیصلہ مگ 21 وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • پاکستان اور ایل سلواڈور میں کرپٹو تعاون پر مبنی تعلقات کا آغاز
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا
  • دوسرا ٹی 20،بنگلا دیش نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست دیکر سیریز جیت لی
  • حادثات، ہلاکتیں اور بدنامی: بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ
  •   بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا 
  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی
  • دوسرا ٹی 20: پاکستان کا بنگلادیش کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • بھارت میں مذہبی پابندیاں