اگر وہ خود کو پیٹرن انچیف کہہ رہے ہیں تو ہمیں کیا اعتراض
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ اگر وہ خود کو پیٹرن انچیف کہہ رہے ہیں تو ہمیں اس پر اعتراض کیا ہے، آپ نے نام پر پابندی لگائی، اتنے نام مل گئے ہیں کبھی بانی ہو گیا، کبھی قیدی804 ہوگیا اب انھوں نے اپنے آپ کو نیا نام دیا ہے پیٹرن انچیف اور ہم اس پر بحث کرنے پر مجبور ہیں، یہی ان کا مقصد ہے کامیاب ہو گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ جو چاہ رہا ہوتا ہے جیل میں بیٹھا وہ یہی چاہ رہا ہوتا ہے کہ ڈبیٹ ہو، بات ہو جب میں کچھ کروں، وہ کامیاب ہو جاتا ہے، اس پر ڈبیٹ چل رہی ہے جب سے یہ اناؤنسمنٹ ہوئی ہے تب سے یہ ڈبیٹ مسلسل چل رہی ہے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ نام بدل دینے سے ان کا شوق بھی پورا ہو رہا ہے ان کو ہمیشہ سے چیف منسٹر پنجاب کی کرسی اچھی تھی تو بزدار کے دور میں، چوہدری پرویز الہٰی کے دورمیں وہ چیف منسٹر کی کرسی پر جا کر بیٹھا کرتے تھے تو اب انھیں پھر چیف بننے کا شوق آیا تو پیٹرن انچیف ہو گئے۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ جہاں تک پی ٹی آئی کی بات ہے تو پی ٹی آئی کے لیے زمین تنگ کی گئی ہے، آپ نے جس طرح پی ٹی آئی سے الیکشن سمبل چھینا،وہ اس کے باوجود الیکشن جیتی،آپ نے اس سے الیکشن چھین لیا، میرے خیال میں پاکستان کی تاریخ میں تو ویسے کوئی بھی الیکشن فری اینڈ فیئر نہیں ہوا، ابھی جو پی ٹی آئی کی سیکنڈ ٹیئر کی لیڈرشپ ہے ان کیلیے جس طرح سے زمین تنگ کی گئی ہے تو پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کوئی اتنی آسان چیز نہیں ہے۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ پی ٹی آئی کو زیادہ فعال بنانے کے لیے ظاہر ہے انھوں نے ایک نئی اسٹریٹیجی بنائی، اپنا پیٹرن انچیف بنایا، عمر ایوب کو قیادت دی ہے کہ وہ سارا دیکھیں گے تو اس سلسلے میں جو صوبوں میں ہے، صوبوں میں بھی پارٹی کو متحرک کیا گیا ہے، جو ان کو اندر بریفنگ دی گئی ہے، جو پہلے بریفنگ دی جاتی تھی اس سے ہٹ کر بریفنگ دی گئی ہے، اصل حقائق بتائے گئے ہیں کہ لوگ کس طرح ان کے ساتھ کھڑے ہیں، پورے پنجاب میں ان علاقوں میں گئے ہیں، عالیہ حمزہ گئی ہے اس نے سب کو ایکٹیو کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیٹرن انچیف پی ٹی ا ئی گئی ہے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا سینیٹ الیکشن:پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے خیبرپختونخوا کے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کیساتھ معاہدے پر نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہونے والے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن سے نشستوں کی تقسیم کا معاہدہ قیادت نے کیا اور اگر بانی نے اس کو ماننے سے انکار کیا تو پھر وہ کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔
پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں 2 آراء تھی ہمیں الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں اس پر بات واضح کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پتا چل جائے گا کہ بانی پی ٹی آئی اس سیٹیلمینٹ کی توسیع کرتے ہیں یا نہیں اگر توسیع نہیں کریں گے تو بانی کا جو فیصلہ ہوگا اس پر عملدرآمد کریں گے۔
گورکھ پور پولیس ناکہ کے قریب میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سینیٹ کی جنرل چار نشستوں کیلئے ظہیر عباس ایڈووکیٹ گزشتہ ہفتے بانی سے نام لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ انہوں نے غلط بیانی سے کام لیا ہے، ہماری پارٹی میں کوئی فرد واحد فیصلہ نہیں کرتا، علی امین گنڈاپور تک بات پہنچائی گئی لیکن کیا دباؤ تھا اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی چار جنرل سیٹوں کے امیدوار، ایک ٹیکنوکریٹ، اور ایک خاتون سیٹ بانی کی لسٹ تھی اگلے چند گھنٹوں میں واضح ہوجائے گا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ میں وکیل ظہیر عباس کی بات پر یقین نہ کروں۔ بہرحال آج بات واضح ہو جائے گی، معاملہ صرف پانچوں نشستوں کا تھا، پارٹی میں مکالمہ تھا کہ پانچوں نشستوں پر ورکر ہونا چاہیے، باقی تمام پارٹیوں میں ارب پتیوں کو ٹکٹس دیئے گئے لیکن سب خاموش بیٹھے ہیں صرف ہماری پارٹی پر مکالمہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے بات کرنا اور بات ہے ایسا نہیں ہے کہ ہم حکومت سے بات نہیں کرتے ہم نے حکومت سے بات کی، 2025 میں بیٹھے لیکن وہ مجبور تھے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں وہ تو بانی سے ہماری ملاقات تک نہیں کروا سکتے،ایسی حکومت سے کیا بات کرنی ہے۔