پی پی 52 ضمنی الیکشن میں شکست پر صدر زرداری پارٹی قیادت سے ناخوش، تنظیم نو کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری نے سمڑیال پی پی 52 ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کی شکست پر پارٹی عہدیداران سے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت اصف علی زرداری کی لاہور گورنر ہاوس میں وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر سے ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کی قیادت سے ملاقات میں آصف علی زرداری نے سیالکوٹ پی پی 50 ضمنی الیکشن پر شکست پر پارٹی عہدیداروں کی کارکردگی پر تنقید کی اور شکست پر جھاڑ پلائی۔
صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کو پنجاب میں مضبوط بنانے کیلئے مرکزی اورصوبائی قیادت کو ہدایات جاری کیں۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں پاک بھارت کشیدگی اور ملک کی موجودہ صورتحال پربات چیت ہوئی جبکہ دونوں رہنماؤں میں بجٹ 2025-2026 میں صوبوں اوراتحادیوں کے تخفظات دور کرنے پر اتفاق ہوا۔
اندرونی کہانی کے مطابق وزیراعظم نے بلاول بھٹو زرداری نے بیرون ملک پاک بھارت کشیدگی میں پاکستانی موقف کو اجاگر کرنے کو سراہا۔
در آصف علی زرداری اوروزیراعظم شہبازشریف نے پی پی پی ن لیگ میں بہتر کوارڈنیشن کو وقت ضرورت اور پنجاب میں دونوں جماعتوں کے مشترکہ چلنے کو ضروری قرار دیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی کارکردگی کو بھی سراہا جبکہ بلاول ہاؤس کی جگہ گورنر ہاؤس میں قیام کے بعد گورنر کی پوزیشن مزید مضبوط ہوگئی۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے پنجاب میں پیپلزپارٹی کو درپیش مسائل کے بارے میں صدر اصف علی زرداری کو بریفنگ دی تھی۔
صدر آصف علی زرداری لاہور سے آسلام آباد جانے کیلئے ایک دو روز میں جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آصف علی زرداری علی زرداری نے
پڑھیں:
پیپلزپارٹی کا پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور عالمی برادری سے مدد لینے کا مطالبہ
پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت سے صوبے بھر میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے، سیلاب متاثرین کو بجلی کے بلوں سے مکمل چھوٹ دینے، بین الاقوامی برادری کے تعاون سے تعمیر نو کے منصوبے شروع کرنے کا بھی مطالبہ کر لیا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات شرجیل انعام میمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے کھیت تباہ ہوچکے، کسان مشکلات کا دوچار، عام عوام کی زندگیاں اجیرن ہوچکی ہیں، حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں پنجاب میں 21 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی رقبہ زیرِ آب آچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں نے چاول، کپاس، گنے اور مکئی جیسی اہم فصلوں کو مکمل طور پر متاثر کیا ہے، سبزیوں کی بربادی کے باعث مارکیٹ میں شدید قلت اور قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، ہزاروں مویشی بھی سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں، جو کسانوں کی جمع پونجی سمجھے جاتے تھے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ نقصانات نے کسانوں کو کمر توڑ معاشی بحران میں دھکیل دیا، قومی معیشت کو بھی کاری ضرب لگائی ہے، مجموعی طور پر معیشت کو اربوں کا نقصان پہنچ چکا ہے، ملک کو فوڈ سیکیورٹی کے سنگین خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرح پنجاب حکومت کی جانب سے بھی صوبے میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہئے، کسانوں کی بروقت ریلیف اور قومی فوڈ سکیورٹی سے بچنے کے لئے پنجاب میں ایگریکلچرل ایمرجنسی ناگزیر ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے معاشی بوجھ کو کم کرنے کے لیے نہ صرف کسانوں بلکہ تمام سیلاب متاثرین کو بجلی کے بلوں سے مکمل چھوٹ دی جائے، یہ وقت صرف ہمدردی کے اظہار کا نہیں بلکہ عملی اقدامات اٹھانے کا ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب کو چاہیے کہ وہ فوری امداد کے لئے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کو اعتماد میں لے اور عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے پنجاب کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر بحالی کے منصوبے شروع کیے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں تباہ کن سیلاب کے بعد اکیس لاکھ گھروں کی تعمیر اور متبادل توانائی کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، سندھ کے طرز پر پنجاب میں بھی بحالی اور تعمیرِ نو کے لیے منصوبہ بندی کی جائے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ میں حکومت نے عالمی اداروں کے اشتراک سے نہ صرف گھر تعمیر کرائے ہیں بلکہ مفت سولر پلیٹس بھی تقسیم کی جارہی ہیں، یہی ماڈل پنجاب میں بھی اپنایا جانا چاہیے تاکہ متاثرین کو پائیدار ریلیف اور بہتر مستقبل میسر آسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں سندھ کے عوام اور حکومت مکمل طور پر پنجاب کے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔