ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) ملتان شہر میں ریسکیو 1122 نےگزشتہ 24 گھنٹوں میں 337 ایمرجنسیز میں 354 لوگوں کو ریسکیو کیا۔ریسکیوترجمان کے مطابق ان ایمرجنسیز میں ملتان شہر میں 309 جبکہ 15شجاع آباد میں اور 13 ایمرجنسیز جالپور پیروالہ میں پیش آئیں جن میں ٹریفک حادثات کی تعداد 79 ہے 69 حادثہ ملتان میں جبکہ 7 حادثہ شجاع آباد میں پیش آیے،3 جلال پور پیر والا میں پیش آئے۔

(جاری ہے)

گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران ریسکیو 1122ضلع ملتان کو 211 میڈیکل کی ایمرجنسیز میں مریضوں کو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں شفٹ کیا گیا 195 میڈیکل ایمرجنسیز ملتان میں پیش آئی جب کہ ,8 میڈیکل ایمرجنسیز شجاع آباد میں اور 8 میڈیکل کی ایمر جنسیز جلالپورپیروالہ میں اٹنڈ کیں ,7 کرائم ایمرجنسیز اٹنڈ کی گئیں۔31 متفرق ایمرجنسیز اٹنڈ کی گئیں۔ مجموعی طور پر 354 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا ملتان میں 320 ریسکیو کیا گیا جبکہ 20کوشجاع آباد میں 14 جلالپور پیر والا میں ریسکیو کیا گیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ریسکیو کیا کیا گیا میں پیش

پڑھیں:

غزہ: لوگ بھوک سے یا خوراک کے حصول میں ہلاک ہونے پر مجبور، وولکر ترک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 03 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے غزہ میں خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے نئے واقعے پر مذمت کا اظہار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق آج بھی جنوبی غزہ میں نجی امدادی مرکز پر آئے لوگوں پر فائرنگ کی گئی جس میں 27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

ہائی کمشنرنے کہا ہے کہ شہریوں پر حملے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرم ہیں۔

انہوں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی عدالت انصاف کے جاری کردہ احکامات پر عمل کرتے ہوئے غزہ میں تمام لوگوں کے لیے بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی میں سہولت دینے کا پابند ہے اور ان ذمہ داریوں کی تعمیل میں ناکامی کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

Tweet URL

وولکر ترک کا کہنا ہے کہ غزہ کے مکینوں کو مشکل ترین صورتحال کا سامنا ہے کہ یا تو وہ بھوک سے مر جائیں یا پھر خوراک کے حصول میں مارے جائیں۔

امداد کے حصول کی جدوجہد کرنے والے شہریوں پر فائرنگ کا یہ واقعہ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں نجی امدادی مرکز پر پیش آیا جو امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے نجی ادارے 'غزہ امدادی فاؤنڈیشن' کے زیراہتمام خوراک کی فراہمی کے چار مراکز میں سے ایک ہے۔ اس سے پہلے بھی ان جگہوں پر امداد کی تقسیم کے دوران فائرنگ، ہنگامہ آرائی اور بھگدڑ کے دو واقعات میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

طبی امداد میں رکاوٹیں

امداد کی فراہمی کے لیے اسرائیل کے اس متنازع اقدام میں اقوام متحدہ کا کوئی ادارہ شامل نہیں ہے اور 'غزہ امدادی فاؤنڈیشن' کی جانب سے جو خوراک تقسیم کی جا رہی ہے وہ لوگوں کی ضروریات کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ میں اس کی ٹیمیں نقل و حرکت کی اجازت ملنے پر ضرورت مند لوگوں کو طبی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ادارے کے ترجمان طارق جاساروک نے کہا ہے کہ طبی سازوسامان لے کر 51 ٹرک علاقے میں کسی حد تک فعال ہسپتالوں کو جانے کے لیے تیار کھڑے ہیں۔

ترجمان نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ میں اب کوئی بھی ہسپتال فعال نہیں رہا۔ گزشتہ روز ادارے کی ٹیم اس علاقے میں واقع انڈونیشین ہسپتال گئی تھی جہاں سے اس نے تمام مریضوں اور طبی عملے کو نکال لیا ہے اور اب یہ ہسپتال خالی ہو چکا ہے۔

شمالی غزہ ہی کے علاقے جبالیہ میں اسرائیل کی فوج کا ٹرک دھماکہ خیز مواد سے ٹکرانے کے نتیجے میں تین فوجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔خوراک یا موت؟

اقوام متحدہ سمیت اسرائیلی امدادی منصوبے کے ناقدین خبردار کرتے آئے ہیں کہ اس طرح امداد کی فراہمی کے عمل میں جسمانی معذور افراد اور بچے خوراک سے محروم رہ جائیں گے کیونکہ 'غزہ امدادی فاؤنڈیشن' کے مراکز پر مدد لینے کے لیے طویل فاصلہ طے کر کے جانا پڑتا ہے۔

وولکر ترک کا کہنا ہے کہ لوگوں کو خوراک اور دیگر مدد تک رسائی سے روکنا جنگی جرم کے مترادف ہو سکتا ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے ترجمان جیریمی لارنس نے وولکر ترک کی بات کو دہراتے ہوئے غزہ میں خوراک کے حصول کی جدوجہد کرنے والے شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات کی فوری اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ممکنہ جنگی جرائم

جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھوکے لوگ طویل فاصلہ طے کر کے امداد لینے کے لیے جانے پر مجبور ہیں اور اب انہیں جان کا خطرہ لاحق ہے۔ وہ یہ سوچتے ہیں کہ نجانے امدادی مرکز پر خوراک ملے گی یا موت۔

انہوں نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے قائم کردہ امدادی مراکز کے قریب بڑی تعداد میں ہیلی کاپٹروں کی پروازیں اور ٹینکوں کی نقل و حرکت بھی دیکھی گئی ہے۔ ادارے کے ساتھیوں نے جنوبی غزہ کے امدادی مرکز پر لوگوں سے بات چیت کر کے حقائق سے آگاہی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس ضمن میں ادارے نے اپنے ذرائع سے بھی اطلاعات جمع کی ہیں۔

انہوں ںے واضح کیا ہے کہ ایسے واقعات جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کے مترادف ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سروسز ہسپتال کے ڈاکٹرز ہاسٹل میں آتشزدگی
  • کراچی: آج بھی موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان
  • ملتان کی اونٹ منڈی عید قربان پر انوکھا نظارہ دکھاتی ہے
  • ملاکنڈ، نہر میں نہانے والے 4 افراد ڈوب گئے، 3 جاں بحق
  • مالاکنڈ ؛ 4 افراد نہر میں ڈوب گئے
  • منگلا، ملتان، لاہور، کراچی، کوئٹہ، گوجرانوالہ اور بہاولپور کے کور کمانڈرز کا جامعات کا دورہ
  • کراچی: آج موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان
  • کراچی کا موسم آج کیسا رہے گا؟
  • غزہ: لوگ بھوک سے یا خوراک کے حصول میں ہلاک ہونے پر مجبور، وولکر ترک