— فائل فوٹو

امریکا میں موجود پاکستانی وفد کی رکن سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بھارت نے شہری علاقوں کو نشانہ بنا کر جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی، حالیہ87 گھنٹے کی جنگ اصل واقعہ نہیں صرف ٹریلر تھا جو پاکستان کے مربوط ردعمل کا مظہر تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ یہ جنگ بھارت کی اس اسٹریٹجی کا حصہ ہے جو خطے کو بالی ووڈ طرز کی کشیدگی میں مبتلا رکھنا چاہتی ہے، بھارتی میڈیا امن کے بیانیے کو محدود کر کے جنگی جذبات کو فروغ دے رہا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ مرکزی بھارتی ٹی وی چینلز لاہور پر قبضے جیسے اشتعال انگیز دعوے کر رہے ہیں، کراچی بندرگاہ پر قبضے اور پاکستان کے نقشے سے مٹ جانے کے بیانات کھلی اشتعال انگیزی ہیں، ایسے بیانیے غیر رسمی سفارتی کوششوں کو ناکام بناتے اور نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔

غزہ میں جو اسرائیل کر رہا ہے اب وہ عمل بھارت اپنا رہا ہے: شیری رحمان

نیو یارک میں موجود پاکستانی وفد کی رکن، سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بھارت جنگجو ریاست بن رہا ہے وہ کہہ رہے ہیں یہ ٹریلر تھا اب فلم آئے گی، غزہ میں جو اسرائیل کررہا ہے اب وہ عمل بھارت اپنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے بعد بھارتی قیادت خود کو خطرناک وعدوں میں پھنسا چکی جو وہ نبھا نہیں سکتی، بھارت نے جنگ کو خوشنما بنا کر پیش کیا، 2 جوہری ممالک کے درمیان کسی بھی غلطی کا نتیجہ کروڑوں افراد کے لیے فوری تباہی بن سکتا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی صرف عسکری اہداف تک محدود اور مکمل طور پر قانونی تھی، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا مکمل قانونی حق رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم قانون، ضابطوں اور بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں، بھارت سے بھی یہی توقع ہے، دہشتگردی کے ٹی (T) کے جواب میں کشمیر کا کے(K) ضرور اٹھایا جائے گا، یہی بنیادی تنازع ہے، کشمیر ایک حل طلب مسئلہ ہے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل سنجیدہ اور کثیر الفریقی مذاکراتی فریم ورک میں ممکن ہے، بھارت نہ کثیرالطرفہ عمل کو تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی دو طرفہ مذاکرات کو سنجیدگی سے لیتا ہے، بھارت تیسرے فریق کی ثالثی سے بھی انکاری ہے، جو کسی بھی سنجیدہ عمل کےلیے ضروری ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ امریکا کی مداخلت سے بحران کو قابو میں لانے میں مدد ملی، اس پر ہم صدر اور وزیر خارجہ کے شکر گزار ہیں، جنگ بندی کو امن یا استحکام نہ سمجھا جائے، یہ انتہائی نازک ہے اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بامقصد اور اصولی مذاکراتی عمل نہ ہوا تو یہ ٹریلر جلد ایک عالمی سانحے میں تبدیل ہو سکتا ہے، جنوبی ایشیا جیسے گنجان اور حساس خطے میں جوہری تصادم ناقابل کنٹرول ہوگا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شیری رحمان نے کہا کہ رہا ہے

پڑھیں:

آپریشنل وجوہات کے باعث قومی ایئرلائن کی 10 پروازیں منسوخ

— فائل فوٹو 

آپریشنل وجوہات کے باعث قومی ایئرلائن کی 10 پروازیں منسوخ جبکہ مختلف ایئرلائنز کی 39 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔

فلائٹ شیڈول کے مطابق کراچی سے گوادر اور سکھر کی 4 پروازیں پی کے 503، 504، 536 اور 537 منسوخ ہوگئیں۔

قومی ایئر لائن کی کراچی سے اسلام آباد کی پرواز پی کے 368، سیالکوٹ سے ابوظبی کی قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 178 اور اسلام آباد سے گلگت کی قومی ایئرلائن کی 4 پروازیں پی کے 601، 602، 603، 605 بھی منسوخ کر دی گئیں۔

آپریشنل وجوہات کے سبب 14 پروازیں منسوخ

آپریشنل وجوہات کے سبب 14 پروازیں منسوخ اور11 متبادل ایئرپورٹس پر منتقل کر دی گئیں۔

اسلام آباد ایئرپورٹ کی 18 پروازوں میں 1 سے 9 گھنٹے، لاہور ایئرپورٹ کی 13 پروازوں میں 1 سے 11 گھنٹے، کراچی ایئرپورٹ کی 6 جب کہ اسکردو اور ملتان کی 3 پروازوں میں تاخیر ہے۔

جدہ سے اسلام آباد کی پرواز ای ار 802 کی آمد میں 9 گھنٹے تاخیر ہوئی۔

نجی ایئر لائن کی اسلام آباد سے دبئی کی پرواز پی اے 216 میں 7 گھنٹے اور اسلام آباد سے اسکردو کی پروازیں پی اے 251 اور 252 میں ساڑھے 4 گھنٹے تک کی تاخیر کا شکار ہوئیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • شنگھائی: دنیا کی سب سے طویل 29 گھنٹے کی پرواز کا آغاز
  • تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
  • آپریشنل وجوہات کے باعث قومی ایئرلائن کی 10 پروازیں منسوخ
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا : شیری رحمان
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا ہے: شیری رحمان
  • جیکب آباد ،8 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ ،شہر تاریکی میں ڈوبا رہا
  • بی ایل اے مجید بریگیڈ کے نائب سربراہ رحمان گل افغانستان میں فائرنگ کے دوران ہلاک
  • مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان