خیبرپختونخوا حکومت کا آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات مزمل اسلم نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ان کا کہنا ہے کہ صوبے کی ٹیکس محصولات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے مزمل اسلم کے مطابق خیبرپختونخوا کی گزشتہ گیارہ ماہ کی ٹیکس آمدن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں چالیس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ نان ٹیکس آمدن میں بھی پچاس فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے واضح کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت کا مقصد نیا ٹیکس لگانا نہیں بلکہ موجودہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ٹیکس وصولی کے عمل کو مزید مؤثر بنانا ہے۔ مزمل اسلم نے یہ بھی بتایا کہ اگلے مالی سال کے لیے حکومت نے ٹیکس آمدن میں مزید چالیس فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس سلسلے میں بہتر حکمت عملی اپنائی جائے گی تاکہ معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ عوام پر بوجھ بھی نہ پڑے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ حکومت نے ٹیکس نیٹ سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر زیادہ ادائیگی کرنا ہوگی۔ وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافہ کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کی تیاری کرلی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ حکومت نان فائلرز کے لیے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کر رہی ہے، جس سے تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے، اس اقدام سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر زیادہ ادائیگی کرنا ہوگی۔
یہ اقدامات موجودہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں 200ارب روپے کے ریونیو خسارے کو پورا کرنے کے لیے تجویز کیے گئے ہیں۔ ایف بی آر پہلے چھ ماہ کے ہدف سے پیچھے رہا، جہاں 3ہزار 83ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ہزار 885 ارب روپے جمع ہو سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ تجاویز حال ہی میں آئی ایم ایف سے ہونے والی اسٹاف لیول بات چیت میں شیئر کی گئیں اور حکومت نے منی بجٹ نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔