پاکستانی ٹک ٹاکر اور ماڈل اریکا حق نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ کچھ ٹک ٹاکرز شہرت حاصل کرنے اور ویوز کی خاطر اپنی نازیبا ویڈیوز خود لیک کررہی ہیں۔

اریکا حق نے گزشتہ دنوں اپنے ایک انٹرویو میں معاشرے میں تیزی سے بڑھتے ہوئے نہایت حساس اور نازک مسئلے پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہرت حاصل کرنے کےلیے کچھ ٹک ٹاکرز دانستہ اپنی نازیبا ویڈیوز خود لیک کرتی یا کرواتی ہیں تاکہ میڈیا اور عوام کی توجہ حاصل کرسکیں۔

اریکا کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے والی ٹک ٹاکرز کا مقصد محض یہ ہے کہ انھیں زیادہ سے زیادہ شہرت حاصل ہوسکے، کیونکہ اس سے پہلے کپلز کاویڈیوز بنانے کا رواج تھا، جس سے شہرت حاصل ہوتی تھی مگر جب وہ ٹرینڈ ختم ہوا تو کچھ لڑکیوں نے شہرت کے نئے راستے اپنانے شروع کیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ روش ہرگز عام نہیں لیکن چند کیسز میں ضرور ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ ویڈیوز دانستہ طور پر وائرل کی گئیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ پہلے وہ سمجھتی تھیں کہ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے لیکن اب لگتا ہے کچھ لڑکیاں خود ہی ایسا کر رہی ہیں، تاہم اکثریت کے ساتھ واقعی غلط ہوتا ہے۔

اریکا نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے کبھی کسی لڑکے کے ساتھ ویڈیوز نہیں بنائیں، اس لیے ان پر ویوز یا شہرت کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا۔ وہ خود کو ایک محتاط سوشل میڈیا صارف کے طور پر پیش کرتی ہیں جنہیں اس بات کی پروا ہے کہ ان کے کردار اور شخصیت کا تاثر کیسا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں کئی ٹک ٹاکرز کی نازیبا ویڈیوز لیک ہوئی ہیں، جن میں ٹک ٹاکر مناہل ملک، سجل ملک، سامعہ حجاب، امشا رحمان اور علیزہ سحر اور دیگر ٹک ٹاکرز کی مبینہ نازیبا ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: نازیبا ویڈیوز ٹک ٹاکرز

پڑھیں:

کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ

پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے قیوم آباد میں کمسن بچیوں اور بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اور مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پر ملزم اور مالک مکان کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اور مالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا، جبکہ ملزم شبیر کمرے میں بچے اور بچیوں کو لا کر نازیبا حرکات کرتا تھا۔

پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
  • بچوں، بچیوں سے زیادتی کا کیس: متاثرہ بچیوں نے عدالت میں ملزم کو تھپڑ دے مارے
  • کراچی: بچے بچیوں کے ساتھ بدفعلی کرنے والے ملزم کے بارے میں علاقہ مکین کیا کہتے ہیں؟
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ اداکار رابرٹ ریڈفورڈ انتقال کر گئے
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
  • اسٹارلنک کی سروس میں خلل، امریکا میں ہزاروں صارفین متاثر
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟