کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2025ء)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر و سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے ایک اہم بیان میں ملک میں بڑھتی ہوئی غربت اور معاشی بدحالی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک پر ایسے حکمران مسلط کیے گئے ہیں جو نہ منتخب ہیں اور نہ اہل۔ انہی حکمرانوں کی کرپشن اور نااہلی کے باعث معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نصف سے زائد آبادی اس وقت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، جبکہ سیاسی عدم استحکام نے معاشی صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں غربت کی شرح 44.

7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو کہ ایک سنگین خطرہ ہے اور اس سے لاکھوں خاندان متاثر ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی، بے قابو ٹیکسز، اور پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری لیوی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔

ان کے مطابق فی لیٹر پیٹرول پر 80 روپے تک لیوی ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے، جو سراسر عوام دشمنی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ فارم 47 کی جعلی حکومتیں نہ صرف عوامی مینڈیٹ کی توہین ہیں بلکہ انہوں نے ملک کی معیشت کو بھی ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ان کا دعوی تھا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں غربت میں واضح کمی آئی تھی، مگر موجودہ حکمرانوں نے تمام ثمرات ضائع کر دیے ہیں۔آ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی صرف اس وقت ممکن ہے جب عمران خان کی قیادت واپس آئے۔ ان کے بقول سیاسی استحکام ہی معاشی استحکام کی کنجی ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حلیم عادل شیخ

پڑھیں:

پاکستان کسی وڈیرے، جاگیردار، جرنیل، حکمران کا نہیں، حافظ نعیم

ایسے نظام نہیں چلنے دیں گے،نوجوانوں کی مدد سے ملک پر مسلط ظلم وجبر کے نظام کوتبدیل کریں گے
حکمران طبقے کے اقدامات مایوسی پھیلا رہے ہیں، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے،خطاب

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی نظام نہیں چلنے دیں گے ۔ پاکستان کسی وڈیرے، جاگیردار، جرنیل اور حکمران کا نہیں۔ کوئی سردار وڈیرا اور سرمایہ دار جماعت اسلامی کے کارکن کو غلام نہیں بنا سکتا۔حکمران تعلیم کی راہ میں روڑے اٹکانے کی بجائے ایک نظام ایک کتاب اور ایک نصاب کے لئے ہمیں سہولتیں مہیا کریں۔بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان بھی آگے بڑھے گا۔ بلوچستان کے عوام اور نوجوان تعلیم اور روز گارمانگتے ہیں تو یہ ان کا بنیادی حق ہے۔ارباب اختیار کے اقدامات نوجوانوں کو مایوس کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جعفر آباد میں بنو قابل پروگرام کے تحت مفت آئی ٹی کورسز کے طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت اسلامی بلوچستان و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن ، جعفر آباد سے رکن اسمبلی عبد المجید بادینی، پروفیسر محمد ایوب منصور، صدر الخدمت فاؤنڈیشن بلوچستان عرفان احمد ابڑو اور دیگر نے بھی انٹری ٹیسٹ کے شرکاء سے خطاب کیا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لوگوں کو روز گار اور تعلیم سے محروم رکھ کر ترقی کے خوابوں کی تعبیر نہیں مل سکتی۔جس ملک کے 32فیصد نوجوان بے روز گار ہوں وہ کیسے ترقی کرے گا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ نوجوانوں کو تعلیم دی جائے اور ان کے لئے آگے بڑھنے کے مواقع مہیا کئے جائیں۔ پاکستان کے دیگر علاقوں کی طرح بلوچستان کے صحراؤں میں بھی معیاری تعلیم کے ادارے ہونے چاہئیں۔ نوجوانوں کو روشن مستقبل دکھاؤ اور ان کے لئے کچھ کروگے تو یہ آپ کے دست و باز و بنیں گے۔ جماعت اسلامی الخدمت کے پلیٹ فارم سے معیاری اور جدید تعلیم مفت دے رہی ہے۔ ہم تعلیم کے فروغ کی تحریک لے کر چل رہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی بغیر اختیار اور اقتدار کے قوم کی خدمت کررہی ہے۔نوجوان اس قوم اور ملک کی اصل طاقت ہیں۔ جس قوم کے پاس تعلیم سے محبت کرنے والے نوجوان ہوں اسے ترقی اور خوشحالی میں آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔حکمرانوں نے نا صرف قوم بلکہ کروڑوں نوجوانوں کو مایوس کیا اور انہیں تعلیم اور روز گار سے محروم رکھا۔ ہم نوجوانوں کومفت آئی ٹی کورسزکرانے کے ساتھ ساتھ ڈگری پروگرامز کی بھی سکالرشپس لائیں گے۔ بلوچستان کے نوجوان بیٹوں اور بیٹیوں کو گھریلو دستکاریوں اور چھوٹی صنعتوں کے الخدمت فاؤنڈیشن بلا سود قرضے دے گی تاکہ وہ محنت کریں اور اپنے خاندانوں کی عزت و وقار کے ساتھ کفالت کرسکیں۔اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو بیرون ملک بھی سکالرشپس دلوائیں گے۔ میرا نوجوانوں سے وعدہ ہے کہ آپ جہاں تک پڑھنا چاہیں الخدمت آپ کو پڑھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ہزاروں نوجوانوں کا یہ اجتماع اس بات کا اعلان ہے کہ وہ پڑھنا اور آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ان کا عزم ہے کہ علم کی شمع سے اس ملک کو منور کریں گے۔انہوں نے نوجوانوں کو 23 نومبر کو لاہور مینار پاکستان اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ یہ انقلابی اجتماع ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔یہ اجتماع بد ل دو نظام کے نعرے کی بنیاد پر ہورہا ہے۔ہم نے نوجوانوں کی مدد سے ملک پر مسلط ظلم و جبر کے اس نظام کوتبدیل کرنا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت چند ہزار دیکر سمجھتی ہے کہ اس نے غریبوں کو کھانے کو دے دیا۔ 13ہزار کی امداد دے کر آپ کس طرح ایک خاندان کی کفالت کرسکتے ہیں۔ پڑھے لکھے نوجوان بر سر روز گار آئیں گے تو اپنے خاندانوں کی عزت و وقار سے کفالت کرسکیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
  • اب ہم نے نئی معاشی بلندیوں کو چُھونا ہے، عطا تارڑ
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • پاکستان ریلویز میں بوگس دستاویزات پر کواٹرز کی الاٹمنٹ میں 3 ریٹائرڈ افسران بھی ملوث نکلے
  • پاکستان کسی وڈیرے، جاگیردار، جرنیل، حکمران کا نہیں، حافظ نعیم
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید عادل حسین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں، علامہ صادق جعفری
  • فارم 47 کے حکمران اپنی حکمرانی بچانے میں مصروف ہیں، پشتونخوا میپ