بکرے کے گوشت سے ’بو‘ ختم کرنے اور ’گلانے‘ کا آسان طریقہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
بکرے کے گوشت میں سے بو آرہی ہوتی ہے سب سے پہلے آپ آٹے کی بوسی بہت ساری ڈال کر ایک دو گھنٹے کے لیے رکھ دیں۔
جب ایک دو گھنٹے کے لیے رکھ دیں تو ایک کلو گوشت میں ایک بڑا چمچ میٹھا سوڈا بھی مکس کرکے رکھ دیں تو آپ کا گوشت حلوے کی طرح گلے گا۔
آپ گوشت قربانی کے فوری بعد نہ پکائیں کیونکہ وہ ٹھنڈا نہیں ہوتا اور صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہے ایک اور طریقہ یہ ہے کہ آْپ گوشت کو گھی میں بھون لیں تب بھی جلدی گل جائے گا۔
اس کے علاوہ قربانی کے گوشت کی مہک کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے گوشت کی مقدار کو دیکھتے ہوئے لہسن اور سرکہ لیں۔ لہسن کو کوٹ کر سرکے کے ساتھ ملائیں اور پیسٹ بنالیں۔
اب یہ پیسٹ اِس طرح گوشت پر لگائیں کہ کوئی جگہ باقی نہ رہے۔
پیسٹ لگانے کے بعد گوشت کو ایک گھنٹے کیلئے ڈھک کر رکھ دیں اور پھر سادے پانی سے دھو لیں، بو کا نام و نشان تک باقی نہ رہے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رکھ دیں
پڑھیں:
ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان : مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ ہمیں مجبور نہ کرو ورنہ مدارس و مسجد کی حرمت کے لیے اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ یہ بات انہوں نے پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ڈھائی سو سال کی تاریخ ہے، علما کسی بھی احساس کمتری کا شکار نہ ہوں، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں غلام نہیں بناسکتی، وفاق المدارس اصل مدارس ہیں باقی سب ڈمی ہیں ہم تسلیم نہیں کرتے، ضمنی چیزوں کے لیے علما کے ہاتھ مروڑے جارہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔