Express News:
2025-06-07@04:59:19 GMT

ایک اور بھارتی کرکٹر کا ریٹائرمنٹ کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT

بھارت کے سابق لیگ اسپنر پیوش چاولہ نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

کرک انفو کے مطابق 36 سالہ پیوش نے دو دہائیوں پر محیط کیریئر میں تین ٹیسٹ، 25 ایک روزہ اور سات ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھارت کی نمائندگی کی اور آخری بار بھارت کی جانب سے 2012 میں سری لنکا میں منعقد ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ میں کھیلے۔

سابق لیگ اسپنر 2007 اور 2011 میں بھارت کی وننگ ٹیم کا حصہ تھے۔

پیوش چاولہ نے آئی پی ایل میں 192 میچ کھیلے اور چار فرنچائز کا حصہ رہے جن میں پنجاب کنگز، کوکلتہ نائٹ رائیڈرز، چنئی سپر کنگز اور ممبئی انڈینز شامل ہیں اور آخری بار 2024 میں ممبئی انڈینز کی نمائندگی کی۔

آئی پی ایل کیریئر میں انہوں نے 192 وکٹیں حاصل۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ایٹمی جنگ اور اس کے مابعد مہلک اثرات

مئی 2025ء کی پاک بھارت جنگ کے پس و پیش کا باریک بینی پر مبنی جائزہ بتاتا ہے کہ اس جنگ کو بھی اسلحہ بیچنے کے لیے دونوں ملکوں پر مسلط کیا گیا۔ پاک بھارت کی اس جنگ میں یہ فلسفہ غلط ثابت ہو گیا ہے کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان روایتی جنگ نہیں ہو سکتی ہے کیونکہ ایٹم بم ایک رکاوٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ بھارتی پنجاب کے براہموس میزائل ڈپو پرخطرناک ریڈی ایشن کو رپورٹ کیاگیا، جبکہ پاکستان سرگودھا میں کیرانہ کی پہاڑیوں کے گردونواح میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے پیدا ہونےوالےاسی طرح کےاثرات کو نمایاں کوریج دی گئی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے بعد ’’حالیہ تنائو‘‘،جنگ بندی کے باوجود دونوں ممالک کی طرف سے اسلحہ خریداری کی بنا پر کم نہیں ہوا بلکہ مزیدبڑھا ہے، جس وجہ سے ساوتھ ایشیامیں نیوکلیئر سیفٹی کے حوالے سے دنیا بھر میں تشویش پائی جاتی ہے۔ یہ پاک بھارت جنگ گو کہ بڑے دورانیہ کی نہیں تھی مگر اس کے علاقائی، سیکورٹی اور ماحولیاتی اثرات کسی طرح بھی کم نہیں ہیں۔ جب بھارت نے پاکستان کے سٹریٹیجک ایٹمی اثاثے رکھنے والے مقام پر حملہ کیا تو میڈیا پر کیمیائی اخراج اور اثرات کے پھیلاو’ کی چہ میگوئیاں ہوئیں۔ اس حوالے سے اطلاعات میں اس وقت شدت دیکھنےمیں آئی جب سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ پاکستان کے اس علاقے میں ایک امریکی اٹامک ایمرجنسی ایئرکرافٹ کو اڑتے دیکھاگیا تھا، حالانکہ پاکستان نے اس خبر کی سختی سے تردید کی تھی، جبکہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی(IAEA) نے تصدیق کرتے ہوئےبیان جاری کیا کہ پاکستان کےکسی علاقے میں کیمیائی ریڈی ایشن نہیں ہوئی ہے۔ اس مدمیں انڈیاکو بھی بیان جاری کرناپڑاکہ اس نےپاکستان کےکسی نیو کلیائی ہتھیار رکھنے والے ٹھکانے پر حملہ نہیں کیا تھا۔اس کےعلاوہ پاکستان کی وزارت خارجہ نےبھی ایک وضاحتی بیانیہ جاری کیا کہ اس قسم کی منفی افواہ پاکستان کو بدنام کرنے کےلیے بھارتی میڈیا نے پھیلائی ہے۔ اس قسم کے ایٹمی اثرات ماحول میں پھیل جائیں اور پلوٹونیم 239، آئیوڈین 131 اور سیسئیم 137 کے ریڈیو ایکٹو آئزوٹوپس بننے لگیں تو یہ انسانوں میں کینسر،اغضا کی بندش اور اموات کا باعث بنیں گےجبکہ ماحولیاتی آلودگی کے علاوہ جہاں یہ کیمیائی اخراج ظاہر ہو گا وہاں کی زمین ایک مدت تک فصلیں اگانے سے بھی قاصر ہو جائے گی۔ان خبروں اور افواہوں کے دوران جنہیں خود بھارتی میڈیا نے پھیلایا تھا، انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مطالبہ کیا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی جانچ پڑتال کرے۔ بھارتی وزیردفاع کے اس بیان سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی، فوجی اورجنگی عدم اعتماد کی خلیج مزیدگہری ہو گئی ہے۔
بھارت میں امکانی طور پر ظاہر ہونے والے ایٹمی ہتھیاروں کے اس اخراج کی جھوٹی خبر بنیادی طور پر بھارتی براموس میزائل ٹھکانے پرپاکستان کے ہوائی حملے کے بعد پھیلائی گئی جس کےتحت انڈیا کےاٹامک انرجی ریگولیٹری بورڈنے آن لائن دعوی کیاکہ اس حملے سے بھارت کے ان علاقوں میں کیمیائی اخراج ہوا ہےکیونکہ وہاں کچھ کیمیائی ہتھیار چلائے گئے تھےجس کے بعد انڈیا کے ان علاقوں کو عوام سے خالی بھی کروایا گیا تھا اور انہیں اس سے بچائوکے لئےاحتیاطی تجاویز بھی دی گئیں تھیں لیکن بعد میں بھارتی سرکار اپنے ان بیانات سے مکر گئی اور ان خبروں کی سرکاری طور پر تردید کر دی۔تاہم اس واقعہ سے عالمی سطح پر اس بات کی کھل کر تصدیق ہو گئی ہے کہ دو ایٹمی ملکوں کے درمیان اگر روایتی ہتھیاروں سے بھی جنگ ہوتی ہے تو وہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے کتنی قریب پہنچ جاتی ہے جس سے پوری دنیا تباہی کے کنارے پر آن کھڑی ہوتی ہے۔ جنگ عظیم دوم میں جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر پانچ کلو وزنی ایٹم بم استعمال کیئے گئے تھے جس سے پہلے ہی دن لاکھوں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے، جبکہ پاکستان اور انڈیا کے پاس ان ایٹم بموں سے دس گنا زیادہ وزنی اور مہلک ایٹم بم موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بابر، رضوان، شاہین کا مستقبل کیا؟ سابق کرکٹر نے بتادیا
  • بھارتی ریاستی دہشت گردی : چشم کشا ڈاکیومنٹری
  • لاہور بمقابلہ ممبئی؛ کیا چیمپئنز لیگ دوبارہ بحال ہونے جارہی ہے؟ 
  • گودی میڈیا کے برعکس پاک میڈیا کا مثبت کردار
  • وزیراعظم شہباز شریف کا نئے آبی ذخائر کی تعمیر کا اعلان
  • لنکن اسپنر پر میچ فکسنگ الزامات ثابت ہونے پر فرد جرم عائد
  • جنوبی افریقی کرکٹر کا منشیات کیس، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
  • بھارتی انتخابات اور پاکستان سے کشیدگی ؟
  • ایٹمی جنگ اور اس کے مابعد مہلک اثرات