وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
پاکستانی وفد کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے عمرے کی سعادت حاصل کی۔ وزیرِاعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے گزشتہ شب عمرے کی سعادت حاصل کی جہاں پاکستانی وفد کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی، خصوصی طور پر خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا گیا، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے آپریشن بنیان مرصوص کی عظیم فتح پراللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔
وفد نے پاکستان کی معاشی میدان اور عوامی فلاح کے لیے اقدامات کےحوالے سےحالیہ کامیابیوں پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کیا اور ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے دعائیں کیں۔ وفد نے امت مسلمہ بالخصوص ظلم و جبر کے شکار کشمیری و فلسطینی مسلمان بہن بھائیوں کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے عمرے کی سعادت حاصل کے ہمراہ کے لیے وفد کے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کل سعودی عرب روانہ ہوں گے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف کل دورے پر سعودی عرب پر روانہ ہوں گے جہاں وہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کریں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کل دورہ سعودی عرب پر روانہ ہوں گے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہوں گے جبکہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی سعودی عرب جائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف عید الاضحیٰ سعودی عرب میں کریں گے اور بھارتی جارحیت کیخلاف پاکستان کی حمایت پروزیراعظم سعودی عرب کا شکریہ ادا کریں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس سے قبل بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت پر اظہار تشکر کے لیے گزشتہ ماہ کے اختتامی ہفتے میں ترکی، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کا دورہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔
جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔
بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔
بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔
Post Views: 4