WE News:
2025-07-23@15:35:29 GMT

عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT

عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟

عید الاضحیٰ پر ہر خاص و عام ذائقے بھرے گوشت کا لطف اٹھاتا ہے، لیکن ساتھ ہی قربانی کے جانوروں کی دیکھ بھال سے لیکر اس کا گوشت کھانے تک کچھ بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جو بے احتیاطی کے باعث آپ کو متاثر کر سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ پر قربانی سے لیکر کھانے پکانے تک کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

قربانی کے جانوروں کی مہمان نوازی بھی کریں قربانی کے بعد اس کا گوشت بھی کھائیں لیکن کچھ باتوں کا خیال کرتے ہوئے۔

ڈاکٹر سمن ندیم اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ عیدقرباں میں شہری صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کریں متوازن غذا کااستعمال کیا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ گوشت کا غیرمتوازن استعمال صحت کے لیے مضر ہے، جانوروں سے بیماریاں پھیلتی ہیں۔

 ڈاکٹر سمن ندیم کے مطابق صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے بچنے کے لیے قربانی کے گوشت کا متوازن استعمال شہریوں کے لیے حدسے زیادہ ضروری ہے۔

عیدالاضحیٰ کے دوران جانوروں کی بڑے پیمانے پر دیکھ بھال اور قربانی کے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی زونوٹک بیماریوں اور آنتوں کی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس صورت میں آگاہی، مناسب صفائی، ویٹرنری نگرانی اور کمیونٹی کا باہمی تعاون ان خطرات کو کم کرنے اور عید کے دوران کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔

آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ

ڈاکٹر سمن ندیم کے مطابق عید کے دنوں میں آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جانا ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ جانوروں کی قربانی اور کھانے کی تیاری کے دوران غیر مناسب صفائی خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، جبکہ کچا یا نیم پختہ گوشت کھانے سے مختلف جراثیم جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔

 ان کا کہنا ہے کہ قربانی کے دوران جانوروں سے قریبی رابطہ، ہاتھوں اور سطحوں کی آلودگی، ناقص صفائی اور کچے گوشت کے استعمال کی وجہ سے آنتوں کی بیماریاں زیادہ پھیل سکتی ہیں۔

زونوٹک بیماریاں

زونوٹک بیماریوں کے بارے میں انہوں نے  کہا کہ ایسی بیماریاں کسی کو بھی متاثر کر سکتی ہیں، حتیٰ کہ صحت مند افراد کو بھی تاہم کچھ لوگ جیسے کہ 5 سال سے کم عمر بچے، 65 سال سے زائد عمر کے افراد، کمزور مدافعتی نظام والے افراد، اور حاملہ خواتین ان بیماریوں سے شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ قربانی سے پہلے، دورانِ قربانی، اور اس کے بعد احتیاطی تدابیر اپنائیں، اور کچے گوشت اور سبزیوں کے لیے علیحدہ چاقو اور بورڈ استعمال کریں تاکہ کراس آلودگی سے بچا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ کے روز ملک بھر میں موسم کیسا ہو گا؟

ڈاکٹر سمن ندیم کا مزید کہنا تھا کہ عید کے موقع پر زیادہ کھانے سے پرہیز کریں اور ایک متوازن غذا کا استعمال کریں تاکہ صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔

کریمین کانگو ہیمرجک بخار

ڈاکٹر سمن ندیم نے شہریوں کو کریمین کانگو ہیمرجک بخار سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیاجو ایک وائرس سے پیدا ہونے والا بخار ہے جو چیچڑ کے کاٹنے یا متاثرہ جانور کے خون سے منتقل ہو سکتا ہے۔

کانگو وائرس

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے سندھ بھر کی 53 مویشی منڈیوں میں کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے اسپرے کیا گیا ہے کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر 66 کمیونٹی سیشنز منعقد کیےگئے، کھال میں چپکی ہوئی ٹک سے پھیلنے والاکانگووائرس خطرناک ہے۔

کانگو وائرس سے شرح اموات

محکمہ صحت سندھ کے مطابق کانگو وائرس سے شرح اموات 10 سے 40 فیصد تک ہے، کانگووائرس جانوروں کی کھال میں چپکی ہوئی ٹک میں پایاجاتا ہے۔

کانگووائرس متاثرہ جانور کے خون کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے،مویشیوں کے قریب رہنے والوں میں کانگو سے متاثر ہونےکا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

کانگو وائرس کی علامات

کانگو وائرس کی علامات میں تیزبخار،گردن،کمراور پٹھوں میں درد  کھنچاو، جسم پرسرخ دھبے، متلی، قے ، گلے کی سوزش مسوڑھوں،ناک اور اندرونی اعضا سے خون نکلنا بھی کانگو کی علامات ہیں۔

مویشی منڈی جاتے وقت کی احتیاط

ڈاکٹر نور سید کے مطابق مویشی منڈی جائیں یا جانور کے پاس ہوتے وقت ہلکے رنگ اور پوری آستینوں والا لباس پہنا جائے۔

مویشی منڈی یا جانور کے پاس سے واپس آکر لازمی نہائیں اور کپڑے تبدیل کریں۔

ذبح شدہ جانور کا خون مکمل طورپر بہہ جانے دیں، جانورکا گوشت دھوتے ہوئے دستانوں کا استعمال کیا جائے تا کہ بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر سمن ندیم عیدالاضحیٰ قربانی کانگو وائرس کریمین کانگو ہیمرجک بخار مویشی منڈی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر سمن ندیم عیدالاضحی کانگو وائرس کریمین کانگو ہیمرجک بخار مویشی منڈی ڈاکٹر سمن ندیم کانگو وائرس عید الاضحی جانوروں کی مویشی منڈی قربانی کے کے مطابق کے دوران وائرس سے جانور کے آنتوں کی کا خطرہ کے لیے

پڑھیں:

 بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا ڈیم پر الرٹ جاری، ایمرجنسی نافذ

ویب ڈیسک: بھارت کی جانب سے چار لاکھ کیوسک پانی چھوڑنے کی ممکنہ دھمکی کے بعد منگلا ڈیم انتظامیہ اور ضلعی حکام نے ہنگامی اقدامات مکمل کر لیے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جبکہ مساجد کے ذریعے عوام کو ممکنہ خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے اعلانات بھی کروائے جا رہے ہیں۔

 حکام کے مطابق متعلقہ محکمے الرٹ ہیں اور ریسکیو ادارے، مقامی انتظامیہ اور واپڈا حکام مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ڈیم کے اطراف کے نشیبی علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

پنجاب یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے کابطور اسسٹنٹ پروفیسر تعیناتی منسوخی کیخلاف احتجاج کا اعلان 

 ڈپٹی کمشنر کے مطابق اگر بھارت کی جانب سے پانی چھوڑا جاتا ہے تو منگلا کے آس پاس کے علاقے شدید متاثر ہو سکتے ہیں، جس کے پیش نظر تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ افواہوں سے گریز کریں اور صرف سرکاری ہدایات پر عمل کریں۔

 حالیہ بارشوں اور گلیشئیرز کے پگھلنے کے باعث پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس پر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

اسرائیل نے حضرت ابراہیم کے مقبرے اور مسجدِ ابراہیمی کا کنٹرول سنبھال لیا

 پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، جہاں پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ کالا باغ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 32 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 24 ہزار کیوسک، جبکہ تونسہ پر آمد 3 لاکھ 63 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 57 ہزار کیوسک ہے۔

پائیدار ترقی کے اہداف کے نفاذ کیلئے عالمی مالیاتی نظام میں گہری اصلاحات ناگزیر ہیں؛ اسحاق ڈار

 چشمہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک، جبکہ تربیلا میں بہاؤ 3 لاکھ 50 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ اس وقت نارمل سطح پر ہے، جبکہ دریائے چناب کے مرالہ، قادر آباد اور تریموں کے مقامات پر بھی صورتحال معمول کے مطابق ہے۔

 پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ 22 سے 24 جولائی کے دوران پنجاب کے بڑے دریاؤں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں فی الوقت پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔

معروف نابینا شاعر ڈاکٹر تیمور حسن تیمور انتقال کرگئے 

 ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر الرٹ رہنے اور پیشگی انتظامات مکمل رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کے مطابق ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں میں تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
 

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی کیس میں 10، 10 سال کی سزا پانے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل سامنے آگیا
  • تھک بابوسر میں سیلابی ریلے میں جان دینے والے فہد اسلام کی قربانی کا بیٹا چشم دید گواہ
  • عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے کی مون سون کوآرڈی نیشن کانفرنس کا آغاز
  • موجودہ مون سون سسٹم کراچی کومتاثر نہیں کرے گا: ڈی جی محکمۂ موسمیات
  • بھارت میں 2024 میں کتے کے کاٹنے کے37 لاکھ سے زائد واقعات
  •  بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا ڈیم پر الرٹ جاری، ایمرجنسی نافذ
  • پنجاب کے مختلف اضلاع میں ممکنہ سیلاب سے متعلق ہائی الرٹ جاری
  • ایران جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہو سکتا، ایرانی وزیر خارجہ