عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
عید الاضحیٰ پر ہر خاص و عام ذائقے بھرے گوشت کا لطف اٹھاتا ہے، لیکن ساتھ ہی قربانی کے جانوروں کی دیکھ بھال سے لیکر اس کا گوشت کھانے تک کچھ بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جو بے احتیاطی کے باعث آپ کو متاثر کر سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ پر قربانی سے لیکر کھانے پکانے تک کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟
قربانی کے جانوروں کی مہمان نوازی بھی کریں قربانی کے بعد اس کا گوشت بھی کھائیں لیکن کچھ باتوں کا خیال کرتے ہوئے۔
ڈاکٹر سمن ندیم اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ عیدقرباں میں شہری صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کریں متوازن غذا کااستعمال کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ گوشت کا غیرمتوازن استعمال صحت کے لیے مضر ہے، جانوروں سے بیماریاں پھیلتی ہیں۔
ڈاکٹر سمن ندیم کے مطابق صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے بچنے کے لیے قربانی کے گوشت کا متوازن استعمال شہریوں کے لیے حدسے زیادہ ضروری ہے۔
عیدالاضحیٰ کے دوران جانوروں کی بڑے پیمانے پر دیکھ بھال اور قربانی کے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی زونوٹک بیماریوں اور آنتوں کی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس صورت میں آگاہی، مناسب صفائی، ویٹرنری نگرانی اور کمیونٹی کا باہمی تعاون ان خطرات کو کم کرنے اور عید کے دوران کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔
آنتوں کی بیماریوں کا خطرہڈاکٹر سمن ندیم کے مطابق عید کے دنوں میں آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جانا ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ جانوروں کی قربانی اور کھانے کی تیاری کے دوران غیر مناسب صفائی خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، جبکہ کچا یا نیم پختہ گوشت کھانے سے مختلف جراثیم جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ قربانی کے دوران جانوروں سے قریبی رابطہ، ہاتھوں اور سطحوں کی آلودگی، ناقص صفائی اور کچے گوشت کے استعمال کی وجہ سے آنتوں کی بیماریاں زیادہ پھیل سکتی ہیں۔
زونوٹک بیماریاںزونوٹک بیماریوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایسی بیماریاں کسی کو بھی متاثر کر سکتی ہیں، حتیٰ کہ صحت مند افراد کو بھی تاہم کچھ لوگ جیسے کہ 5 سال سے کم عمر بچے، 65 سال سے زائد عمر کے افراد، کمزور مدافعتی نظام والے افراد، اور حاملہ خواتین ان بیماریوں سے شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ قربانی سے پہلے، دورانِ قربانی، اور اس کے بعد احتیاطی تدابیر اپنائیں، اور کچے گوشت اور سبزیوں کے لیے علیحدہ چاقو اور بورڈ استعمال کریں تاکہ کراس آلودگی سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ کے روز ملک بھر میں موسم کیسا ہو گا؟
ڈاکٹر سمن ندیم کا مزید کہنا تھا کہ عید کے موقع پر زیادہ کھانے سے پرہیز کریں اور ایک متوازن غذا کا استعمال کریں تاکہ صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔
کریمین کانگو ہیمرجک بخارڈاکٹر سمن ندیم نے شہریوں کو کریمین کانگو ہیمرجک بخار سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیاجو ایک وائرس سے پیدا ہونے والا بخار ہے جو چیچڑ کے کاٹنے یا متاثرہ جانور کے خون سے منتقل ہو سکتا ہے۔
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے سندھ بھر کی 53 مویشی منڈیوں میں کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے اسپرے کیا گیا ہے کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر 66 کمیونٹی سیشنز منعقد کیےگئے، کھال میں چپکی ہوئی ٹک سے پھیلنے والاکانگووائرس خطرناک ہے۔
کانگو وائرس سے شرح امواتمحکمہ صحت سندھ کے مطابق کانگو وائرس سے شرح اموات 10 سے 40 فیصد تک ہے، کانگووائرس جانوروں کی کھال میں چپکی ہوئی ٹک میں پایاجاتا ہے۔
کانگووائرس متاثرہ جانور کے خون کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے،مویشیوں کے قریب رہنے والوں میں کانگو سے متاثر ہونےکا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
کانگو وائرس کی علاماتکانگو وائرس کی علامات میں تیزبخار،گردن،کمراور پٹھوں میں درد کھنچاو، جسم پرسرخ دھبے، متلی، قے ، گلے کی سوزش مسوڑھوں،ناک اور اندرونی اعضا سے خون نکلنا بھی کانگو کی علامات ہیں۔
مویشی منڈی جاتے وقت کی احتیاطڈاکٹر نور سید کے مطابق مویشی منڈی جائیں یا جانور کے پاس ہوتے وقت ہلکے رنگ اور پوری آستینوں والا لباس پہنا جائے۔
مویشی منڈی یا جانور کے پاس سے واپس آکر لازمی نہائیں اور کپڑے تبدیل کریں۔
ذبح شدہ جانور کا خون مکمل طورپر بہہ جانے دیں، جانورکا گوشت دھوتے ہوئے دستانوں کا استعمال کیا جائے تا کہ بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈاکٹر سمن ندیم عیدالاضحیٰ قربانی کانگو وائرس کریمین کانگو ہیمرجک بخار مویشی منڈی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر سمن ندیم عیدالاضحی کانگو وائرس کریمین کانگو ہیمرجک بخار مویشی منڈی ڈاکٹر سمن ندیم کانگو وائرس عید الاضحی جانوروں کی مویشی منڈی قربانی کے کے مطابق کے دوران وائرس سے جانور کے آنتوں کی کا خطرہ کے لیے
پڑھیں:
ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان
ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قربانی کی کھالوں کا تخمینہ 6 ارب 35 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، گائے بیل بچھیا کی تیس لاکھ کھالیں حاصل ہونے کا تخمینہ ہے، بھینس کی 1700، بکروں کی 34 لاکھ 65 ہزار کھالیں جمع ہونے کا تخمینہ ہے۔
اس کے علاوہ بھیڑ کی قربانی سے چار لاکھ اور اونٹ کی قربانی سے ایک لاکھ کے قریب کھالیں جمع ہونے کا تخمینہ ہے، گائے بیل بچھیا کی کھال کی اوسط قیمت 1575 روپے، بھینس کی کھال کی قیمت 1680 روپے ہوگی۔
ٹینڑیز اس سال بکرے کی کھال 450 اور اونٹ کی کھالیں 580 روپے میں خریدیں گی۔
Post Views: 4