دلی میں کشمیری تاجر کی حراستی موت پر مقبوضہ کشمیر میں غم و غصے کی لہر
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
ذرائع کے مطابق سری نگر کے علاقے علی کدل کا رہائشی زبیر احمد مئی کے آخر میں کاروباری مقاصد کے لیے دہلی گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 30 سالہ کشمیری تاجر زبیر احمد بٹ کی حراستی موت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے اور بھارت میں مقیم کشمیری طلباء اور تاجروں کی سلامتی کے حوالے سے تحفظات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سری نگر کے علاقے علی کدل کا رہائشی زبیر احمد مئی کے آخر میں کاروباری مقاصد کے لیے دہلی گیا تھا۔ 3 جون کو وہ وہاں کے ایک پارک میں پراسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے کہا کہ زبیر کو دلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے مار ڈالا ہے۔ زبیر کا جسد خاکی 4 جون کو سری نگر پہنچایا گیا۔ نوجوان کے جنازے میں بری تعداد میں کشمیری شریک تھے۔ انہوں نے اس موقع پر زبیر کے بہیمانہ قتل کے خلاف نعرے لگائے اور انصاف کا مطالبہ کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ نے کہا کہ زبیر کا قتل انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دلسوز واقعے نے بھارت میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور ہزاروں کشمیری طلبہ، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ میر واعظ نے بھارتی حکومت زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری پورا کرے اور کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما التجا مفتی نے جنہوں نے غمزدہ خاندان کے گھر جا کر اظہار تعزیت کیا، ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ”اہلخانہ نے جو اسکرین شاٹس اور زبیر کے پیغامات فراہم کیے ہیں وہ واضح طور پر اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ زبیر کو قتل کیا گیا ہے۔ انہوں نے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ پی ڈی پی کے ایک اور رہنما ذہیب یوسف بھٹ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ سری نگر کے سابق میئر جنید عظیم نے بھی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا مطالبہ کیا نے کہا کہ
پڑھیں:
اگر عورتیں بھی غیرت کے نام پر قتل شروع کردیں تو ایک بھی مرد نہ بچے؛ ہانیہ عامر
بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر کیے گئے دل دہلا دینے والے قتل پر شوبز انڈسٹری کی معروف شخصیات بھی خاموش نہ رہ سکیں۔
اداکارہ ہانیہ عامر اور نعیمہ بٹ نے سوشل میڈیا پر اپنے ردعمل کے ذریعے نہ صرف واقعے کی مذمت کی بلکہ معاشرتی اقدار پر بھی سوالات اٹھا دیے۔
اداکارہ ہانیہ عامر نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں صرف ایک جملہ لکھا ہوا لیکن اس ایک جملے نے معاشرے کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔
ہانیہ عامر نے جو تحریر شیئر کی اس میں لکھا تھا کہ ’’اگر عورتیں غیرت کے نام پر قتل شروع کر دیں تو معاشرے میں ایک بھی مرد زندہ نہ بچے‘‘۔
https://www.instagram.com/p/DMXOlgMIVV3/ہانیہ عامر نے اس عکسی پوسٹ پر کوئی کیپشن نہیں دیا لیکن پیغام بالکل واضح اور پُرتاثیر تھا۔ ان کا اشارہ بلوچستان واقعے کی جانب تھا۔
اداکارہ نعیمہ بٹ نے ڈیگاری واقعے کی تصویر کے ساتھ ایک معنی خیز کیپشن شیئر کیا۔ انھوں نے لکھا کہ ڈرپوک دیکھا ہے؟ وہ دیکھو ہاتھ میں بندوق ہے۔ بہادر دیکھنا ہے؟ وہ دیکھو ہاتھ میں قرآن ہے۔ بس اتنی سی کہانی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by NaeemaButt(naima) (@naeemabutt)
سوشل میڈیا صارفین نے ان دونوں کی پوسٹس کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ معاشرے میں قانون کی عمل داری بے حد ضروری ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان میں پیش آنے والا یہ افسوسناک واقعہ عید الاضحیٰ سے چند روز قبل کا ہے تاہم اس کی ویڈیو اب وائرل ہوئی اور حکام نے ایکشن لیا ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند مسلح افراد خاتون اور مرد کو لاتے ہیں اور کچھ فاصلے پر کھڑا کرکے گولیاں مار دیتے ہیں۔