انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں رواں سیزن کی فاتح ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور کی وکٹری پریڈ میں بھگڈر کے باعث ہونیوالی ہلاکتوں کے باعث فرنچائز پر پابندی لگنے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز رائل چیلنجرز بنگلور فتح کا جشن منانے ہزاروں مداح چِنّاسوامی اسٹیڈیم پہنچے تھے، جہاں بھگڈر کے باعث کم ازکم 11 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

18 سال بعد آئی پی ایل ٹائٹل جیتنے والی فرنچائز نے وکٹری پریڈ رکھنے کا اعلان کیا تھا، جس میں ٹیم کے کپتان سمیت غیر ملکی کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف نے شرکت کی تاہم اس دوران پھگڈر مچنے سے ہلاکتیں ہوئیں۔

مزید پڑھیں: جیت کا جشن ماتم میں تبدیل؛ مارکیٹنگ کمپنی کے سربراہ سمیت 3 افراد گرفتار

تاہم واقعہ میں ہلاک افراد کی اموات پر پولیس نے ایف آئی آر فرنچائز پر درج کرلی ہے جبکہ وکٹری پریڈ منعقد کرنیوالی مارکیٹنگ کمپنی کے سربراہ نکھل سوسالے کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

اس کے علاوہ ڈی این اے انٹرٹینمنٹ نیٹ ورکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے 3 اسٹاف ممبران اور منتظمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: وکٹری پریڈ میں بھگدڑ سے اموات؛ کوہلی کی فرنچائز پر ایف آئی درج

ہلاکتوں کے بعد عوامی غم و غصہ کم کرنے کیلئے فرنچائز نے متاثرہ خاندانوں کیلئے 10 لاکھ روپے فی کس دینے کا بھی اعلان بھی کیا ہے۔

مزید پڑھیں: وکٹری پریڈ؛ بھارتی بورڈ نے فرنچائز کو مشکل میں تنہا چھوڑ دیا

دوسری جانب مطالبہ سامنے آیا ہے کہ فرنچائز پر کم از کم 2 سال کی پابندی عائد لگائی جائے، وکٹری پریڈ میں بھگڈر مچنے سے ہونیوالی ہلاکتوں پر انتظامیہ اور کرناٹک حکومت کی اجتماعی ناکامی قرار دیا جارہا ہے، واقعہ کی تحقیقات ہوتی ہیں اور فرنچائز کیخلاف شواہد ملتے ہیں تو رائل چیلنجرز بنگلور پر بھی پابندی لگنے کا سخت فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: وکٹری پریڈ! پولیس نے منع کیا تو فرنچائز نے کیا دلیل دی؟

اس سے قبل چنائی سپر کنگز اور راجھستان رائلر پر 2016، 2017 کے ایڈیشن میں پابندی لگائی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وکٹری پریڈ میں فرنچائز پر مزید پڑھیں

پڑھیں:

گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، ذبیحہ کے دوران حادثات میں 144 زخمی

خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں ذبیحہ کے دوران گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق جبکہ پنجاب میں بھی اسی طرح کے واقعات میں 41 شہری زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹوپی صوابی  کے علاقے مینئی لویہ لار میں قربانی کی گائے نے ذبیحہ کے وقت لات ماری جو ایک نوجوان کو لگی۔

گائے نے ذبیحہ سے قبل رسیاں باندھنے کے دوران لات ماری، جو نوجوان کے سینے پر لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ واقعے کے بعد نوجوان کی لاش کو اسپتال منتقل کیا گیا اور پھر ضابطے کی کارروائی کے بعد جسد خاکی کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا۔

حادثاتی موت پر اہل خانہ شدت غم سے نڈھال ہوگئے جبکہ حادثاتی موت پر علاقے کی فضا بھی سوگوار ہے۔

دوسری جانب پنجاب کے مختلف علاقوں میں جانور ذبیحہ کے دوران بھگڈر اور دیگر حادثات میں 144 شہری زخمی ہوئے جن میں سے 33 شدید زخمی ہوئے

ریسکیو 11122 کے مطابق 111 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی جبکہ 33 شدید زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق لاہور،راولپنڈی، فیصل آباد سمیت تمام اضلاع میں قربانی کرنے کے دوران جانوروں کے بھاگنے سے حادثات ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • ہوسٹنگ کی ذمہ داریاں بھی بورڈ نے پلئیرز کو سونپ دیں
  • گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، ذبیحہ کے دوران حادثات میں 144 زخمی
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے طاقتور حملہ، 5 ہلاکتیں اور 20 زخمی
  • چناسوامی اسٹیڈیم میں بھگدڑ سے ہلاکتیں: کوہلی کے خلاف پولیس میں شکایت درج
  • بابر، رضوان، شاہین کا مستقبل کیا؟ سابق کرکٹر نے بتادیا
  • جیت کا جشن ماتم میں تبدیل؛ مارکیٹنگ کمپنی کے سربراہ سمیت 3 افراد گرفتار
  • وکٹری پریڈ میں بھگدڑ سے اموات؛ کوہلی کی فرنچائز پر ایف آئی درج
  • کوہلی جانتے تھے کہ لوگ مررہے ہیں مگر پھر بھی تقریب جاری رہی، سابق بھارتی کھلاڑی نے مزید کیا کہا؟