کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام اور دیگر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور جیل حکام نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں عدالت میں دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اپنی عدلیہ کا استعمال کر کے حریت قیادت کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے حریت رہنمائوں کی جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جبر کی پالیسی اپنا کر نہ آج تک کچھ حاصل کیا ہے اور نہ مستقبل میں ایسی جارحانہ پالیسیوں سے کچھ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کشمیری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حریت کانفرنس انہوں نے
پڑھیں:
کشمیریوں پر بھارت کا ریاستی ظلم و تشدد جاری، دہلی میں نوجوان کا وحشیانہ قتل
کشمیری مسلمانوں پر بھارت کا ریاستی ظلم و تشدد جاری ہے اور اسی لہر میں دہلی میں کشمیری نوجوان کے وحشیانہ قتل کا واقعہ سامنے آ گیا۔
پہلگام واقعے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کے خلاف قتل کا سلسلہ معمول بن چکا ہے۔ کشمیری مسلمان مقبوضہ وادی میں ہی نہیں، بلکہ پورے بھارت میں خوف کے سائے تلے زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔
بھارتی پولیس کی پر تشدد کاروائیوں نے ایک اور کشمیری نوجوان کی جان لے لی۔ حال ہی میں دہلی کے لجپت نگر میں 30 سالہ کشمیری نوجوان زبیر احمد کو بے دردی سے قتل کیا گیا، جس کی تشدد زدہ لاش دہلی کے ایک عوامی پارک میں ملی۔
التجا مفتی کے مطابق زبیر احمد بٹ کا قتل کوئی معما نہیں، دہلی پولیس نے گرفتار کر کے وحشیانہ تشدد کیا۔ 30 سالہ زبیر اپنی والدہ اور بہن بھائیوں کا واحد کفیل تھا۔ بے گناہ کشمیریوں کی جانوں کو بغیر ثبوت ختم کرنے کا یہ سلسلہ کب ختم ہوگا؟۔
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے زبیر احمد بٹ کے واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذمے داروں کو گرفتار کر کے انصاف فراہم کیا جائے۔