کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ اخباری صنعت بلوچستان کی تنظیم کی جانب سے عید الاضحیٰ کے دوران بھی پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاج جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔ شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ عیدالاضحیٰ کے روز بھی علامتی احتجاجی کیمپ قائم کرنا ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی بھی صوبے کا وزیراعلیٰ صوبے کا سربراہ ہوتا ہے اور ہمارا وزیراعلیٰ اپنے ہی صوبے کی اخباری صنعت کے مسائل سننے کو ہی تیار نہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چند نام نہاد ارسطو اپنے مفادات کی خاطر بلوچستان کی واحد صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اہل قلم سے بھی بات کرنے کو تیار نہیں، بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی بقاء کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ چند روز میں احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی جس کے ذمہ داروہ چند عناصر ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامتی احتجاج بلوچستان کی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔جماعت اسلامی کراچی نے یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں مسلسل تاخیر اور شہریوں کو پریشانی کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا اس سلسلے میں ہفتہ کو یونیورسٹی روڈ پر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کی۔
منعم ظفر خان نے بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر احتجاجی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ریڈ لائن بی آر ٹی کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے۔ چھ سال ہوگئے لیکن یہ منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ گلشن اقبال گلستان جوہر اور اسکیم 33کے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر تباہ حال، سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعاات ہیں پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ شہریوں کا روزگار تباہ ہو یا تعلیم میں حرج ہو۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے 2019ءمیں منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔
منعم ظفر خان نے کہاکہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ودیگر اداروں کو فنڈز کے لیے مدعو کیا لیکن کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔ نیپا تا حسن اسکوائر 2.7کلو میٹر شاہراہِ پانی کی لائن ڈالنے کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو دے دی گئی ہے لیکن شہریوں کو متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا، بلکہ ٹھیکے والوں پر مشتمل جعلی لسٹیں بنائی جارہی ہے۔ آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔شہری کراچی کو قابض گروپ پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں ہمارا مطالبہ ہے کہ بی آر ٹی ریڈ لائن کو فوری مکمل کیا جائے اور منصوبے کی تکمیل کی حتمی تاریخ دی جائے۔ یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والوں کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جائیں۔منعم ظفر نے اعلان کیا کہ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔