شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ اخباری صنعت بلوچستان کی تنظیم کی جانب سے عید الاضحیٰ کے دوران بھی پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاج جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔ شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ عیدالاضحیٰ کے روز بھی علامتی احتجاجی کیمپ قائم کرنا ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی بھی صوبے کا وزیراعلیٰ صوبے کا سربراہ ہوتا ہے اور ہمارا وزیراعلیٰ اپنے ہی صوبے کی اخباری صنعت کے مسائل سننے کو ہی تیار نہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چند نام نہاد ارسطو اپنے مفادات کی خاطر بلوچستان کی واحد صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اہل قلم سے بھی بات کرنے کو تیار نہیں، بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی بقاء کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ چند روز میں احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی جس کے ذمہ داروہ چند عناصر ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامتی احتجاج بلوچستان کی

پڑھیں:

مالی سال 26-2025ء کی بجٹ تجاویز کیموفلاج ہیں، زبیر موتی والا

پوسٹ بجٹ کانفرنس میں تاجر رہنما نے کہا کہ اس سال نمو بڑھانے کی کیا تجویز ہے نظر نہیں آرہی، ای ایس ایف اچھی اسکیم تھی، اس پر بھی ٹیکس لگا دیا، پیدواری لاگت کی بات نہیں ہوئی، برآمدات صنعت کو بڑھانی ہے اس کا ذکر نہیں کیا، بجلی کے ریٹ کم کیے ہیں لیکن صنعت گیس پر چلتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بجٹ 26-2025ء پیش کیے جانے کے بعد ردعمل دیا ہے۔ پوسٹ بجٹ کانفرنس میں زبیر موتی والا نے کہا کہ بجٹ کس سوچ کے ساتھ بنایا گیا، وہ سمجھ نہیں آرہی ہے، حقیقی بجٹ دستاویز سے سامنے آئے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال 26-2025ء کی بجٹ تجاویز کیموفلاج ہیں، ٹیکس ہدف معاشی نمو نہ ہونے کے سبب پورا نہیں ہوا۔ زبیر موتی والا نے یہ بھی کہا کہ اس سال نمو بڑھانے کی کیا تجویز ہے نظر نہیں آرہی، ای ایس ایف اچھی اسکیم تھی، اس پر بھی ٹیکس لگا دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پیدواری لاگت کی بات نہیں ہوئی، برآمدات صنعت کو بڑھانی ہے اس کا ذکر نہیں کیا، بجلی کے ریٹ کم کیے ہیں لیکن صنعت گیس پر چلتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی درندگی جاری: اہلخانہ کے لیے کھانا لانے والے مزید 57 افراد کی لاشیں خالی ہاتھ گھر واپس
  • بلوچستان: ہفتہ گزر جانے کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر کو بازیاب نہیں کروایا جا سکا
  • گلگت: اساتذہ کا احتجاجی دھرنا 18ویں روز بھی جاری
  • مالی سال 26-2025ء کی بجٹ تجاویز کیموفلاج ہیں، زبیر موتی والا
  • کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران غیر حاضر ڈاکٹرز اور اسٹاف کیخلاف کارروائی
  • وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کا شورشرابہ و احتجاج
  • محکمہ صحت بلوچستان کی کارروائی، عید کے دوران غیر حاضری پر 15 ملازمین نوکری سے برطرف
  • امریکا میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاج
  •  اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ