پاکستانی حجاج کرام کی وطن واپسی کا سلسلہ کل سے شروع ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب سے عازمینِ حج کی وطن واپسی کا فضائی سلسلہ کل سے باقاعدہ طور پر شروع ہو رہا ہے، جس کے تحت پہلی حج پرواز 10 جون کی شب 11 بج کر 50 منٹ پر جدہ سے اُڑان بھرے گی اور 11 جون کی صبح 3 بجے اسلام آباد پہنچے گی۔
ابتدائی پرواز میں 307 پاکستانی حاجی وطن واپس آئیں گے۔ حکام کے مطابق، صرف 11 جون کے دن مجموعی طور پر 8 خصوصی حج پروازیں مختلف شہروں کے ہوائی اڈوں پر حجاج کرام کو لے کر اتریں گی، جن میں اسلام آباد، لاہور، کراچی اور ملتان شامل ہیں، جہاں حاجیوں کا پرتباک خیرمقدم کیا جائے گا۔
سعودی عرب سے عازمینِ حج کی وطن واپسی کا سلسلہ ایک مہینے تک جاری رہے گا اور 10 جولائی تک تمام پاکستانی حجاجِ کرام کو واپس لانے کا ہدف مکمل کیا جائے گا۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق، سرکاری اسکیم کے تحت اس سال 88 ہزار 390 حاجیوں کو وطن واپس لایا جائے گا، جس کے لیے 342 خصوصی حج پروازیں ترتیب دی گئی ہیں۔
اس فضائی آپریشن میں پی آئی اے، نجی پاکستانی ایئر لائنز کے ساتھ ساتھ سعودی ایئر لائن بھی شامل ہے۔ جدہ کے بعد ایک ہفتے کے وقفے سے مدینہ منورہ سے بھی حاجیوں کی واپسی کا مرحلہ شروع ہو جائے گا۔ حکام نے حاجیوں کی باعزت واپسی اور سہولت کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، سستے گھروں کی اسکیم سمیت اہم فیصلے متوقع
اسلام آباد:وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اہم اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی معاشی صورتِ حال کے تناظر میں اہم فیصلے متوقع ہیں، جن میں عوامی ریلیف اور صنعتی ترقی کے پہلو نمایاں ہوں گے۔
اجلاس میں کم آمدنی والے طبقات کے لیے 50 ہزار رہائشی یونٹس کے لیے مارک اپ سبسڈی کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔ سستے گھروں کی اسکیم کے تحت سبسڈی اور رسک شیئرنگ ماڈل بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں، جن پر منظوری متوقع ہے۔
علاوہ ازیں عوامی مفاد کے حوالے سے ایک اور اہم معاملہ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں کا ہے، جس کا تفصیلی جائزہ ای سی سی کے اجلاس میں لیا جائے گا تاکہ مہنگائی میں کمی لانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔
اجلاس میں پاکستان گرین ٹیکس انومی کے نفاذ کی بھی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔ ساتھ ہی پاکستان اسکل امپیکٹ بانڈ کے لیے ایک ارب روپے کی حکومتی گارنٹی کی منظوری بھی متوقع ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کی مہارتوں میں اضافہ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔
اسٹیل سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک جامع رپورٹ بھی ای سی سی اجلاس میں پیش کی جائے گی، جس میں اس شعبے کو مستحکم بنانے کے لیے مختلف تجاویز شامل ہیں۔ اسی طرح شپ بریکنگ اور ری سائیکلنگ کے شعبے کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دینے سے متعلق وزارت میری ٹائم افیئرز کی جانب سے سمری پیش کیے جانے کی توقع ہے، جس سے ملکی معیشت میں نئے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔
ایجنڈے میں ریڈیو بیسڈ سروس چارجز پر نظرثانی اور نیکسٹ جنریشن موبائل براڈبینڈ سروسز سے متعلق تجاویز بھی شامل ہیں، جن پر بھی تفصیلی مشاورت کی جائے گی۔