نریندر مودی کو جھوٹ بولنے کا نوبل انعام ملنا چاہیئے، سنجے راوت
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
شیو سینا کے لیڈر و رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے پیچھے نہ تو انکی حقیقی طاقت ہے اور نہ ہی عوام کی حمایت، بلکہ انتخابات میں دھاندلی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈر اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے حوالے سے ایک مضمون لکھا، جس میں انہوں نے انتخابی نتائج پر سوال اٹھایا۔ یہ مضمون بھارت کے 16 بڑے اخبارات میں شائع ہوا اور سیاسی گلیاروں میں اس کی خوب چرچا ہے۔ شیو سینا (ٹھاکرے) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے بھی اس مضمون پر ردعمل ظاہر کیا اور بی جے پی پر سخت تنقید کی۔ سنجے راوت نے کہا کہ بی جے پی نے یک طرفہ جیت بنا کر الیکشن کو ہائی جیک کیا۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابی عمل کو متاثر کیا اور اس کی وجہ سے انتخاب منصفانہ نہیں ہوا۔ سنجے راوت نے بی جے پی قیادت بالخصوص وزیراعلٰی دیویندر فڑنویس اور وزیراعظم نریندر مودی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی جیت جھوٹے دعووں پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی ماحول کو بی جے پی لیڈروں نے کنٹرول کیا اور الیکشن کمیشن نے بھی بی جے پی کے حق میں کام کیا۔
سنجے راوت نے یہ بھی الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے بی جے پی، شیو سینا (ایکناتھ شندے دھڑے) اور این سی پی (اجیت پوار دھڑے) کی جیتنے والی سیٹوں کا فیصلہ پہلے ہی کر لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نشستیں تین جماعتوں میں تقسیم ہوئیں اور یہ الیکشن منصفانہ نہیں ہوا۔ راوت نے کہا کہ جب سے راہل گاندھی کا مضمون عوام تک پہنچا ہے، تب سے بی جے پی اور دیویندر فڑنویس نشانے پر ہیں اور ان کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ سنجے راوت نے وزیراعظم نریندر مودی پر بھی سخت الفاظ میں حملہ کیا اور کہا کہ اگر جھوٹ بولنے پر نوبل انعام دیا جاتا ہے تو مودی کو دینا چاہیئے کیونکہ وہ مسلسل جھوٹ بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے پیچھے نہ تو ان کی حقیقی طاقت ہے اور نہ ہی عوام کی حمایت، بلکہ انتخابات میں دھاندلی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ انتخابات میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جیت سنجے راوت نے کیا اور
پڑھیں:
اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
پشاور میں صوبائی وزیر بلدیات مینا خان آفریدی اور معاونِ خصوصی شفیع جان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل اختیار ولی نے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر بے بنیاد الزامات عائد کیے، جو سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں۔
مینا خان آفریدی نے کہا کہ تمام سیاسی حربے ناکام ہوچکے ہیں، سہیل آفریدی آئینی طور پر وزیر اعلیٰ بن چکے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی کے روز سہیل آفریدی پشاور میں موجود تھے، مگر اُن کے خلاف ایک من گھڑت بیانیہ تیار کیا جا رہا ہے تاکہ اُن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: پرویز خٹک بادام نہیں توڑ سکتا پی ٹی آئی کو کیا توڑے گا، اختیار ولی کی شدید تنقید
انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ کے پہلے اجلاس میں ریڈیو پاکستان واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن کی منظوری دی جائے گی تاکہ حقائق عوام کے سامنے آسکیں۔
معاونِ خصوصی شفیع جان نے اس موقع پر کہا کہ اختیار ولی نے جعلی ویڈیو ٹی وی چینلز پر چلوا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، اور جن لوگوں نے ہماری نشستیں چھینی تھیں، وہ اب سہیل آفریدی کی کامیابی برداشت نہیں کر پا رہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ کا اعلان کر دیا، کون کون شامل ہیں؟
شفیع جان نے مزید کہا کہ سہیل آفریدی کی جو ویڈیو کل نشر کی گئی وہ دراصل 16 مارچ 2023 کی ہے، اور اس کا 9 مئی کے واقعات سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بھی جان بوجھ کر روکی جا رہی ہے۔
مینا خان آفریدی نے کہا کہ 9 مئی دراصل تحریک انصاف کے لیے ایک ٹریپ تھا، اور اب جب سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ بن چکے ہیں، تو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد کابینہ میں مزید وزراء شامل کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
meena khan afridi SOHAIL AFRIDI مینا خان آفریدی