غزہ میں اسرائیلی حملے، حماس رہنما سمیت 40 سے زائد شہید
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
عسکری ونگ کے کمانڈرمحمد سنوار کی لاش کی شناخت کرلی، ہمارے قبضہ میں ہے،اسرائیلی فوج
ڈرونز سے امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے ، سفید اسپرے سے جلد شدید متاثر ،متعدد کو اغواء کرلیا
غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہدا میں شامل ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہدا میں شاملادھر امریکی کانگریس کے 92 ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ امداد پہنچانے کے لیے تمام سفارتی طریقے استعمال کریں۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شام کی سرزمین کے اندر حماس کے ایک کارکن کو نشانہ بناتے ہوئے ایک چھاپہ مارا ہے۔ فوج کے میڈیا آفس کے ایک بیان کے مطابق یہ حملہ جنوبی شام میں مزارات بیت جان کے علاقے میں کیا گیا۔ فوج کے میڈیا آفس کے بیان میں اس رکن کی شناخت یا کوئی اور تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد سنوار کی لاش ملی ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں بے یارو مددگار فلسطینیوں کی امداد کے لیے آنے والے قافلے کو بھی نہ بخشا۔میڈیارپورٹس کے مطابق غزہ فریڈم فلوٹیلا پر ڈرونز سے حملہ کرکے لوگوں پر ایسا سفید اسپرے کیا گیا جس نے جلد کو متاثر کیا۔ چند ہی منٹ بعد فلوٹیلا کا کمیونی کیشن نظام جام کردیا گیا۔امدادی قافلے Madleen میں موجود بعض افراد کو اسرائیلی فوج اغوا کرکے لے گئی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار
خواتین ،بچے اور بزرگ خوراک کی تلاش میں رہے ، اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے شہید کردیا
ٹینکوں سے رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا ، دانستہ قتل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے ،وزارت صحت
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری، زمینی کارروائیوں اور امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر حملوں کے نتیجے میں 21 جولائی شام 6 بجے سے 22 جولائی سہ پہر 3 بجے تک کم از کم 130 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ یہ ہلاکتیں مختلف علاقوں اور نوعیت کے حملوں میں ہوئیں، جنہیں مصدقہ عالمی ذرائعابلاغ نے رپورٹ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق جنوبی شہر ڈیئر البلح میں اسرائیلی ٹینکوں نے سرحد پار کارروائی کے دوران رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 3 شہری جاں بحق ہوئے۔ خان یونس میں ایک فضائی حملے نے ایک ہی خاندان کو نشانہ بنایا، جس میں خاتون، مرد اور دو بچے سمیت 5 افراد شہید ہوئے۔ادھر شمالی غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع افراد پر کی گئی فائرنگ میں 67 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں خواتین، بزرگ اور بچے شامل ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت نے اس واقعے کو "تباہ کن اور دانستہ قتلِ عام” قرار دیا ہے۔اس کے علاوہ رفح، شجاعیہ، النصیرات اور دیگر وسطی علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں، توپ خانے کی گولہ باری اور ملبے سے لاشوں کے نکالنے کے دوران مجموعی طور پر تقریبا 55 مزید شہادتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں جاری خوراک کی قلت، طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور مسلسل حملوں کے باعث انسانی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔