ممبئی جانے والے کارگو جہاز پر دھماکہ، درجنوں کنٹینر سمندر میں گر گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
بھارتی بحریہ نے ایک بڑے ریسکیو آپریشن کا آغاز کر دیا ہے جب ایک سنگاپور کے جھنڈے والا کارگو جہاز "WAN HAI 503" کیرالا کے ساحل سے تقریباً 144 کلومیٹر دور حادثے کا شکار ہو گیا۔
دھماکے اور آگ لگنے سے جہاز پر موجود تقریباً 40 کنٹینرز عرب سمندر میں گر گئے جبکہ کئی عملے کے افراد جان بچانے کے لیے سمندر میں کود گئے۔
جہاز سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سے 7 جون کو روانہ ہوا تھا اور 10 جون کو بھارت کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی پہنچنے والا تھا۔ یہ 270 میٹر لمبا جہاز 12.
بھارتی نیوی اور کوسٹ گارڈ نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔ عملے کے 22 میں سے 18 افراد کو بچا لیا گیا ہے، جبکہ چار لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ کچھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
مارٹائم اینڈ پورٹ اتھارٹی آف سنگاپور کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر نکالنے کے لیے ہوائی ذرائع استعمال کیے جا رہے ہیں، اور اعلیٰ حکام کی ہدایت پر عملدرآمد جاری ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: لبنان کے ساحلی علاقے ٹوبروک میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں سوڈانی مہاجرین کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 61 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی لیبیا کے مشرقی شہر توبروک کے ساحل کے قریب الٹی، یہ مہاجرین ربڑ کی کشتی کے ذریعے یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ سمندر کی لہروں کی نذر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کشتی میں کل 75 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت سوڈانی شہریوں کی بتائی جاتی ہے، جو بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کے لیے غیر قانونی سمندری سفر ہر سال ہزاروں تارکین وطن کی جان لے لیتا ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق یکم جنوری سے 13 ستمبر تک صرف وسطی بحیرہ روم کے راستے میں کم از کم 456 افراد ہلاک اور 420 لاپتا ہوچکے ہیں۔
لیبیا اس ہجرت کا سب سے اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ جانے کے لیے غیر محفوظ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔