بھارت ہجرت کرنے والے سکھر کے ہندو جوڑے کی ممبئی میں افسوسناک موت
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
سندھ کے شہر سکھر سے بھارت ہجرت کرنے والے ہندو جوڑے نوتن داس سنجے اور سپنا داس کی نیو ممبئی کے علاقے کھار گھر میں پراسرار حالات میں موت واقع ہو گئی۔ بھارتی پولیس نے اسے گھریلو جھگڑے کے بعد قتل اور خودکشی کا واقعہ قرار دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سنجے کمار نے مبینہ طور پر بیوی سپنا کو چاقو کے وار سے قتل کیا، اور پھر اسی چاقو سے اپنی گردن کاٹ کر خودکشی کر لی۔
یہ ہولناک واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ان کا چھوٹا بیٹا اسکول سے واپس آیا لیکن کسی نے دروازہ نہیں کھولا۔ پریشان ہو کر بچے نے پڑوسیوں سے مدد لی، جنہوں نے سپنا کی بہن سنگیتا کو اطلاع دی۔ پولیس موقع پر پہنچی تو دونوں میاں بیوی کی لاشیں خون میں لت پت ملیں۔
تحقیقات کے مطابق، یہ جوڑا نومبر 2024 میں اپنے دو کمسن بیٹوں (10 اور 6 سال) کے ساتھ بھارت منتقل ہوا تھا۔ وہ ملازمت کی تلاش میں تھے اور کرائے کے ایک فلیٹ میں رہائش پذیر تھے، جو سپنا کی بہن سنگیتا نے دلایا تھا۔ سنگیتا ہی جوڑے کا مالی خرچ اٹھا رہی تھیں۔
پولیس نے بتایا کہ جوڑے کے درمیان اکثر گھریلو جھگڑے ہوتے تھے اور وہ حالیہ دنوں میں پاکستان واپس جانے کے لیے قانونی کارروائی میں مصروف تھے۔
پولیس کے مطابق، ایک ماہ قبل بھی دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا لیکن سپنا نے اپنی بہن کے اصرار کے باوجود پولیس سے رجوع نہیں کیا۔ اب سپنا کی بہن کی درخواست پر پولیس نے سنجے کے خلاف قتل کی دفعہ 103(1) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے، حالانکہ وہ بھی مر چکا ہے۔
واقعے کے وقت دونوں بچے اسکول میں تھے، جو اس واقعے کے بعد شدید ذہنی صدمے کا شکار ہیں۔
پاکستان میں وزیر مملکت برائے اقلیتی امور، کھیل داس کوہستانی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان سکھر سے تعلق رکھتا ہے اور انتہائی افسوسناک سانحہ ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کے کیرالہ کے ساحل پر مال بردار بحری جہاز میں دھماکے، 40 کنٹینرز سمندر گرگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ممبئی:بھارتی بحریہ نے ممبئی جانے والے ایک سنگاپور پرچم بردار کارگو جہاز “وان ہائی 503” پر پیش آنے والے دھماکوں اور آتشزدگی کے بعد بڑے پیمانے پر تلاش و بچاؤ کا آپریشن شروع کر دیا ہے۔ واقعے کے دوران تقریباً 40 کنٹینرز عرب سمندر میں گر گئے جبکہ متعدد عملے کے اراکین نے آگ سے بچنے کے لیے سمندر میں چھلانگ لگا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ بھارت کے جنوبی صوبے کیرالا کے ساحل سے 144 کلومیٹر (90 میل) دور پیش آیا، جہاز پر سوار 22 اراکین پر مشتمل عملے میں سے 18 کو بحفاظت بچا لیا گیا جبکہ 4 افراد اب بھی لاپتہ ہیں، سنگاپور کی میری ٹائم اینڈ پورٹ اتھارٹی (MPA) کے مطابق، بچائے گئے عملے کے کچھ اراکین زخمی ہیں۔
بحریہ کے ترجمان کے مطابق ساحلی محافظ دستوں نے فوری طور پر آپریشن شروع کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی تلاش اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹرز تعینات کر دیے،اعلیٰ حکام کی ہدایات پر عملے کو ہوا کے ذریعے نکالنے کے انتظامات فوری کیے گئے۔
رپورٹس کےمطابق 270 میٹر طویل اس جہاز نے 12.5 میٹر ڈرافٹ کے ساتھ 7 جون کو سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سے ممبئی کے لیے روانگی کی تھی اور 10 جون کو ممبئی پہنچنا تھا، جہاز پر 650 سے زائد کنٹینرز تھے، جن میں سے 40 کے سمندر میں گرنے سے ماحولیاتی خطرات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہیں، لیکن ابتدائی اطلاعات کے مطابق جہاز کے انجن روم یا کسی کنٹینر میں دھماکے کی اطلاعات ہیں۔ بھارتی اور سنگاپوری حکام اس سانحے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں۔