رائل چیلنجرز بنگلور نے انڈین پریمیئر لیگ یعنی آئی پی ایل کی تاریخ ساز فتح کے بعد ممکنہ طور پر نیا سنگ میل طے کرنے کی تیاری کر لی ہے، ذرائع کے مطابق فرنچائز کے موجودہ مالکان نے آر سی بی کو جزوی یا مکمل فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈیاجیو پی ایل سی کی بھارتی ذیلی کمپنی یونائیٹڈ اسپرٹس لمیٹڈ ممکنہ سرمایہ کاروں سے رابطے میں ہے، جبکہ بلومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ فرنچائز کی مکمل فروخت کی صورت میں قیمت 2 ارب ڈالر تک جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چناسوامی اسٹیڈیم میں بھگدڑ سے ہلاکتیں: کوہلی کے خلاف پولیس میں شکایت درج

اس خبر کے سامنے آتے ہی یونائیٹڈ اسپرٹس کے شیئرز میں 3.

3 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو اس فیصلے کی تجارتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

رائل چیلنجرز بنگلور کو 2008 میں وجے مالیا نے خریدا تھا، جو اس وقت کنگ فشر ایئرلائن اور شراب کی صنعت سے منسلک ایک نمایاں نام تھے۔ مالی بحران کے بعد ڈیاجیو نے یونائیٹڈ اسپرٹس کے ذریعے فرنچائز سنبھال لی، رائل چیلنجرز بنگلور ان ٹیموں میں شامل ہے جن کے سوشل میڈیا پر دنیا بھر میں سب سے زیادہ فالوورز ہیں، حالانکہ کامیابیوں کے اعتبار سے ٹیم کا ریکارڈ ماضی میں متاثر کن نہیں رہا۔

مزید پڑھیں:آئی پی ایل کی جیت کا جشن، بھگدڑ مچنے سے 11 افراد ہلاک، متعدد زخمی

رائل چیلنجرز بنگلور کرکٹ کی دنیا میں سب سے زیادہ فالو کی جانیوالی ٹیموں میں شامل ہے اور اب یہ کامیابیوں کے ساتھ ساتھ ممکنہ کاروباری سودے کا مرکز بھی بن گئی ہے۔

یہ خبر آئی پی ایل فرنچائزز کی قیمتوں میں ایک نئے ریکارڈ کے امکانات کو اجاگر کرتی ہے، جس کے تحت کرکٹ کی دنیا ایک نیا تجارتی دروازہ کھول رہی ہے، جہاں کھلاڑی نہیں بلکہ ٹیموں کی ملکیت سب سے قیمتی اثاثہ بن چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی پی ایل انڈین پریمیئر لیگ رائل چیلنجرز بنگلور یونائیٹڈ اسپرٹس لمیٹڈ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل انڈین پریمیئر لیگ رائل چیلنجرز بنگلور یونائیٹڈ اسپرٹس لمیٹڈ رائل چیلنجرز بنگلور یونائیٹڈ اسپرٹس ا ئی پی ایل

پڑھیں:

نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع

فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 

ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔

پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔

دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔

اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کمالیہ ، 100 روپے کلو بکنے والی بھنڈی سوا روپے فی کلو اور 50 روپے من فروخت ہونے لگی
  • آئی پی ایل جیتنے والی فرنچائز مالکان کا ٹیم فروخت کرنے پر غور، قمیت سامنے آگئی
  • ہم آدھے سے زائد ممکنہ ٹیکس سے محروم تھے، وزیر خزانہ کا اعتراف
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جانیے کل سے شروع ہونے والے شاہانہ مقابلے کی تفصیلات
  • بجٹ میں ممکنہ خوشخبری؛ کون سی گاڑیاں سستی ہونے جا رہی ہیں؟
  • سالوں سے ہیرو بننے پر تنقید، ہمایوں سعید نے خاموشی توڑ دی
  • سالوں سے ہیرو بننے پر تنقید، ہمائیوں سعید نے خاموشی توڑ دی
  • اس عید پر 6 سے 10 لاکھ جانور کم فروخت ہوئے، ٹینریز ایسوسی ایشن
  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع