ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جانیے کل سے شروع ہونے والے شاہانہ مقابلے کی تفصیلات
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
دنیائے کرکٹ کا سب سے باوقار و شاہانہ ٹیسٹ میچ کل (بدھ) سے لارڈز میں شروع ہورہا ہے جہاں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟ آئی سی سی نے اعلان کردیا
یہ محض ایک ٹیسٹ میچ نہیں بلکہ دنیا بھر میں 2 سال کے سخت مقابلے کا اختتام ہے جس میں دنیا کی 2 بہترین ٹیسٹ ٹیمیں کرکٹ کے حتمی انعام کے لیے لڑیں گی۔
پیٹ کمنز کی قیادت میں آسٹریلیا اوول میں ہونے والے گزشتہ مقابلے کا فاتح تھا جس نے فائنل میں بھارت کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا تھا اور اب اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے کے لیے 11 تا 15 جون جنوبی افریقہ کے خلاف میدان میں ہوگا۔ آسٹریلیا اس سال کا فائنل بھی جیت کر متواتر دوسری مرتبہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ ٹائٹل جیتنے والی پہلی ٹیم بن کر تاریخ رقم کرنا چاہتی ہے۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹیمبا باوما کی کپتانی میں 20 سالوں میں اپنی پہلی بڑی آئی سی سی ٹرافی کے حصول کی تگ و دو کرے گی۔ ان دنوں پروٹیز (جنوبی افریقن ٹیم) اپنی شاندار فارم میں ہیں اور اس ٹیم نے فائنل تک اپنے سفر کے دوران غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپییئن شپ فائنل کے لیے راستےلارڈز تک جنوبی افریقہ کا راستہ متاثر کن رہا ہے۔ انہوں نے 12 میچ کھیلے جن میں سے 8 جیتے اور صرف 3 ہارے جبکہ ایک ڈرا یعنی ہار جیت کے بغیر ختم ہوا۔ بنگلہ دیش، سری لنکا اور پاکستان کے خلاف کلین سویپ سمیت مسلسل 7 ٹیسٹ میچوں میں جیت کے ساتھ ان کی مہم نے زور پکڑا۔ اس معرکے میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 69.
آسٹریلیا نے 19 میچ کھیلے جس میں 13 جیتے، 4 ہارے اور 2 ڈرا ہوئے۔ اس کے سفر میں انگلینڈ میں ڈرا ہوئی ایشز سیریز، پاکستان کے خلاف شاندار ہوم پرفارمنس اور ابتدائی ٹیسٹ ہارنے کے بعد بارڈر-گواسکر ٹرافی میں ہندوستان کے خلاف اہم واپسی شامل تھی۔ اس نے سری لنکا میں 2-0 کی جیت کے ساتھ اپنی جگہ بنائی اور 67.54 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
اہم کھلاڑی جن پر ٹیمیں تکیہ کریں گیجنوبی افریقہ کے لیے کگیسو ربادا اہم ثابت ہوں گے۔ فی الحال دنیا کے دوسرے بہترین ٹیسٹ بولر کے طور پر درجہ بندی کرنے والے ربادا نے اس سائیکل کے دوران صرف 10 ٹیسٹ میں 19.97 کی شاندار اوسط سے 47 وکٹیں حاصل کیں۔ انگلش حالات میں ان کا تجربہ (6 ٹیسٹ میں 30 وکٹیں) انہیں لارڈز میں اور بھی خطرناک بنا دیتا ہے۔
آسٹریلیا حوصلہ افزائی کے لیے ٹریوس ہیڈ کی طرف دیکھے گا۔ جارحانہ بائیں ہاتھ کا کھلاڑی مستقل کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا ہے، اس سائیکل میں آسٹریلیا کے تمام 19 میچوں میں 3 سینچریوں کے ساتھ 1،177 رنز بنائے۔
مزید پڑھیے: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کے لیے آسٹریلیا کے اسکواڈ کا اعلان، کن اہم کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی؟
ٹریوس ہیڈ ہندوستان کے خلاف میچ وننگ 163 رنز کے ساتھ گزشتہ سال کے فائنل کے ہیرو تھے اور بلاشبہ اب آسٹریلیا کو دوبارہ ان سے عمدہ کارکردگی کی امید ہوگی۔
انعام کی موٹی رقمانعامی رقوم اب پہلے سے کہیں زیادہ ہیں۔ چیمپیئنز کو ریکارڈ 3.6 ملین ڈالی کی رقم ملے گی جو پچھلے فائنلز میں دیے گئے 1.6 ملین ڈالر سے دوگنا ہے۔ یہاں تک کہ رنرز اپ بھی 2.16 ملین ڈالر کی خطیر رقم اپنے ساتھ لے جائیں گے۔
لیکن ان ٹیموں کے لیے میچ پیسوں سے بڑھ کر ہے کیوں کہ یہ دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم کے تاج کے حصول کا معاملہ ہے۔
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ کی پچ کن کے لیے سازگار؟جون میں لارڈز عام طور پر بولر اور بیٹسمین دونوں کے لیے ہی کچھ نہ کچھ مواقع رکھتا ہے۔ تیز گیند بازوں کے لیے میچ کا ابتدائی دورانیہ، دن کے گزرنے کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کے لیے سازگار حالات اور تھوڑا وقت گزرنے پر اسپنرز کو اپنا جادو جگانے کا موقع۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ: آئی سی سی کا اضافی پوائنٹس متعارف کرانے کا فیصلہ
آسٹریلیا کے پیس اٹیکرز کمنز، اسٹارک اور ہیزل ووڈ اور جنوبی افریقہ کے رباڈا، نگیڈی، جانسن اور پیٹرسن کی بدولت بلے بازوں اور بولرز کے درمیان ایک سنسنی خیز جنگ کی توقع ہے۔
دنیا بھر کے کرکٹ شائقین اس میچ کے لیے بیچین ہیں کیونکہ اس میں دو کرکٹ پاور ہاؤسز کرکٹ کے گھر لارڈز کرکٹ گراؤنڈ (لندن) میں اپنے کھیل کا جادو جگائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ آسٹریلین کرکٹ ٹیم جنوبی افریقن کرکٹ ٹیم لارڈز کرکٹ گراؤنڈ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنلذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ ا سٹریلین کرکٹ ٹیم جنوبی افریقن کرکٹ ٹیم لارڈز کرکٹ گراؤنڈ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ جنوبی افریقہ شپ فائنل کے ساتھ کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
ثنا میر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونے والی پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹر بن گئیں
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستانی ویمنز ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر کو ہال آف فیم میں شامل کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش نے ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025 کے لیے کوالیفائی کرلیا
ہال آف فیم میں شامل ہونے والے نئے 7 کھلاڑیوں کا اعلان ویسٹ انڈین لیجنڈ ای این بشپ نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سے قبل لندن میں ہونے والی تقریب میں کیا۔
ثنا میر کے علاوہ یہ اعزاز دیگر آسٹریلیا کے میتھیو ہیڈن، جنوبی افریقا کے ہاشم آملہ اور گریم اسمتھ، بھارت کے ایم ایس دھونی، نیوزی لینڈ کے ڈینیئل ویٹوری اور انگینڈ کی ویمن کرکٹر سارہ ٹیلر کے حصے میں آیا۔
اس طرح ثنا میر اس فہرست میں شامل ہونے والی پاکستانی ویمن کرکٹر بن گئیں۔ ان کے علاوہ اب تک پاکستان کے 7 کرکٹرز کو ہال آف فیم کی زینت بنایا گیا ہے جن میں کرکٹ لیجنڈ عمران خان، وسیم اکرم، جاوید میانداد، عبدالقادر، ظہیر عباس، وقار یونس اور حنیف محمد شامل ہیں۔
اس موقع پر ثنا میر کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی سڑکوں پر کرکٹ کھیل کر یہاں تک پہنچنا ایک طویل سفر ہے، ہال آف فیم میں شامل ہونا ان کے لیے ایک جذباتی موقع ہے۔
ثنا میر نے اپنے ایک روزہ کرکٹ کیریئر کا آغاز دسمبر 2005 کراچی میں سری لنکا کے خلاف کیا تھا۔ انہوں نے اپنا آخری ایک روزہ میچ نومبر2019 میں لاہور میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا تھا۔
مزید پڑھیے: عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
انہوں نے 226 بین الاقوامی میچوں میں شرکت کی اورسنہ 2009 سے سنہ 2017 تک 137 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی۔
انہوں نے 120 ون ڈے میچوں میں 151 وکٹیں حاصل کیں اور 1630 رنز بنائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی کرکٹر ثنا میر ثنا میر ثنا میر ہال آف فیم میں شامل