دنیائے کرکٹ کا سب سے باوقار و شاہانہ ٹیسٹ میچ کل (بدھ) سے لارڈز میں شروع ہورہا ہے جہاں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟ آئی سی سی نے اعلان کردیا

یہ محض ایک ٹیسٹ میچ نہیں بلکہ دنیا بھر میں 2 سال کے سخت مقابلے کا اختتام ہے جس میں دنیا کی 2 بہترین ٹیسٹ ٹیمیں کرکٹ کے حتمی انعام کے لیے لڑیں گی۔

پیٹ کمنز کی قیادت میں آسٹریلیا اوول میں ہونے والے گزشتہ مقابلے کا فاتح تھا جس نے فائنل میں بھارت کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا تھا اور اب اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے کے لیے 11 تا 15 جون جنوبی افریقہ کے خلاف میدان میں ہوگا۔ آسٹریلیا اس سال کا فائنل بھی جیت کر متواتر دوسری مرتبہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ ٹائٹل جیتنے والی پہلی ٹیم بن کر تاریخ رقم کرنا چاہتی ہے۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹیمبا باوما کی کپتانی میں 20 سالوں میں اپنی پہلی بڑی آئی سی سی ٹرافی کے حصول کی تگ و دو کرے گی۔ ان دنوں پروٹیز (جنوبی افریقن ٹیم) اپنی شاندار فارم میں ہیں اور اس ٹیم نے فائنل تک اپنے سفر کے دوران غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپییئن شپ فائنل کے لیے راستے

لارڈز تک جنوبی افریقہ کا راستہ متاثر کن رہا ہے۔ انہوں نے 12 میچ کھیلے  جن میں سے 8 جیتے اور صرف 3 ہارے جبکہ ایک ڈرا یعنی ہار جیت کے بغیر ختم ہوا۔ بنگلہ دیش، سری لنکا اور پاکستان کے خلاف کلین سویپ سمیت مسلسل 7 ٹیسٹ میچوں میں جیت کے ساتھ ان کی مہم نے زور پکڑا۔ اس معرکے میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 69.

44 فیصد کے ساتھ ٹاپ پر رہی۔

آسٹریلیا نے 19 میچ کھیلے جس میں 13 جیتے، 4 ہارے اور 2 ڈرا ہوئے۔ اس کے سفر میں انگلینڈ میں ڈرا ہوئی ایشز سیریز، پاکستان کے خلاف شاندار ہوم پرفارمنس اور ابتدائی ٹیسٹ ہارنے کے بعد بارڈر-گواسکر ٹرافی میں ہندوستان کے خلاف اہم واپسی شامل تھی۔ اس نے سری لنکا میں 2-0 کی جیت کے ساتھ اپنی جگہ بنائی اور 67.54 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔

اہم کھلاڑی جن پر ٹیمیں تکیہ کریں گی

جنوبی افریقہ کے لیے کگیسو ربادا اہم ثابت ہوں گے۔ فی الحال دنیا کے دوسرے بہترین ٹیسٹ بولر کے طور پر درجہ بندی کرنے والے ربادا نے اس سائیکل کے دوران صرف 10 ٹیسٹ میں 19.97 کی شاندار اوسط سے 47 وکٹیں حاصل کیں۔ انگلش حالات میں ان کا تجربہ (6 ٹیسٹ میں 30 وکٹیں) انہیں لارڈز میں اور بھی خطرناک بنا دیتا ہے۔

آسٹریلیا حوصلہ افزائی کے لیے ٹریوس ہیڈ کی طرف دیکھے گا۔ جارحانہ بائیں ہاتھ کا کھلاڑی مستقل کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا ہے، اس سائیکل میں آسٹریلیا کے تمام 19 میچوں میں 3 سینچریوں کے ساتھ 1،177 رنز بنائے۔

مزید پڑھیے: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کے لیے آسٹریلیا کے اسکواڈ کا اعلان، کن اہم کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی؟

ٹریوس ہیڈ ہندوستان کے خلاف میچ وننگ 163 رنز کے ساتھ گزشتہ سال کے فائنل کے ہیرو تھے اور بلاشبہ اب آسٹریلیا کو دوبارہ ان سے عمدہ کارکردگی کی امید ہوگی۔

انعام کی موٹی رقم

انعامی رقوم اب پہلے سے کہیں زیادہ ہیں۔ چیمپیئنز کو ریکارڈ 3.6 ملین ڈالی کی رقم ملے گی جو پچھلے فائنلز میں دیے گئے 1.6 ملین ڈالر سے دوگنا ہے۔ یہاں تک کہ رنرز اپ بھی 2.16 ملین ڈالر کی خطیر رقم اپنے ساتھ لے جائیں گے۔

لیکن ان ٹیموں کے لیے میچ پیسوں سے بڑھ کر ہے کیوں کہ یہ دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم کے تاج کے حصول کا معاملہ ہے۔

لارڈز کرکٹ گراؤنڈ کی پچ کن کے لیے سازگار؟

جون میں لارڈز عام طور پر بولر اور بیٹسمین دونوں کے لیے ہی کچھ نہ کچھ مواقع رکھتا ہے۔ تیز گیند بازوں کے لیے میچ کا ابتدائی دورانیہ، دن کے گزرنے کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کے لیے سازگار حالات اور تھوڑا وقت گزرنے پر اسپنرز کو اپنا جادو جگانے کا موقع۔

مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ: آئی سی سی کا اضافی پوائنٹس متعارف کرانے کا فیصلہ

آسٹریلیا کے پیس اٹیکرز کمنز، اسٹارک اور ہیزل ووڈ اور جنوبی افریقہ کے رباڈا، نگیڈی، جانسن اور پیٹرسن کی بدولت بلے بازوں اور بولرز کے درمیان ایک سنسنی خیز جنگ کی توقع ہے۔

دنیا بھر کے کرکٹ شائقین اس میچ کے لیے بیچین ہیں کیونکہ اس میں دو کرکٹ پاور ہاؤسز کرکٹ کے گھر لارڈز کرکٹ گراؤنڈ (لندن) میں اپنے کھیل کا جادو جگائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ آسٹریلین کرکٹ ٹیم جنوبی افریقن کرکٹ ٹیم لارڈز کرکٹ گراؤنڈ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ ا سٹریلین کرکٹ ٹیم جنوبی افریقن کرکٹ ٹیم لارڈز کرکٹ گراؤنڈ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ جنوبی افریقہ شپ فائنل کے ساتھ کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

ایشیا کپ ستمبر میں اپنے شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان

لاہور:

ایشیا کرکٹ کپ 5 سے 21 ستمبر تک دبئی اور ابوظہبی میں کروانے کی تجویز کی باقاعدہ منظوری آج ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں دی جا سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارت کی میزبانی میں ہونے والا ایشیا کپ آج ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس کا اہم ایجنڈا ہوگا، جس پر میزبان بورڈ کے نمائندے راجیو شکلا اپنا موقف پیش کریں گے۔

شرکاء اجلاس کی مشاورت سے شیڈول کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔

ایشیا کپ میں پاکستان، بھارت، افغانستان، بنگلا دیش، سری لنکا، یواے ای، عمان اور ہانگ کانگ ٹیمیں شریک ہوں گی۔ پاکستان اور بھارت کا میچ 7 ستمبر کو ہو سکتا ہے۔

اس سے پہلے پاکستان، افغانستان اور یواے ای ٹیموں کے درمیان سہ ملکی سیریز بھی دبئی میں ہی ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ماضی کے لیجنڈ بولرز کے مقابلے میں آج کے بولرز کچھ نہیں، کیون پیٹرسن
  • ورلڈ یونیورسٹی گیمز کیلئے جرمنی جانے والے 2 پاکستانی ایتھلیٹس غائب
  • ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز : پاکستان نے جنوبی افریقا کو شکست دیکر دوسری کامیابی حاصل کرلی
  • جنوبی افریقا کے نوجوان بیٹر نے انڈر 19 ون ڈے کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کر دی
  • ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز: پاکستان نے جنوبی افریقا کو 31 رنز سے شکست دے دی
  • صرف 8 گیندیں اور کیلس و ڈریویڈ کا ریکارڈ بریک، انگلش بیٹر جو روٹ تیسرے بڑے اسکورر بن گئے
  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • ورلڈ پولیس اینڈ فائر گیمز میں ریسلنگ مقابلے میں 02 برانز میڈل جیتنے والے سب انسپکٹر کی آئی جی پنجاب سے ملاقات
  • پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز 2026 کا شیڈول جاری
  • ایشیا کپ ستمبر میں اپنے شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان