اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی جبکہ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کرلیا گیا، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نہ نجکاری کرپائی، نہ عوام کو ریلیف دیا اور نہ غربت کا خاتمہ ہوا، اقتصادی سروے میں کوئی ہدف حاصل نہ ہونے کا اعتراف کیا گیا۔
  نجی ٹی وی   آج نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں پارٹی کے سینئر رہنما عمر ایوب، شبلی فراز سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین کی جانب سے قومی اسمبلی میں بھرپور احتجاج کی تجویز پیش کی گئی، بعض اراکین نے یہ تجویز بھی دی کہ سپیکر قومی اسمبلی کی موجودگی میں ایوان میں داخل نہ ہوا جائے تاہم پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے یہ تجویز مسترد کردی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ احتجاج ضرور کریں گے اور پارلیمانی کارروائی کا حصہ بھی بنیں گے، بجٹ کارروائی میں حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ اقتصادی سروے میں تو حکومت کی مایوس کن کارکردگی رہی، اقتصادی سروے میں کوئی ہدف حاصل نہ ہونے کا اعتراف کیا گیا، نجکاری نہیں کرسکے، عوام کو ریلیف نہیں دے سکے، کوئی ہدف حکومت پورا نہیں کرسکی، غربت کا خاتمہ بھی ممکن نہ ہوسکا۔
ان کا کہنا تھا کہ روٹی سب کے لیے پر کروڑوں خرچ کیے لیکن بہاولپور میں ایک خاتون بھوک سے مرگئی، بعض چیزیں سیاست سے بالا تر ہوکر کرنی چاہیئے، احتجاج کا فیصلہ آج پی ٹی آٹی اجلاس میں ہو جائے گا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کی میٹنگ ہے، اس اہم ترین میٹنگ میں فیصلہ ہوگا، ہمیں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات مل چکی ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کے اجلاس میں فیصلہ کریں گے، بجٹ کے اعداد و شمار کے مطابق عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں زبردستی بیٹھے ہوئے قصائی عوام کی کھال اتار رہے ہیں، بجٹ کے موقع پر ہم بھرپور احتجاج کریں گے، جو سیاسی تحریک میں شامل ہوتے ہیں وہ ہمارے ساتھ ہیں یہ قصائی نہیں، فارم 47 والے سیاسی لوگ نہیں ہیں۔

کراچی: آئی آئی چندریگر روڈ سمیت مختلف شاہراہوں پر پارکنگ ممنوع قرار دے دی گئی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

حکومت کا آن لائن کاروبار کرنے والوں پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حکومت نے آن لائن کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں کہا کہ ای کامرس پلیٹ فارم کے ذریعے فروخت ہونے والی اشیاء پر ٹیکس لگے گا، جب کہ ڈیجیٹل ذرائع سے منگوائی جانے والی اشیاء اور خدمات بھی ٹیکس کے دائرے میں آئیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ای کامرس سے وابستہ افراد کو اپنی ماہانہ لین دین اور ٹیکس کی تفصیلات جمع کرانا ہوں گی۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سود سے حاصل ہونے والی غیر فعال آمدنی پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد اضافے کے ساتھ 15 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاہم یہ اضافہ قومی بچت اسکیموں پر لاگو نہیں ہوگا۔

اس کے علاوہ قرض کی بنیاد پر حاصل ہونے والی آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے، جب کہ شیئرز پر منافع پر ٹیکس کی موجودہ شرح برقرار رہے گی۔

واضح رہے کہ حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں آن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا آن لائن کاروبار کرنے والوں پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
  • مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے، بلاول بھٹو
  • پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی نے بجٹ 2025ء آئی ایم ایف کا قرار دے کر مسترد کردیا
  • سولر پینک اور آن لائن خریداری پر 18 فییصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد، حکومت پر تنقید
  • پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی نے بجٹ 2025-2026ء کو آئی ایم ایف کا قرار دے کر مسترد کردیا
  • پی ٹی آئی کے مرکزی اور پارلیمانی رہنما ئو ں نے وفاقی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کردیا
  • پی ٹی آئی نے وفاقی بجٹ 2025 آئی ایم ایف کا قرار دے کر مسترد کردیا
  • پی ٹی آئی کا بجٹ کیخلاف احتجاج کا فیصلہ، اہم اجلاس آج طلب
  • پی ٹی آئی کا وفاقی بجٹ پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ