پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کی تجویز مسترد
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی جبکہ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کرلیا گیا، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نہ نجکاری کرپائی، نہ عوام کو ریلیف دیا اور نہ غربت کا خاتمہ ہوا، اقتصادی سروے میں کوئی ہدف حاصل نہ ہونے کا اعتراف کیا گیا۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں پارٹی کے سینئر رہنما عمر ایوب، شبلی فراز سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین کی جانب سے قومی اسمبلی میں بھرپور احتجاج کی تجویز پیش کی گئی، بعض اراکین نے یہ تجویز بھی دی کہ سپیکر قومی اسمبلی کی موجودگی میں ایوان میں داخل نہ ہوا جائے تاہم پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے یہ تجویز مسترد کردی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ احتجاج ضرور کریں گے اور پارلیمانی کارروائی کا حصہ بھی بنیں گے، بجٹ کارروائی میں حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ اقتصادی سروے میں تو حکومت کی مایوس کن کارکردگی رہی، اقتصادی سروے میں کوئی ہدف حاصل نہ ہونے کا اعتراف کیا گیا، نجکاری نہیں کرسکے، عوام کو ریلیف نہیں دے سکے، کوئی ہدف حکومت پورا نہیں کرسکی، غربت کا خاتمہ بھی ممکن نہ ہوسکا۔
ان کا کہنا تھا کہ روٹی سب کے لیے پر کروڑوں خرچ کیے لیکن بہاولپور میں ایک خاتون بھوک سے مرگئی، بعض چیزیں سیاست سے بالا تر ہوکر کرنی چاہیئے، احتجاج کا فیصلہ آج پی ٹی آٹی اجلاس میں ہو جائے گا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کی میٹنگ ہے، اس اہم ترین میٹنگ میں فیصلہ ہوگا، ہمیں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات مل چکی ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کے اجلاس میں فیصلہ کریں گے، بجٹ کے اعداد و شمار کے مطابق عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں زبردستی بیٹھے ہوئے قصائی عوام کی کھال اتار رہے ہیں، بجٹ کے موقع پر ہم بھرپور احتجاج کریں گے، جو سیاسی تحریک میں شامل ہوتے ہیں وہ ہمارے ساتھ ہیں یہ قصائی نہیں، فارم 47 والے سیاسی لوگ نہیں ہیں۔
کراچی: آئی آئی چندریگر روڈ سمیت مختلف شاہراہوں پر پارکنگ ممنوع قرار دے دی گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا 24 سال بعد فیصلہ کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھاہے اور پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18 سال سروس دی، بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مر جائے؟
جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73 برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟
جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراﺅنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟ عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔