کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ منی پور میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے اور ریاست میں صدر راج کو مکمل ناکامی قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ پر ان کے اس بیان پر سخت حملہ کیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر اور شمال مشرق میں امن قائم ہوگیا ہے۔ جے رام رمیش نے وزیر داخلہ کے ذریعہ کئے گئے دعوے کو بے بنیاد اور فضول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے لئے کئے گئے ہیں۔ ایکس پر ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے لکھا کہ امت شاہ کی طرف سے کل جموں و کشمیر اور ریاست منی پور میں امن کے بارے میں کئے گئے دعوے مضحکہ خیز اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعوے دراصل ان کی اپنی بڑی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے کئے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں حالیہ پہلگام حملے اور ماضی کے حملوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جے رام رمیش نے کہا کہ پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ دار دہشت گردوں کو ابھی تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا ہے۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ منی پور میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے اور ریاست میں صدر راج کو مکمل ناکامی قرار دیا۔ سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ منی پور ابھی تک جل رہا ہے، صدر راج مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے، ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، عام لوگوں کی روزمرہ کی زندگی اور معاش کی بدحالی نے ان میں غم، مایوسی اور غصے کو جنم دیا ہے، جسے ہر جگہ محسوس کیا جا سکتا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے دور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ بھارتی وزیر داخلہ نہ تو پہلگام کے دہشت گردوں کو سزا دے سکے اور نہ ہی منی پور میں معمولات بحال کر سکے، پھر بھی وہ ان دونوں ریاستوں میں اپنی مبینہ کامیابیوں کا ڈنکا بجاتے رہتے ہیں۔

پیر کو مرکزی وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر اور شمال مشرق میں امن قائم کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مودی حکومت کے 11 سال قومی سلامتی کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوئے ہیں۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں شاہ نے لکھا کہ ہیش ٹیگ 11YearsOfSeva بھی قومی سلامتی کی سمت میں ایک سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ نکسل ازم اپنی آخری ٹانگوں پر ہے، جموں کشمیر اور شمال مشرق میں امن قائم ہوا ہے اور ہندوستان اب دہشت گردوں کے گھروں میں گھس کر دہشت گردانہ حملوں کا جواب دیتا ہے۔ امت شاہ نے لکھا کہ یہ مودی حکومت کے تحت ہندوستان کی بدلتی ہوئی تصویر کو ظاہر کرتا ہے۔ امت شاہ نے پوسٹ میں لکھا، "مودی 3.

0 میں، نیا ہندوستان اصلاح، کارکردگی اور تبدیلی کی طاقت کے ساتھ تیزی سے ترقی اور خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم وطنوں کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا کر ہندوستان کو ہر میدان میں نمبر 1 بنانے کا سفر اسی طرح جاری رہے گا،"۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی وزیر داخلہ رکن پارلیمنٹ نے منی پور میں نے لکھا کہ کشمیر اور نے کہا کہ پوسٹ میں امت شاہ

پڑھیں:

نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا

دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلولوال نے نئی دیلی کا نام تبدیل کرنے کے لئے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلوال نے وزیر داخلہ امت شاہ سے قومی دارالحکومت کا نام ’انڈرپراستھا‘ رکھنے کی درخواست کی ہے۔

کھنڈیلوال نے اپنے خط میں پرانے دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام ’انڈرپراستھا جنکشن‘ اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ’انڈرپراستھا ایئرپورٹ‘ رکھنے کی تجویز بھی دی۔

رکن پارلیمنٹ نے خط میں کہا کہ یہ اقدام تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی جڑوں کی عکاسی کرے گا۔ انہوں نے کہا، دہلی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور یہ بھارتی تہذیب کی روح اور ’انڈرپراستھا‘ شہر کی روشن روایت کی نمائندگی کرتی ہے، جسے پانڈووں نے قائم کیا تھا۔

کھنڈیلوال نے مزید تجویز دی کہ پانڈووں کے مجسمے دارالحکومت میں نصب کیے جائیں تاکہ نئی نسل کو بھارت کی تاریخ، ثقافت اور ایمان سے جوڑا جا سکے۔ انہوں نے کہا، یہ اقدام تاریخی انصاف کے ساتھ ساتھ ثقافتی نشاۃ ثانیہ کا بھی اہم قدم ہوگا۔

بی جے پی ایم پی نے کہا کہ دیگر تاریخی شہروں جیسے ورانسی، پریاگ راج ، ایودھیہ اور اُجن اپنے قدیم ناموں سے دوبارہ جڑ رہے ہیں، لہٰذا دہلی کو بھی اس کی اصلی پہچان اور عزت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ اقدام وزیر اعظم نریندر مودی کے ثقافتی نشاۃ ثانیہ کے وژن کے مطابق قرار دیا۔

کھنڈیلوال نے لکھا کہ دہلی کا نام ’انڈرپراستھا‘ رکھنے سے آنے والی نسلوں کو یہ پیغام جائے گا کہ بھارت کا دارالحکومت صرف طاقت کا مرکز نہیں بلکہ مذہب، اخلاقیات اور قوم پرستی کی علامت بھی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ وشو ہندو پریشد نے بھی دہلی کے نام کے حوالے سے اسی طرح کی تجویز دی تھی، جس میں انڈرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور نیو دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام بھی بدلنے کی بات کی گئی تھی۔

اس سے قبل سابق وزیر وجے گوئل نے دہلی کے نئے لوگو اور سرکاری دستاویزات میں ’دہلی‘ کی انگریزی ہجے کے بجائے ’دلی‘ استعمال کرنے کی تجویز دی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • 7 طیارے گرانے کے دعوے پر مودی کی خاموشی، دعوے کی تصدیق کرتی ہے، کانگریس
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو
  • پنجاب حکومت کی وضاحت: مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
  • سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • سابق بھارتی کرکٹر اظہر الدین تلنگانہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • پی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو
  • وزیراعظم سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران بارے بریفنگ دی
  • بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان