نصف بجٹ قرضوں کی ادائیگیوں کیلئے مختص
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی بجٹ کے مطابق قرضوں کی ادائیگی پرآٹھ اعشاریہ دو ٹریلین روپے خرچ ہوں گے، جو پورے بجٹ کا تقریباً نصف ہے۔ یہ صورتحال ملکی اور غیر ملکی قرضوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کی عکاسی بھی کرتی ہے۔وائس آف جرمنی کی رپورٹ کے مطابق دفاعی شعبے کے لیے دواعشاریہ پانچ ٹریلین روپے مختص کیے گئے ، جو گزشتہ سال کے دواعشاریہ ایک ٹریلین روپے کے مقابلے میں 4 ٹریلین روپے کا اضافہ ہے، جس کے باعث تعلیم، صحت، اور سماجی تحفظ جیسے اہم شعبوں کے لیے مالی وسائل مزید محدود ہو گئے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ پاک-بھارت جنگ کے تناظر میں دفاعی بجٹ میں اضافہ متوقع تھا اور یہ اضافہ ناگزیر تھا۔ وفاقی بجٹ میں دفاع اور قرضوں کی ادائیگیوں کو فوقیت ملنے کے باعث ترقیاتی کاموں اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے مالی گنجائش محدود ہو گئی ۔بجٹ میں دیگر اہم مختص رقوم میں ایک ٹریلین روپے پنشن ادائیگیوں کے لیے، ایک اعشاریہ نو ٹریلین روپے صوبوں کو گرانٹس اور مالی منتقلیوں کے لیے، ایک اعشاریہ دو ٹریلین روپے سبسڈی کے لیے، اور ایک ٹریلین روپے وفاقی حکومت کے روزمرہ امور چلانے کے لیے رکھے گئے ہیں۔ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام جسے معیشت کی ترقی کا انجن سمجھا جاتا ہے، اسے محدود کر کے صرف ایک ٹریلین روپے تک کر دیا گیا ، جو گزشتہ سال کےایک اعشاریہ چار ٹریلین روپے سے کم ہے، جس سے انفراسٹرکچر اور سماجی ترقی کے منصوبوں میں تاخیر پر خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایک ٹریلین روپے کے لیے
پڑھیں:
موٹروے اور سڑکوں کی تعمیر کیلئے 150 ارب روپے سے زائد رقم مختص
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2025ء)نئے بجٹ میں مواصلات، انفرا اسٹرکچر اور قومی صحت کے اہم منصوبوں کیلئے تجویز کردہ فنڈز کی تفصیلات سامنے آگئیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق این 25 کراچی، کوئٹہ، چمن شاہراہ پر 100 ارب روپے خرچ کرنے کا پلان ہے جبکہ ایم 6 موٹروے سکھر تا حیدر آباد کی تعمیر کیلئے 15 ارب مختص ہوں گے۔بجٹ دستاویز کے مطابق این 55 انڈس ہائی وے کیلئے 25 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ایم ایٹ ہوشاب، آواران، خضدار شاہراہ کیلئے 7 ارب ارب مختص ہوں گے۔ قراقرم ہائی وے پر ساڑھے 6 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔تھر کول ریل کنیکٹویٹی منصوبے کیلئے 7 ارب روپے، این فائیو فیز ون کو کشادہ کرنے کیلئے 1.9 ارب روپے مختص، ماشکیل پنجگور روڈ، ایسٹ بیایکسپریس وے فیز ٹو کا منصوبہ بجٹ کا حصہ ہوں گے۔(جاری ہے)
گریٹر کراچی بلک واٹر سپلائی اسکیم بھی نئے بجٹ کا حصہ ہے۔شعبہ قومی صحت کے اہم ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں۔
دستاویز کے مطابق جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر پر 4 ارب روپے خرچ ہوں گے، ہیپاٹائٹس سی پروگرام پر قابو پانے کیلئے 1 ارب روپے مختص، شوگر کنٹرول پروگرام پر 80 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔دستاویز کے مطابق اسلام آباد، خیبرپختونخوا، بلوچستان کیلئے مینٹل ہیتلھ سروسز پائلٹ پراجیکٹ، ڈیجیٹل ہیلتھ ریکارڈز، رئیل ٹائم برتھ اور ڈیتھ رپورٹنگ کا منصوبہ بھی بجٹ میں شامل ہیں۔ تمام وفاقی اور بنیادی صحت مراکز میں ون پیشمنٹ ون آئی ڈی منصوبہ شامل، نیشنل اڑان ہیلتھ ڈیش بورڈ کا منصوبہ بھی ترقیاتی پلان کا حصہ ہے۔