سنت نبوی ﷺ پر عمل کیے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے،علامہ فقیر نذر
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)معروف عالمِ دین علامہ فقیر نظر محمد نے کہا کہ جب تک ہم سنت رسول ﷺ پر عمل پیرا نہیں ہونگے اس وقت مسائل میں پھنسے رہیں گے یہ بات انھوں شیخ العام کو نسل ٹنڈوجام کے زیر اہتمام شان اولیاء کرام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انھوں نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی اولیاء کرام آئے انھوں اللہ تعالی کا پیغام اور نبی کریم ﷺ کی سنت پر چلنے کی دعوت دی یہ ہی وجہ ہے کہ ان زندگی میں اخلاص، صبر، تقویٰ اور محبتِ خلق کی عظیم مثالیں ملتی ہیںانھوں نے بتایا کہ سنت رسول کریم ﷺ پر چل کر ہی اصل کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے اور مسائل سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے انھوں نے کہا کہ قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے، جو تسلیم و رضا کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ قربانی صرف جانور ذبح کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ خالص نیت، خلوصِ دل اور اللہ کی رضا کی طلب کا عمل ہے۔ اس کا مقصد اپنے نفس کو زیر کرنا اور ایثار و انفاق کا جذبہ پیدا کرنا ہے انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کے شرعی اصولوں کا جاننا، اور اس عمل کو درست طریقے سے انجام دینا ہر صاحب استطاعت مسلمان پر واجب ہے، اور ہمیں چاہیے کہ اس عظیم عبادت کو محض رسم نہ بنائیں بلکہ اس کی روح کو سمجھ کر ادا کریںکانفرنس سے اہلسنت والجماعت تعلقہ حیدرآباد کے صدر پروفیسر حافظ نظیر احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر اللہ تعالی رحمتیں اور برکتیں ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-03-1
(مگر فی الواقع اِن لوگوں کو یقین نہیں ہے) بلکہ یہ اپنے شک میں پڑے کھیل رہے ہیں۔اچھا انتظار کرو اْس دن کا جب آسمان صریح دھواں لیے ہوئے آئے گا۔ اور وہ لوگوں پر چھا جائے گا، یہ ہے درد ناک سزا۔ (اب کہتے ہیں کہ) ’’ پروردگار، ہم پر سے یہ عذاب ٹال دے، ہم ایمان لاتے ہیں‘‘۔ اِن کی غفلت کہاں دور ہوتی ہے؟ اِن کا حال تو یہ ہے کہ اِن کے پاس رسول مبین آ گیا۔ پھر بھی یہ اْس کی طرف ملتفت نہ ہوئے اور کہا کہ ’’یہ تو سکھایا پڑھایا باولا ہے‘‘۔ ہم ذرا عذاب ہٹائے دیتے ہیں، تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کر رہے تھے۔ (سورۃ الدخان:9تا15)
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روئے زمین پر سب سے پہلے تعمیر کی جانے والی مسجد کے حوالے سے سوال کیا۔ آپ نے جواب دیا: ’’مسجد حرام‘‘۔ میں نے سوال کیا: پھر کون (اس کے بعد کون سی مسجد تعمیر کی گئی) ؟ تو آپ نے جواب دیا: ’’مسجد اقصیٰ‘‘۔ میں نے سوال کیا: ان دونوں کی تعمیر کے دوران کتنا وقفہ ہے؟ تو آپؐ نے جواب دیا: ’’چالیس سال، پھر پوری زمین تیرے لیے مسجد ہے، جہاں بھی تمہیں نماز کا وقت آجائے، نماز پڑھ لو‘‘۔ (مسلم