پاکستان جے 35 اے چینی اسٹیلتھ طیارے لیکر دفاع مضبوط بنانے کا خواہاں
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
دنیا بھر کے عسکری حلقوں میں یہ خبر گونج رہی ہے کہ پاکستان دیرینہ دوست چین سے جنگی طیاروں کی پانچویں نسل یا ففتھ جنریشن میں شامل ملٹی رول جے۔ 35 اے طیارے خرید کر اپنا دفاع مزید مضبوط و توانا بنا رہا ہے۔
ابتک صرف امریکہ، روس اور چین ایسے طیارے بنا سکے جن میں دو امریکی (F-22 اور F-35 )، دو چینی (J-20 اور J-35 ) اور ایک روسی (Sukhoi Su-57) ہے۔
فی الوقت انہی فائٹرزجیٹس کا فضاؤں میں راج ہے۔ ففتھ جنریشن طیارے اسٹیلتھ خصوصیات رکھتے، اس باعث دشمن کے ریڈار انھیں آسانی سے شناخت نہیں کر پاتے۔
ہلکی دھاتوں سے بننے کی وجہ سے تیزرفتار ہیں اورفضا میں بہ سرعت رخ بدلتے جدید ترین کمپیوٹر سسٹم رکھنے کی بدولت میدان جنگ میں حالات سے مکمل آگاہی رکھتے ہیں۔
C3 صلاحیتوں یعنی کمانڈ، کنٹرول اور کیمونکیشنز سے لیس ہیں۔جے35 اے تمام ففتھ جنریشن طیاروں میں سب سے نیا اور انتہائی نایاب سسٹمز رکھنے والا فائٹر ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان نے بھارت کے ایک دو نہیں 7 طیارے گرائے، انیل چوہان کا اعتراف
پاکستان کو سبق سکھانے کے دعوے کرنے والے بھارتی مسلح افواج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے بڑا اعتراف کرلیا۔
رپورٹس کے مطابق کہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ایک دو نہیں بلکہ 7 طیارے گرائے۔
تاہم اپنے بیان میں شرمندگی کے بجائے آرمی چیف نے ڈھٹائی سے کہا کہ اتنے گرنے کے بعد بھی ہم 3 دن بعد بھی ہوا میں تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو میں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے پاکستان کے ساتھ جھڑپوں میں بھارتی لڑاکا طیاروں کے کھونے کا اعتراف کیا تھا۔
بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران اعتراف کیا تھا کہ بھارتی فضائیہ نے لڑاکا طیارے کھوئے۔ تاہم انہوں نے واضح طور پر تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’طیارے گرنا اہم نہیں، یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ کیوں گرے۔
Post Views: 3