data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی سربراہی میں امریکی دورے پر گئے پاکستانی وفد کی ٹرمپ انتظامیہ کے حکام سے ملاقاتوں پر امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔

محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے اپنے بیان میں اُمید ظاہر کی کہ صدر ٹرمپ اپنے دورِ صدارت میں مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کر سکیں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ بلاول بھٹو کی امریکی محکمہ خارجہ میں انڈر سیکریٹری برائے سیاسی امور ایلیسن ہُوکر سے کیا گفتگو ہوئی اور کیا امریکا نے پاکستانی وفد کو یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے اقدامات کرے گا تاکہ بات چیت اور جنگ بندی جاری رکھی جا سکے، تو ترجمان نے تصدیق کی کہ ایلیسن ہوکر اور پاکستانی وفد کے درمیان گزشتہ ہفتے ملاقات ہوئی۔

ترجمان کے مطابق ملاقات میں امریکا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری جنگ بندی کے حوالے سے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

صدر ٹرمپ کشمیر کا تنازع حل کرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،امریکی محکمہ خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے دیرینہ اختلافات کو بھی حل کر لیں گے‘ حیران نہ ہوں اگر صدر ٹرمپ کسی معاملے کو حل کر لیں۔ دنیا انہیں جانتی ہے‘ وہ واحد شخص ہیں جو فریقین کو مذاکرات کی میز پر لا سکتے ہیں۔پریس بریفنگ میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ بین الاقوامی سطح پر قیامِ امن کے لیے متحرک کردار ادا کر رہے ہیں اور مختلف تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں انڈر سیکرٹری ایلیس ہوکر نے بلاول زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد سے ملاقات کی، جس میں پاک بھارت جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ کیا گیا‘ شکر ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہو چکی ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ استحکام آگے بھی برقرار رہے گا۔ٹیمی بروس نے کہا کہ پاکستانی وفد کے ساتھ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف تعاون، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی سلامتی پر بھی گفتگو کی گئی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ حالیہ عرصے میں امریکا میں غیرقانونی تارکین وطن کے پرتشدد مظاہرے دیکھے گئے، جس کے باعث صدر ٹرمپ نے سرحدی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے‘ امریکی سڑکوں کو جرائم پیشہ عناصر اور غیرقانونی تارکین وطن سے صاف کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ فلسطین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ 5 امدادی اداروں پر حماس کی حمایت کی بنیاد پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں‘صدر ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال پر تجاویز طلب کی ہیں کیونکہ حماس نہ تو مغویوں کو رہا کر رہا ہے اور نہ ہی ہتھیار ڈال رہا ہے۔ ایران سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے، جبکہ یوکرین روس جنگ کے خاتمے کے لیے بھی امریکا اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ کشمیر کا تنازع حل کرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،امریکی محکمہ خارجہ
  • ٹرمپ پاک بھارت بیچ  مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں: امریکی محکمہ خارجہ
  • صدر ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر کو حل کرسکیں گے ،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • امید ہے کشمیر کا مسلہ بھی صدر ٹرمپ کے عہدہ صدارت کے دوران حل ہو جائے گا. امریکی محکمہ خارجہ
  • ٹرمپ اپنے دورِ صدارت میں مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کا انکشاف
  • ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر حل کر سکیں گے‘ امریکی محکمہ خارجہ پرامید
  • صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کرسکتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ
  • صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرسکیں گے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • صدر ٹرمپ اپنے دور صدارت میں مسئلہ کشمیر حل کرسکیں گے، ٹیمی بروس