ایران کے "تمام آپشنز" بھی میز پر ہیں، فاطمہ مہاجرانی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
ایران کیخلاف انتہاء پسند امریکی صدر کی دھمکی کے جواب میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکہ کو اس بات کا کوئی حق حاصل نہیں کہ وہ کہے کہ ہمیں کیا کرنا ہے، ایرانی حکومتی ترجمان نے عرب چینل کو بتایا کہ ایران کے "تمام آپشنز" بھی میز پر ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے المیادین ٹی وی کے ساتھ اپنے انٹرویو میں اعلان کیا ہے کہ ایران "صبر" و "پیشہ ورانہ طریقے" سے مذاکرات جاری رکھے گا جبکہ متضاد بیانات دینے والے امریکہ کو اپنی ذمہ داری واضح کرنی چاہیئے۔ عدم معاہدے کی صورت میں "متبادل حل" پر مبنی امریکی صدر کی دھمکی کے جواب میں، ایرانی حکومتی ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اس بات کا کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ایران کو بتائے کہ اسے کیا کرنا چاہیئے اور کیا نہیں! فاطمہ مہاجرانی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ "ایران کے تمام آپشنز بھی میز پر ہیں!" فاطمہ مہاجرانی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران؛ "معاہدے و تناؤ کے خاتمے" یا "عدم معاہدے و مزید پابندیوں" سمیت کسی بھی صورتحال کے لئے مکمل طور پر تیار ہے! انہوں نے 3 یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے پر بھی تاکید کی اور اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ ایران، علاقائی و ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے پر انتہائی توجہ دیتا ہے، ایرانی صدر جلد ہی چین کا دورہ کریں گے جبکہ پیوٹن کی جانب سے دورہ روس کی دعوت کے جواب میں، اُنہیں ایران کے دورے کی دعوت بھی دی گئی ہے!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فاطمہ مہاجرانی کہ ایران ایران کے ہوئے کہ اس بات
پڑھیں:
ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔
انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔