حجاج کرام کی واپسی کا عمل شروع، جدہ سے پہلی پرواز اسلام آباد لینڈ کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: سعودی عرب سے پاکستانی حجاج کرام کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا، جدہ سے پہلی پرواز پی کے 732 اسلام آباد پہنچ گئی۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر حاجیوں کا استقبال کیا، اس موقع پر محکمہ حج، سول ایوی ایشن اتھارٹی، اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران موجود تھے۔ حجاج کرام نے وزارت مذہبی امور کی جانب سے کئے گئے حج انتظامات کو سراہا۔
بجٹ سیشن ؛ اجلاس شروع؛ وزیر خزانہ بجٹ پیش کررہے ہیں
وفاقی وزیر طارق فضل چودھری کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حج کے دوران حکومت پاکستان نے عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کیں، سعودی حکومت نے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر حجاج کو قابل تعریف سہولیات مہیا کیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ سال اس سے بھی بہتر انتظامات کرے گی، اس مذہبی فریضے کی ادائیگی کے لئے عازمین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
اسرائیل کے دورے سے واپسی پر امریکی وزیر خارجہ اچانک دوحہ پہنچ گئے جہاں انھوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی سے ملاقاتیں کیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ بہت عجلت میں ترتیب دیا گیا۔ ایک گھنٹے سے کچھ کم وقت کے لیے جاری رہنے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے بھرپور حمایت کا وعدہ کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مارکو روبیو نے امریکا اور قطر کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی تصدیق کی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی کوششوں پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
مارکو روبیو نے اس سے قبل خود یہ کہا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکا اور قطر جلد دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قطر سے ثالث کا کردار ادا کرتے رہنے کی اپیل کریں گے جیسا وہ ماضی میں کرتے آئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو وہ صرف قطر ہے۔
مارکو روبیو کے اس دورے نے قطر کو اس بات کا یقین دلانے کی بھی کوشش ہے کہ اسرائیلی حملوں نے اس کے کلیدی اتحادی کی طرف سے خلیجی امارات کے ساتھ سکیورٹی کے وعدوں کو نقصان پہنچایا۔
خیال رہے کہ صحافیوں سے گفتگو میں قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ان کا ملک امریکی حمایت کو سراہتا ہے لیکن یقیناً اس حملے نے ہمارے اور امریکا کے درمیان دفاعی معاہدوں کی ضرورت کو مزید تیز کر دیا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھے۔
اسرائیلی حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے۔