ججز سن لیں، انصاف کے ساتھ شیطانی کی تو پوری قوم یاد رکھے گی،علیمہ خان WhatsAppFacebookTwitter 0 11 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کی رہنما علیمہ خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عدلیہ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کیس تین منٹ میں ختم ہوسکتا ہے، لیکن عدلیہ تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس جج نے سزا سنائی ہے، اس پر خود سپریم کورٹ نے اعتراض کیا ہے۔ جج ناصر جاوید نے جو کچھ کیا، وہ ان کی دس پشتیں یاد رکھیں گی۔ اُنہیں صرف سزا دلوانے کے لیے لگایا گیا تھا۔
علیمہ خان نے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، “ججز سن لیں، انصاف کے ساتھ شیطانی کی تو پوری قوم یاد رکھے گی۔ آج ججز کی بے انصافی کی وجہ سے ان کے بچے اپنے نام بدلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ججز میں جرات نہیں کہ یہ کیس سن لیں۔ ہمیں صرف ایک تاریخ لینے کے لیے ڈھائی گھنٹے بیٹھنا پڑا اور بالآخر ہمیں 26 جون کی تاریخ دی گئی۔ عدلیہ کا تماشہ بنادیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قائم مقام چیف جسٹس کہتے ہیں ہم بہت مصروف ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ انصاف کی فراہمی کس کی ذمہ داری ہے؟
انہوں نے سخت لہجے میں کہا، “خبردار! آئندہ کسی نے کہا کہ خوشخبری سنا دی ہے۔ میں نام لے کر بتاؤں گی اگر کسی نے ایسی بات کی۔ ہماری برداشت ختم ہو چکی ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ اب وہ عالمی سطح پر اپنی آواز اٹھائیں گی۔ “ہم جیلوں میں جانے کے لیے تیار ہیں، لیکن بانی پی ٹی آئی کا تماشہ نہ لگایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی امت مسلمہ کے لیڈر ہیں، پارٹی کے چیئرمین وہی ہیں اور جو بھی ان کے لیے احتجاج کرے گا، ہم اُس کے ساتھ ہیں۔
علیمہ خان نے امریکی نظامِ انصاف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “کیلیفورنیا میں احتجاج ہوا، لیکن کسی نے گولی نہیں چلائی۔ امریکہ میں شہریوں کے حقوق ہیں، یہاں کیوں نہیں؟
انہوں نے انکشاف کیا کہ “اراکینِ پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کے اراکین بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر موجود ہیں اور عدالتی رویے پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہبازشریف سے چودھری سالک حسین کی قیادت میں وفد کی ملاقات،کامیاب بجٹ پر خراج تحسین وزیراعظم شہبازشریف سے چودھری سالک حسین کی قیادت میں وفد کی ملاقات،کامیاب بجٹ پر خراج تحسین نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات اور عالمی امور پر گفتگو پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل آیا، معاشی استحکام کا سفر ایک معجزہ ہے : وزیرِاعظم احسن اقبال کا ہرجانہ دعویٰ، مراد سعید کے وکلاء غیر حاضر، عدالت کا نئی تاریخ کا حکم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کی نئی تاریخ سامنے آگئی ماہ رنگ بلوچ کی ایم پی او کے تحت گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: علیمہ خان نے انہوں نے کے ساتھ کہا کہ کے لیے سن لیں

پڑھیں:

ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں توثیق

راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت کنفرم کر دی گئی ہے عدالت نے علیمہ خان کو پچاس ہزار روپے مالیت کا ضمانتی مچلکہ جمع کرانے کا حکم دیا. عدالت نے کہا کہ علیمہ خان کے خلاف کوئی واضح شواہد نہیں، ضمانت منظور کی جاتی ہے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے فیصلہ سنایا، عدالت نے علیمہ خان کو آئندہ 26 نومبر کیسز کی سماعت میں عدالت میں پیش ہونے کا بھی حکم دیا.

(جاری ہے)

دوسری جانب اڈیالہ جیل کے باہر انڈوں سے حملہ کرنے پر عدالت نے علیمہ خان کی جانب سے دائر 22 اے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی عدالت نے درخواست پر راولپنڈی پولیس سے جواب طلب کرلیا، 22 اے کی درخواست پر بحث کیلئے فریقین کو 24 ستمبر کو طلب کرلیا. عدالت نے پولیس کو 24 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی، درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج فرحت جبیں رانا نے کی علیمہ خان کے وکیل محمد فیصل ملک عدالت میں پیش ہوئے، علیمہ خان نے تابش فاروق ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی، انڈے پھینکنے کے واقعے پر مقدمے کے اندراج کیلئے 22 اے کی درخواست دائر کر رکھی ہے.

بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے اس پر قدغن نہیں لگائی جاسکتی، پرامن احتجاج کے خلاف کوئی عدالت رولنگ نہیں دے سکتی جو جج ایسا کرئے گا وہ غیر آئینی ہوگا انہوں نے کہا کہ ہمیں بتا دیں پاکستان میں کون سا قانون ہے ،یا آئین کی ختم کر دیں، ہمیں کہتے ہیں آئین پر عمل کرو آئین مطابق پرامن احتجاج کریں توگرفتاریاں کرتے ہیں، کے پی میں سیلاب اور آپریشن چل رہا ہے ان ایریاز کارکن عدالت نہیں آسکتے.

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج عدالت سے استدعا کی گئی ہے آپریشن ایریاز سیلابی علاقوں کے ملزمان کی حاضری معاف کر دی جائے، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے یہ کرتے رہیں گے، جن ججز نے رول آف لا پر اسٹینڈ لیا وہ قوم کے ہیرو ہیں، عمران خان نے کہا ہے ایسے تمام ججز کو ہیرو مانا جائے، آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ان ججز کی کوششوں کو سلام کرتے ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں مجھ پر الزام ہے میں نے پیغام دیا اپنی آزادی کیلئے نکلو، یہ تو آئین کے مطابق ہے آئین سب کو پرامن احتجاج حق دیتا ہے، امریکی صدر ٹرمپ برطانیہ دورہ پر ہیں برطانیہ میں دورے خلاف احتجاج ہوا. انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں ٹرمپ دورہ کے خلاف احتجاج پر حکومت اور پولیس نے کیس کے خلاف کارروائی نہیں کی، دنیا کی ہر جمہوریت میں احتجاج ڈیموکریسی کا حسن ہوتا ہے علیمہ خان نے کہا کہ پرامن احتجاج حکومتوں کو عوامی موقف پیش کرنے کا آئینی ذریعہ ہے، وڈیو لنک ٹرائل کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہوگا. 

متعلقہ مضامین

  • ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں توثیق
  • یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا،عمران خان کادو ٹوک پیغام
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
  • چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کی دوست کے ساتھ کیا گفتگو ہوئی؟ پوری تفصیل سامنے آگئی
  • مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
  • ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، عمران خان
  • لاہور: تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان