چین امریکہ اقتصادی تعلقات کا جوہر باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابی ہیں، چینی نائب وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
چین امریکہ اقتصادی تعلقات کا جوہر باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابی ہیں، چینی نائب وزیر اعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 11 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین امریکہ معاشی و تجارتی امور کے چینی رہنما اور چین کے نائب وزیر اعظم حہ لی فنگ اور امریکی رہنماؤں، امریکی وزیر خزانہ بیسنٹ، وزیر تجارت لوٹنک اور تجارتی نمائندے گریر نے لندن میں چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کا پہلا اجلاس منعقد کیا۔ فریقین نے 5 جون کو دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد اور جنیوا اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج کو مستحکم کرنے کے اقدامات کے فریم ورک پر اصولی طور پر اتفاق کیا اور ایک دوسرے کے معاشی اور تجارتی خدشات میں نئی پیش رفت حاصل کی۔
بدھ کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ حہ لی فنگ نے کہا کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا جوہر باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابی ہیں۔ فریقین کو اقتصادی اور تجارتی اختلافات کو مساوی بنیادوں پر بات چیت اور باہمی فائدے مند تعاون کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ فریقین کو اپنے وعدوں کی پاسداری کرتے ہوئے نیک نیتی کے جذبے کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرنا چاہئے ۔ہمیں مشترکہ طور پر بات چیت کی کامیابیوں کا تحفظ کرنا ہوگا اور مواصلات اور بات چیت کو برقرار رکھتے ہوئے چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دینا ہوگا تاکہ عالمی معیشت میں مزید یقین اور استحکام پیدا کیا جائے۔
امریکی وفد کا کہنا تھا کہ موجودہ اجلاس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ امریکہ چین کے ساتھ ملکر دونوں سربراہان مملکت کے درمیان ٹیلیفونک بات چیت میں طے پانے والے اتفاق رائے کے مطابق کام کرے گا اور اس اجلاس میں طے پانے والے اتفاق رائے پر مشترکہ طور پر عمل درآمد کرے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین افریقہ میں سفارتی تعلقات رکھنے والے 53 ممالک کی مصنوعات پر صفر ٹیرف نافذ کرے گا، چینی وزارت خارجہ چین افریقہ میں سفارتی تعلقات رکھنے والے 53 ممالک کی مصنوعات پر صفر ٹیرف نافذ کرے گا، چینی وزارت خارجہ چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی مشاورت اصولی طور پر ایک فریم ورک پر پہنچ گئی افریقی ترقی یافتہ ممالک کی چین کے ساتھ برآمدات کے لیے مزید سہولیات فراہم کی جا ئیں گی، چینی صدر چین سربیا کے ساتھ مل کر ایک دوسرے کے اہم مفادات میں مزید کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے تیار ہے، چینی نائب وزیر اعظم چین اور برطانیہ اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہیں، چینی وزیرتجارت سٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، انڈیکس ایک لاکھ 24 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین امریکہ اقتصادی اقتصادی اور تجارتی باہمی فائدے اتفاق رائے بات چیت کرے گا
پڑھیں:
چینی وزیر اعظم کی 2025 عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت
چینی وزیر اعظم کی 2025 عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 27 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے شنگھائی میں 2025 عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس اور مصنوعی ذہانت کی عالمی گورننس پر اعلی سطحی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور تقریر کی۔اتوار کے روز چینی میڈیا کے مطابق چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا کہ اس وقت مصنوعی ذہانت کی عالمی ترقی تیز ہو رہی ہے اور اس شعبے میں جدت طرازی اجتماعی کامیابیوں کا رجحان ظاہر کر رہی ہے اور لارج لینگویج ماڈلز، ملٹی ماڈل اے آئی اور ہیومنائیڈ روبوٹس کے شعبے تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں جس سے مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی کو زیادہ موثر اور مضبوط ذہانت کی سمت میں فروغ مل رہا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات اور چیلنجز نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے۔ترقی اور سلامتی کے درمیان توازن کیسے تلاش کیا جائے، اس حوالےسے فوری طور پر مزید اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔لی چھیانگ نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کس طرح تبدیل ہوتی ہے ، اسے انسانیت کے تحت استعمال اور کنٹرول کیا جانا چاہئے ، اور اچھائی اور اشتراک کی سمت میں ترقی کرنی چاہئے۔ مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے فائدے کے لئے ایک بین الاقوامی عوامی پروڈکٹ بننا چاہئے۔لی چھیانگ نے مصنوعی ذہانت کی ترقی کے بارے میں تین تجاویز پیش کیں۔ سب سے پہلے، مصنوعی ذہانت کی ترقی میں حاصل شدہ کامیابیوں کا مکمل استعمال کریں. دوسرا یہ کہ جدت طرازی اور تعاون پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی نئی کامیابیوں کے لیے کوشش کی جائے۔
تیسرا یہ کہ ہم انسانیت کے فائدے کی خاطر مصنوعی ذہانت کے استعمال کے لیے تعاون کریں ۔ چینی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین مصنوعی ذہانت کی عالمی گورننس کو بہت اہمیت دیتا ہے، کثیر الجہتی اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے میں فعال طور پر حصہ لیتا ہے، اور بین الاقوامی برادری میں چینی دانش مندی کے ساتھ مزید چینی حل فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔ چینی حکومت نے مصنوعی ذہانت پر عالمی تعاون تنظیم کے قیام کی تجویز بھی پیش کی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور دیگر شخصیات نے بھی اس موقع پر تقاریر کیں۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں ایک ہزار سے زائد ملکی و غیر ملکی مہمانوں اور مصنوعی ذہانت کی صنعت اور ریسرچ اداروں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے شرکت کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراعظم خان کی ٹرانسفارمیشن والی تصویر دیکھ کر مداح حیران، کرکٹر کی وضاحت بھی آگئی صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود میں 5فیصد کمی کا مطالبہ چین عالمی مصنوعی ذہانت کے میدان میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، ٹورنگ ایوارڈ یافتہ اسکالر چین،2025 عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس کا شنگھائی میں آغاز چین اور مالدیپ روایتی دوست اور ہمسایہ ممالک ہیں، چینی صدر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم