اسلام آ باد :چینی میڈیا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں سمارٹ اسٹریٹ لائٹس لگانے کے لیے چین کی جانب سے فراہم کیے جانے والے باریک شمسی مواد سے بنے پاور پینل استعمال کیے جا رہے ہیں۔بدھ کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شینزین ڈی جے آئی کے ڈرونز نے صوبہ پنجاب میں کپاس کے تقریباً 16500 ایکڑ رقبے پر حشرہ کش دوا اسپرے کے تجربات مکمل کیے ہیں۔اسلام آباد کے مضافات میں چین اور پاکستان کی مشترکہ آر اینڈ ڈی بیس پر انجینئرز 5 جی بیس اسٹیشن کے آلات کی آزمائش کر رہے ہیں جو زیادہ درجہ حرارت والے ماحول کے لیے موزوں ہیں۔ کراچی بندرگاہ کے کارگو ٹرمینل پر چینی کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ لاجسٹکس مینجمنٹ سسٹم استعمال کیا جا رہا ہے، وغیرہ وغیرہ .
حالیہ برسوں میں، چین-پاکستان تعاون کا دائرہ روایتی آبی تحفظ اور نقل و حمل سے کوانٹم کمپیوٹنگ اور بائیو فارماسیوٹیکل جیسے جدید ترین شعبہ جات تک پھیل گیا ہے. سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں سے پاکستان کے عوام مستفید ہو رہے ہیں۔ تین روزہ دوسری بیلٹ اینڈ روڈ
سائنس اینڈ
ٹیکنالوجی ایکسچینج کانفرنس صوبہ سچھوان کے شہر چھنگ ڈو میں منعقد ہو رہی ہے ۔ “جدت طرازی راہ کی تعمیر اور تعاون اور ترقی کا فروغ ۔بیلٹ اینڈ روڈ سائنس و ٹیکنالوجی انوویشن کمیونٹی کی تعمیر کے لئےمشترکہ اقدام” کے موضوع پر یہ کانفرنس “بیلٹ اینڈ روڈ” ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گی، تاکہ مستقبل میں مزید “سائنس اور ٹیکنالوجی کے پھول” وسیع علاقوں میں کھل سکیں۔ یہ نہ صرف عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سائنسی اور تکنیکی مدد فراہم کرتی ہے ، بلکہ لوگوں کی زندگیوں کو بھی فائدہ پہنچاتی ہے۔سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک اہم حصہ ہے۔ 2023 میں پہلی بیلٹ اینڈ روڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایکسچینج کانفرنس کے بعد سے چین نے دوسرے ممالک کے ساتھ ” بیلٹ اینڈ روڈ “سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے ہاتھ ملایا ہے، سائنسی و تکنیکی اور افرادی تبادلے، مشترکہ لیبارٹریز کی تعمیر، سائنس اور ٹیکنالوجی پارکس میں تعاون اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر مبنی چار اقدامات کو مضبوطی سے فروغ دیا ہے، اور پائیدار ترقیاتی ٹیکنالوجی، مقامی انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس اور ٹیکنالوجی سے انسداد غربت، جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ وغیرہ میں خصوصی تعاون کے پروگراموں کو آگے بڑھایا ہے۔ تمام فریقوں کی مشترکہ کاوشوں سے سائنسی اور تکنیکی تعاون کا طریقہ کار گہرا ہوا ہے، ممالک کے درمیان عوامی تبادلے قریب ہوئے ہیں اور جدت طرازی تعاون تیزی سے نتیجہ خیز ثابت ہوا ہے۔اب تک، چین نے بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں شریک 80 سے زیادہ ممالک کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون پر بین الحکومتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، سائنس اور ٹیکنالوجی جدت طرازی تعاون کا ایک ہمہ جہت اور کثیر سطحی نیٹ ورک تشکیل دیا ہے، جس سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی ترقی میں جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے. اس کے علاوہ چین اور متعلقہ ممالک نے 70 سے زائد بیلٹ اینڈ روڈ مشترکہ لیبارٹریوں کی تعمیر کا آغاز کیا ہے اور 10 بین الاقوامی ٹیکنالوجی ٹرانسفر سینٹرز قائم کیے ہیں۔ نوجوان سائنسدانوں اور تکنیکی اہلکاروں کی تربیت کے لحاظ سے ، چین نے قلیل مدتی سائنسی تحقیق اور تبادلوں سمیت مختلف تربیتی کورسز منعقد کیے ہیں ، جس میں بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے 80 فیصد سے زیادہ کا احاطہ کیا گیا ہے ، اور جدید زراعت ، زندگی اور صحت ، حیاتیاتی ماحول اور میٹریل سائنس جیسے بہت سے شعبوں کو شامل کیا گیا ہے۔مشترکہ تحقیق کے بڑھتے ہوئے شعبوں اور دائرہ کار اور بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کی سائنسی تحقیقی صلاحیتوں اور معیار میں مسلسل بہتری سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی سائنسی اور تکنیکی حمایت بیلٹ ایند روڈ ممالک کی معاشی اور سماجی ترقی میں مدد کر رہی ہے، اور مشترکہ تعمیر اور اشتراک کا تصور عوام کے دلوں میں گہری جڑیں پکڑ چکا ہے۔چین کو بخوبی ادراک ہے کہ بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی تعاون ایک وسیع رجحان ہے اور دنیا کے ساتھ اپنی سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کے اشتراک کا خواہاں ہے. اس سال کے آغاز سے ، چین نے متعدد بڑے پیمانے پر اور اعلیٰ معیار کی بین الاقوامی نمائشوں کا انعقاد کیا ہے ، جیسے 2025 چونگ گوان چھون فورم کی سالانہ کانفرنس ، سلک روڈ انٹرنیشنل ایکسپو ، چین – سی ای ای سی ایکسپو ، ویسٹرن چائنا انٹرنیشنل ایکسپو ، وغیرہ۔ حالیہ برسوں میں چین نے ” گلوبل آرٹیفیشل انٹیلی جنس گورننس انیشی ایٹو ” بھی پیش کیا ہے اور “انٹرنیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن انیشی ایٹو “جاری کیا ہے جس نے عالمی سائنس اور ٹیکنالوجی گورننس میں “چینی دانش” کا حصہ ڈالا ہے اور دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے وسیع پیمانے پر اس کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔”اتحاد میں جیت جیت مضمر ہے، اور ہاتھ میں ہاتھ لے کر مشترکہ ترقی ممکن ہے”. چین ہمیشہ کی طرح کھلے رویے کو برقرار رکھے گا، دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی جدت طرازی میں تعاون کو گہرا کرتا رہے گا، اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی جدت طرازی میں تعاون کو مستحکم اور بڑھانا جاری رکھے گا، تاکہ سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور سائنسی اور تکنیکی ترقی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں شریک ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک کی معاشی اور سماجی ترقی کو بہتر طور پر بااختیار بنا سکے۔ Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ:
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی
سائنس اور ٹیکنالوجی
سائنسی اور تکنیکی
ممالک کے ساتھ
بیلٹ اینڈ روڈ
انیشی ایٹو
میں تعاون
کی تعمیر
ممالک کی
کیے ہیں
رہے ہیں
کیا ہے
گیا ہے
ہے اور
چین نے
پڑھیں:
نابینا بیوی سے وفاداری، چینی شوہر نے لاکھوں دل جیت لیے
چین کے مشرقی شہر چِنگ ڈاؤ (صوبہ شان ڈونگ) سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اپنی نابینا بیوی کی 12 برس تک غیر معمولی محبت سے دیکھ بھال کر کے سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد کے دل جیت لیے ہیں۔
لی جوشِن (39 سالہ) کی کہانی ان کی بیوی ژانگ شی ینگ کے ساتھ وابستہ ہے، جو 2008 میں شادی کے بعد ایک خوشحال زندگی گزار رہے تھے۔ مگر 2013 میں ژانگ کو ایک سنگین آنکھوں کی بیماری لاحق ہوگئی۔ تقریباً 5 لاکھ یوان علاج پر خرچ کرنے کے باوجود جون 2014 میں وہ مکمل طور پر نابینا ہوگئیں۔
ژانگ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کچھ بھی نہیں دیکھ سکتی تھیں، حتیٰ کہ اپنی بیٹی کو بھی نہیں۔
یہ بھی پڑھیے محبت کی انتہا: محبوبہ سے ناراضی پر نوجوان نے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
لی جوشِن نے اس صدمے کو ’جنت سے جہنم میں بدلنے‘ کے مترادف قرار دیا، مگر بیوی کو یہ یقین دلایا کہ وہ زندگی کے بقیہ برسوں میں ہر حال میں ان کا ساتھ دیں گے۔
اہل خانہ اور دوستوں کی حوصلہ افزائی سے ژانگ نے خود کو سنبھالا اور وقت کے ساتھ گھریلو کاموں میں دوبارہ حصہ لینا شروع کردیا۔ وہ اب بھی کھانا پکاتی ہیں اور ڈمپلنگ بھی بناتی ہیں، جنہیں لی جوشِن پرانے ذائقے جیسا ہی مزیدار قرار دیتے ہیں۔
لی نے بیوی کی سہولت کے لیے گھر اور ورکشاپ میں اشیا کی ترتیب کبھی نہیں بدلی تاکہ وہ یادداشت کی بنیاد پر آسانی سے چل سکیں۔

2020 میں لی جوشِن نے مقامی فلاحی تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ ان کی اہلیہ نے اس فیصلے کی بھرپور حمایت کی۔ لی نے کہا کہ ہمارا گھرانہ بہتر ہوا ہے، بچہ بھی بڑا ہو رہا ہے، اب وقت ہے کہ ہم معاشرے کو کچھ واپس لوٹائیں اور ضرورت مندوں کی مدد کریں۔
یہ کہانی جب چینی میڈیا میں رپورٹ ہوئی تو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ صارفین نے لی کو ’سب سے وفادار شوہر‘ قرار دیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ
سلام ہے اس وفادار انسان کو! میں گہرائی سے متاثر ہوا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: محبوبہ کے گھر والوں سے بچنے کی کوشش میں نوجوان بھارتی سرحد عبور کرگیا
دوسرے نے کہا
تم میری آنکھیں ہو، تم مجھے چاروں موسموں کی خوبصورتی دکھاتے ہو۔
تیسرے نے تبصرہ کیا کہ محبت ہر مشکل پر قابو پا لیتی ہے۔ میں پھر سے محبت پر یقین کرنے لگا ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین نابینا بیوی سے وفاداری