WE News:
2025-06-12@22:56:49 GMT

34 سال قبل، جب چوٹہ بازار میں 32 کشمیریوں کو شہید کردیا

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

34 سال قبل، جب چوٹہ بازار میں 32 کشمیریوں کو شہید کردیا

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کی بے شمار کہانیاں کشمیریوں کی یادداشت میں محفوظ ہیں۔ یہ ایسی یاد ماضی ہیں جو واقعتاً ان کے لیے عذاب بنی ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک کہانی چوٹہ بازار کی ہے جہاں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں چند لمحوں میں 32 کشمیری شہید اور 22 شدید زخمی  کردیے گئے۔ یہ خون اور یہ زخم کشمیری قوم کو آج بھی بخوبی یاد ہیں۔

اس بہیمانہ قتل عام کی برسی پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں اس سانحہ کی تفصیلات کا ذکر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف

11جون 1991 کو بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں خواتین اور بچوں سمیت 32معصوم شہریوں کو بے رحمی سے شہید کردیا تھا۔

سرینگر کے علاقے زینہ کدل میں نامعلوم حملہ آوروں کے ساتھ مبینہ تصادم کے بعد سی آر پی ایف اہلکاروں نے چوٹہ بازار میں اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم 32کشمیری شہید اور 22زخمی ہوئے۔

شہید ہونے والوں میں دکاندار، راہگیر، ایک 75سالہ خاتون اور ایک 10سالہ بچہ شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کشمیریوں کے اغوا و قتل اور اجتماعی قبروں کا ذمہ دار ہے، پاکستان کی سلامتی کونسل کو بریفنگ

رپورٹ میں بتایا  گیا کہ کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی متاثرہ خاندان آج بھی انصاف سے محروم ہیں۔

بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے1990 سے بے گناہ کشمیریوں کو نشانہ بناتے ہوئے درجنوں قتل عام کیے ہیں اور چوٹہ بازار جیسے قتل عام کشمیریوں کے استصواب رائے کے حقیقی مطالبے کو کچلنے کی بھارت کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت چوٹہ بازار سرینگر مقبوضہ جموں و کشمیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت

پڑھیں:

ٹرمپ کے مسئلہ کشمیر حل کرانے کے بیان پر بھارتی سیخ پا، امریکی پرچم نذر آتش

نیو دہلی:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کرانے کا دعویٰ بھارت کے شہریوں کو ہضم نہیں ہو رہا اور شدید احتجاج کرتے ہوئے امریکی پرچم نذر آتش کردیا۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کی کوششوں پر بھی بھارتی شہری سیخ پا ہو گئے، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے امریکا کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔

انتہا پسند ہندوؤں نے ذہنی پستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسرے ممالک کے پرچم کی بے حرمتی جاری رکھی اور احتجاج کے دوران انتہا پسند ہندوؤں نے امریکی پرچم کو پیروں میں روند ڈالا۔

احتجاج کے دوران امریکی پرچم کو پیروں تلے روندتے ہوئے انتہا پسند ہندو نے انتہائی غلیظ الفاظ ادا کیے، بھارتی شہری نے امریکی پرچم پر تھوکا اور امریکا کو دہشت گرد ملک قرار دیا۔

انتہاپسند ہندوؤں کا کہنا تھا کہ ہندوؤں کو مضبوط کرو گے ہم آپ کو مضبوط کریں گے، امریکا گندی سیاست کرتا ہے، امریکا کے خلاف احتجاج دراصل ہندوتوا نظریہ ہے جس کو مودی سرکار پروان چڑھا رہی ہے۔

بھارت کے انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے امریکا کے خلاف احتجاج دراصل پاکستانی مسلح افواج کے ہاتھوں شکست کی ہزیمت کو چھپانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے مسئلہ کشمیر حل کرانے کے بیان پر بھارتی سیخ پا، امریکی پرچم نذر آتش
  • پاکستان نے برسلز میں بھارتی وزیرخارجہ کے بیان کو سختی سے مسترد کردیا
  • چوٹہ بازار قتل عام کے شہداء کو ان کے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت
  • جموں و کشمیر‘کئی اضلاع میں نئے بنکر تعمیر کررہے ہیں‘بھارتی حکام کی تصدیق
  • کشمیر میں امن سے متعلق بھارتی وزیر داخلہ کے دعوے بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں، کانگریس
  • امرتسر سے سری نگر قتل عام کی سیاہ تاریخ
  • ہیوسٹن، بھارتی سفارتخانے کے باہر سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • بلاول بھٹو زرداری یورپی حکام کے سامنے کشمیریوں کے حقوق کو اجاگر کریں، علی رضا سید
  • کشمیریوں کی بھارتی قبضے کیخلاف منصفانہ اور دلیرانہ جدوجہد کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا: فیلڈ مارشل