پاکستانیوں کیلئے بیرون ملک روزگار پر ٹیکس کی نئی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آئی ٹی ایکسپرٹ کنول چیمہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں فیئر ٹیکس رجیم موجود نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی غیرملکی کمپنی کسی پاکستانی کو ہائر کرتی ہے تو اسے ٹیکس نہیں دینا پڑتا، لیکن اگر پاکستانی کمپنی کسی پاکستانی کو ہائر کرے تو اسے ٹیکس دینا ہوتا ہے۔
کنول چیمہ کے مطابق اس وقت آئی ٹی ایکسپورٹ انکم 3.
انہوں نے کہا کہ ای کامرس اور آئی ٹی سیکٹر پر ٹیکس لگانا غلط ہے، بار بار پالیسیز تبدیل کرنے سے ملک کا امیج خراب ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے پلیٹ فارمز چلانے کے لیے ڈالرز میں ادائیگیاں کرتے ہیں، ہمیں اجازت دی جائے کہ ہم اپنے ڈالرز ان ادائیگیوں میں استعمال کریں۔
کنول چیمہ نے کہا کہ بدقسمتی سے پارلیمنٹیرینز آئی ٹی سیکٹر کی سمجھ نہیں رکھتے، دنیا آئی ٹی کی طرف جا رہی ہے جبکہ ہمارے یہاں اس پر بلاوجہ ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آئی ٹی
پڑھیں:
اسلام آباد: گدھے ذبح کرنے کیلئے قصائی بیرونِ ملک سے بلوایا گیا
—تصاویر بشکریہ سوشل میڈیااسلام آباد میں تھانہ سنگجانی کی حدود سے گدھے کا گوشت ملنے کے معاملے میں مزید پیش رفت ہوئی ہے، گدھوں کو ذبح کرنے کے لیے قصائی بھی بیرونِ ملک سے بلوایا گیا تھا۔
گزشتہ روز اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے چھاپہ مار کر 25 من گدھے کا گوشت برآمد کیا تھا۔
ترجمان اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے مطابق ترنول میں 50 سے زائد گدھے اور بڑی مقدار میں گوشت برآمد ہوا تھا۔
اس حوالے سے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گدھے کے گوشت کی سپلائی میں ملوث مقامی افراد کا سراغ لگایا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترنول کے علاقے میں گدھوں کے گوشت کے لیے سلاٹر ہاؤس بنایا گیا تھا، غیر ملکی باشندوں نے سلاٹر ہاؤس ایک مقامی شخص کے ساتھ مل کر بنایا، سلاٹر ہاؤس میں گدھے ذبح کر کے گوشت کولڈ اسٹوریج میں رکھا جاتا تھا، گوشت کا ایک حصہ پاکستان میں غیر ملکی باشندوں کو بھجوایا جاتا تھا۔
گدھے کی کھالیں اور گوشت بیرونِ ملک بھی سپلائی کیا جاتا تھا، گدھوں کو ذبح کرنے کے لیے قصائی بھی بیرونِ ملک سے بلوایا گیا تھا، گدھے کے گوشت کے لیے سلاٹر ہاؤس چلانے والے 2 غیر ملکی گرفتار ہیں۔
سلاٹر ہاؤس سے 14 گدھوں کی باقیات اور 45 گدھے زندہ برآمد کیے گئے، گدھوں کے گوشت کی مقامی مارکیٹوں میں سپلائی کے شواہد نہیں ملے۔