اپنے ایک خط میں امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جو ممالک فلسطین کانفرنس کے اختتام پر اسرائیل کیخلاف اقدامات اٹھائیں گے انہیں امریکی خارجہ پالیسی کا مخالف تصور کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن نے دنیا کے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اگلے ہفتے نیویارک میں فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت نہ کریں اور اسرائیل کے خلاف موقف نہ اپنائیں۔ امریکہ کی جانب سے 10 جون کو جاری ہونے والے خط کے مطابق، جو ممالک مذکورہ کانفرنس کے اختتام پر اسرائیل کے خلاف اقدامات اٹھائیں گے انہیں امریکی خارجہ پالیسی کا مخالف تصور کیا جائے گا، جس سے انہیں ممکنہ امریکی سفارتی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ واشنگٹن یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے کسی بھی یکطرفہ اقدام کی مخالفت کرے گا۔ قبل ازیں فرانس کا دعویٰ تھا کہ وہ نیویارک میں 17 سے 20 جون تک ہونے والی کانفرنس میں برطانیہ اور اپنے دیگر یورپی اتحادیوں کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لئے قائل کرنا چاہتا ہے۔ طے یہ ہے کہ یہ کانفرنس سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں منعقد ہو گی جس میں فلسطین کے دو ریاستی حل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تازہ ترین صورت حال کے مطابق، فرانس اپنی بات سے مُکر گیا ہے۔ بعض ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس کانفرنس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بجائے اس کے لیے فضاء ساز گار بنانے پر بات کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

امریکہ کی اقوامِ متحدہ کے دو ریاستی حل کانفرنس سے دور رہنے کی اپیل

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء)ایک خفیہ سفارتی دستاویز کے مطابق امریکہ نے دنیا بھر کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے نیویارک میں ہونے والے اقوامِ متحدہ کی اس کانفرنس میں شرکت نہ کریں جس کا مقصد اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان ممکنہ دو ریاستی حل پر بات چیت ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ نے متنبہ کیا ہے کہ کانفرنس کے بعد اسرائیل کے خلاف کوئی بھی اقدام واشنگٹن کی خارجہ پالیسی کے خلاف تصور کیا جائے گا، اور اس کے سفارتی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

یہ سفارتی مراسلہ 10 جون کو بھیجا گیا جسے برطانوی خبر رساں ادارے نے دیکھا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ملک اس کانفرنس کے بعد اسرائیل کے خلاف مقف اختیار کرتا ہے تو وہ امریکی خارجہ مفادات کی خلاف ورزی شمار ہوگی اور اسے واشنگٹن کی جانب سے ممکنہ ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔مزید یہ کہ امریکہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ یک طرفہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کی اقوامِ متحدہ کے دو ریاستی حل کانفرنس سے دور رہنے کی اپیل
  • بلی تھیلے سے باہر آگئی
  • آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اب امریکا کا ہدف نہیں رہا: امریکی سفیرکا دعویٰ
  • آزاد فلسطینی ریاست اب امریکی پالیسی میں شامل نہیں، امریکی سفیر
  • آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اب امریکا کا ہدف نہیں رہا، سفیرکا دعویٰ
  • فلسطینی ریاست کے لیے کسی مسلم ملک سے زمین نکالی جا سکتی ہے، امریکہ
  • امریکا آزاد فلسطینی ریاست کے ہدف سے پیچھے ہٹ گیا
  • فلسطینی ریاست ہماری زندگی میں ممکن نہیں، امریکی سفیر ہکابی
  • فلسطینی ریاست اب امریکی پالیسی کا ہدف نہیں، اسرائیل میں امریکی سفیر کا متنازع بیان