Jasarat News:
2025-11-04@04:13:52 GMT

عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کرلیا، شعیب شاہین

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(آن لائن)تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین نے کہا ہے کہ عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ہے، پاکستان کی آزادی تب ہوگی جب عدلیہ آزاد ہوگی۔ اسلام آباد میں ہائیکورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں آج کی
تاریخ کھلی عدالت میں دی گئی تب بھی لوگ کہہ رہے تھے کے کوئی جج چھٹی کرے گا، عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ہے، پاکستان کی آزادی تب ہوگی جب عدلیہ آزاد ہوگی۔جھوٹ کے نظام نے بانی کو قید رکھا ہے۔ جبر کے نظام کے پیچھے کیا اسٹبلشمنٹ اور آپ ساتھ کھڑے نہیں؟ اگر نہیں ہوئے تو آپ بتا دیں آپ تو حافظ بھی ہیںظلم کے نظام کے ساتھ معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا۔ جہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی وہاں کامیابی نہیں۔ کسان اور غریب آدمی کا جینا حرام ہوگیا ہے ‘آج 2 فیصد جی ڈی پی کی جھوٹی ترقی دکھائی جارہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی  میں ٹریفک کے نئے نظام (ٹریکس) کے نفاذ سے قبل ہی شہر کا بنیادی ٹریفک انفرا اسٹرکچر سنگین بحران کا شکار ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ  کراچی کی 60 فیصد سے زائد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ اور تباہ حالی کا شکار ہیں، جن کی تعمیر و مرمت کو چھوڑ کر ای چالان کا نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ مسئلہ صرف سڑکوں تک محدود نہیں بلکہ شہر کی 90 فیصد شاہراہوں پر پیدل چلنے والوں کے لیے زیبرا کراسنگ موجود نہیں اور نہ ہی موٹر سائیکل سواروں کے لیے کوئی مخصوص لائن متعین ہے۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ شاہراہوں پر ٹریفک کو منظم کرنے والے بیشتر سگنلز بھی یا تو غائب ہیں، یا درست کام نہیں کرتے جب کہ بیشتر سگنلز میں ڈیجیٹل ٹائم کا نظام بھی موجود نہیں ہے۔

اسی طرح ماہرین نے سوال اٹھایا ہے کہ جب شہر کی کسی بھی شاہراہ پر گاڑیوں کی رفتار کی کوئی حد مقرر نہیں  تو اوور اسپیڈنگ کے چالان کس بنیاد پر کیے جا رہے ہیں؟ اس کے علاوہ، شاہراہوں پر انجینئرنگ کے نقائص، پلوں کے جوائنٹس کے مسائل اور سیوریج کے پانی سے سڑکوں کی تباہی ٹریفک قوانین کی پاسداری کو عملی طور پر ناممکن بنا رہے ہیں۔

حکومتی اداروں بشمول کے ایم سی  کی جانب سے سڑکوں کی مرمت کے دعوے کیے جا رہے ہیں   تاہم مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • یومِ اقبال: 9 نومبر کوکوئی اضافی تعطیل نہیں ہوگی
  • شہریوں پر بندوق تاننا کسی صورت قابل قبول نہیں، گورنر سندھ
  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی تیاری
  • کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب
  • سنجھورو: مسیحی نوجوان نے دوسری مرتبہ اسلام قبول کرلیا
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • چیئرمین نظام مصطفی پارٹی حنیف طیب اجتماع سے خطاب کررہے ہیں
  • غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • خیبرپختونخوا میں کرکٹ کا زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے، شعیب ملک
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران