Islam Times:
2025-11-02@14:36:23 GMT

جے یو آئی نظریاتی نے وفاقی بجٹ کو مسترد کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

جے یو آئی نظریاتی نے وفاقی بجٹ کو مسترد کر دیا

اپنے بیان میں جے یو آئی نظریاتی کے رہنماؤں نے کہا کہ بجٹ میں فلاح و بہبود، روزگار، مہنگائی سے ریلیف کیلئے کوئی ٹھوس قدم نہیں، بلکہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کرکے عوام پر مہنگائی اور ٹیکسز کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما اسلام (نظریاتی) کی مرکزی قیادت نے وفاقی بجٹ 2025-26 کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے آئی ایم ایف کا مسلط کردہ اور عوام دشمن بجٹ قرار دیا ہے۔ قائمقام امیر مولانا عبدالقادر لونی، مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین اور دیگر رہنماؤں نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اس بجٹ نے سفید پوش طبقے سے لے کر غریب عوام تک سب کا خون نچوڑ ڈالا ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام کی فلاح و بہبود، روزگار، مہنگائی سے ریلیف یا خوشحالی کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا، بلکہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کرکے عوام پر مہنگائی اور ٹیکسز کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی شاہانہ مراعات، وزراء کی تنخواہیں اور اخراجات کم کرنے کو تیار نہیں، بلکہ عوام پر ہر جائز و ناجائز بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ اگر ملک میں واقعی معاشی ترقی ہو رہی ہے تو پھر سال بھر میں 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد کیوں ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے؟ درحقیقت حکومت کے پاس نہ کوئی معاشی وژن ہے اور نہ کوئی خودمختار پالیسی، جس کے باعث ملک قرضوں میں دھنستا جا رہا ہے اور استحکام کے تمام دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ جے یو آئی نظریاتی کی قیادت نے کہا کہ موجودہ بجٹ "غریب مکا پالیسی" کا عملی مظاہرہ ہے۔ جس نے محنت کشوں، ملازمین اور کسانوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس معاشی غلامی اور عوام دشمنی کے خلاف میدان میں آئیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان

اسلام آباد:

وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔

وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔

وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔

مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیاء میں بڑھتا معاشی بحران
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • وفاقی وزیر امیر مقام کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • پیپلزپارٹی نے کراچی کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی‘پی ٹی آئی
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ
  • مسائل سے پریشان عوام پر ای چالان مزید ظلم ہے، ثروت اعجاز قادری
  • معاشی ترقی کے لیے حکومت بھرپور کوششیں کر رہی ہے: قیصر احمد شیخ