ایران امریکا سے مشروط مذاکرات پر آمادہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران/ دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا سے دوبارہ مذاکرات کے لیے مشروط آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ فرانسیسی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں عباس عراقچی نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات شروع کرنے کے لیے آمادہ ہیں تاہم امریکا کو مذاکرات کے دوران ایران پر حملے نہ کرنے کی ضمانت دینا ہوگی اور امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے ہی مذاکرات توڑ کر کارروائی کا آغاز کیا، اس لیے اب ضروری ہے کہ امریکا اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرے، امریکا کے حالیہ حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے، ایران کو جوہری تنصیبات پر نقصان کے تخمینے کے بعد معاوضہ طلب کرنے کا حق حاصل ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ یہ سمجھنا کہ ایران کو پر امن جوہری منصوبہ ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے درحقیقت یہ ایک سنگین غلط فہمی ہے، ایرانی جوہری پروگرام ایسا قومی سرمایہ ہے جسے آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ عباس عراقچی نے مزید کہا کہ سفارت کاری دو طرفہ معاملہ ہے اور دوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کی جا رہی ہے۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی کے ادارے (آئی اے ای اے) پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ادارہ اپنے”دہرے معیار” کو ختم نہیں کرتا تو ایران اس کے ساتھ جوہری تعاون دوبارہ شروع نہیں کرے گا۔ ایرانی صدر کے یہ ریمارکس یورپی کونسل کے صدر انٹونیو کوسٹا سے فون پر گفتگو کے دوران سامنے آئے، جس کی تفصیلات ایرانی سرکاری میڈیا نے جاری کیں۔صدر پزشکیان نے واضح کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ صدر ایران نے کہا کہ اگر ایران پر دوبارہ حملہ ہوا تو اس کا جواب مزید سخت اور قابلِ افسوس ہوگا‘ آئی اے ای اے کی غیرجانب داری پر سوالیہ نشان ہے اور رپورٹنگ میں امتیازی رویے نے ادارے کی ساکھ کو مشکوک بنا دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
امریکا کی ایرانی بینکنگ نیٹ ورک پر مزید پابندیاں، امارات، چین اور ترک کمپنیاں بلیک لسٹ
امریکی محکمۂ خزانہ کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی خرید و فروخت سے کروڑوں ڈالرز کا ایران کو فائدہ دیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران سے لین دین کرنیوالوں پر بھی مزید پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے ایران کی بینکنگ نیٹ ورک پر مزید پابندیاں لگا دیں۔ امریکی محکمۂ خزانہ کے مطابق متحدہ عرب امارات، ترکیہ، چین اور ہانگ کانگ کی کچھ کمپنیاں بلیک لسٹ کی گئی ہیں۔ ان کمپنیوں پر ایران کے میزائل پروگرامز کی مالی و تیکنیکی معاونت کرنے کے الزامات ہیں۔ امریکی محکمۂ خزانہ کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی خرید و فروخت سے کروڑوں ڈالرز کا ایران کو فائدہ دیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران سے لین دین کرنے والوں پر بھی مزید پابندیاں لگ سکتی ہیں۔